Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2014

اكستان

37 - 65
حضرت شیخ الہند اور سنت ِعیادت  : 
اَکابرِ دیوبند رحمہم اللہ کواللہ تعالیٰ نے اِتباع سنت کا خاص ذوق عطا فرمایا تھا وہ ہر ہر موقع پر اِس کا خیال رکھتے تھے۔ حضرت میاں اَصغر حسین صاحب (م : ١٣٦٤ھ/١٩٤٥ئ) حضرت شیخ الہند  (م : ١٣٣٩ھ/ ١٩٢٠ئ) کے اِتباعِ سنت کے واقعات کے ذیل میںیہ واقعہ تحریر فرماتے ہیں کہ
''ایک روز (حضرت شیخ الہند) اَحقر کی عیادت کو تشریف لائے اور صرف مصافحہ  کرکے واپس ہونے لگے، میں نے عرض کیا کہ حضرت آپ کو بھی آج ہی حدیث پر عمل کرنا تھا، تبسم فرما کر فورًا پڑھ دیا کہ  اَلْعَیَادَةُ فَوَاقَ نَاقَةٍ ۔ ١
مطلب یہ ہے کہ عیادت میں اِتنی دیر لگانی چاہیے جتنی دیر میں اُونٹنی کا دو مرتبہ دُودھ دوہاجاتا ہے ۔اُونٹنیوں والے عمومًا اُونٹنیوں کا دُودھ اِس طرح دوہتے ہیں کہ ایک مرتبہ دُودھ دوہا اور ذرا سی دیر رُک گئے اور اُن کے بچوں کو تھنوں سے لگادیا تاکہ دُودھ تھنوں میں اچھی طرح اُتر آئے پھر اِس کے بعد بچوں کو ہٹا کر دُودھ دوھنا شروع کردیتے ہیں ،اِس طرح دونوں مرتبہ دُودھ دوہنے کا درمیانی وقفہ بہت تھوڑا سا ہوتا ہے۔ حدیث ِپاک میں عیادت کے بارے میںفرمایا جارہا ہے کہ جب کوئی کسی مریض کے پاس جائے تو اُس کے لیے اَفضل ہے کہ وہ مریض کے پا س زیادہ یر تک نہ بیٹھے بلکہ اِتنی دیر بیٹھے جتنی دیراُونٹنی کے دو مرتبہ دُودھ دوہنے میں لگتی ہے۔ حضرت شیخ ا لہند اِس حدیث ِپاک پر عمل کر رہے تھے اور دُوسروں کو بھی اپنے عمل سے اِس کی دعوت دے رہے تھے۔ 
عیادت کرنے والوں کے لیے حضرت سَرِی سَقَطی کی دُعا  : 
بسا اَوقات ایسا ہوتا ہے کہ بیمار آدمی کو عیادت کے لیے آنے والے سے بے تکلفی اور طبعی مناسبت نہیں ہوتی وہ چاہتا ہے کہ عیادت کرنے ولا جلدی چلا جائے، اگر ایسا شخص دیر تک بیٹھا رہے تو بیمار کو اِس سے سخت اَذیت ہوتی ہے ۔تاریخ میں ایک واقعہ ملتا ہے جس سے اِس حقیقت کا بخوبی اِظہار 
    ١   حیاتِ شیخ الہند   ص ٢١٣

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اس شمارے میں 3 1
3 حرف آغاز 4 1
4 درسِ حدیث 7 1
5 والدین کی نافرمانی، وضاحت : 8 4
6 کافر ماں باپ کے ساتھ روّیہ : 9 4
7 بیٹا مسلمان،باپ کافر : 9 4
8 بیٹا مسلمان ،ماں کافرہ : 10 4
9 گناہ کے کام میں ماں باپ کی اِطاعت نہیں کی جائے گی : 10 4
10 بیٹی مسلمان ،ماں کافرہ : 10 4
11 جس پر وعیدہو وہ کبیرہ گناہ ہوتا ہے : 11 4
12 ''یمین ِ غموس'' کیا ہے : 12 4
13 قسم صرف ''اللہ ''کی : 12 4
14 اِسلام کیا ہے ؟ 15 1
15 تیسرا سبق : زکوة 15 14
16 زکوة کی فرضیت اور اہمیت : 15 14
17 زکوة نہ دینے کا دَرد ناک عذاب : 16 14
18 زکوة نہ دینا ظلم اور کفرانِ نعمت ہے : 17 14
19 زکوة کا ثواب : 18 14
20 زکوة اور صدقات کے بعض دُنیوی فائدے : 19 14
21 قصص القرآن للاطفال 21 1
22 پیارے بچوں کے لیے قرآن کے پیارے قصّے 21 21
23 ( قومِ عادکا قصہ) 21 21
24 تعلیم النسائ 25 1
25 ناولیں اَخبار اور اِدھر اُدھر کی کتابیں پڑھنا : 25 24
26 لڑکیوں و عورتوں کو لکھنا سکھانا : 27 24
27 ضروری اِحتیاط اور ہدایات : 27 24
28 عورتوں کو لکھنا سکھانے میں اِفراط و تفریط : 28 24
29 لڑکیوں کو آزاد عورت سے تعلیم ہر گز نہ دِلانا چاہیے : 28 24
30 سیرت خُلفَا ئے راشد ین 29 1
31 اَمیر المؤمنین حضرت عثمان بن عفّان ذوالنّورین 29 30
32 مختصر حالات قبل اِسلام : 30 30
33 مختصر حالات بعد اِسلام : 30 30
34 حدیبیہ : 34 30
35 غزوۂ تبوک : 35 30
36 حاصلِ مطالعہ 36 1
37 مریض کی عیادت کے آداب : 36 36
38 حضرت شیخ الہند اور سنت ِعیادت : 37 36
39 عیادت کرنے والوں کے لیے حضرت سَرِی سَقَطی کی دُعا : 37 36
40 عیادت کے لیے آنے والے بہرہ کی حکایت : 38 36
41 حضرت تھانوی رحمة اللہ علیہ یہ حکایت بیان فرماکر اِرشاد فرماتے ہیں : 40 36
42 فرقہ واریت کیا ہے ، کیوںہے اور سدباب کیا ہے ؟ 41 1
43 دین اِسلام : 41 42
44 اَحکامِ شرعیہ کی تین قسمیں ہیں : 41 42
45 تدوین ِدین : 42 42
46 فرقہ واریت کیا ہے اور کیوں ہے ؟ 46 42
47 اِسلامی معاشرت 48 1
48 نکاح ہی کیوں ضروری ہے ؟ 49 47
49 زِناکاری کی مذمت : 50 47
50 زِنا کی روک تھام : 51 47
51 نکاح، پاک دامنی کاسب سے بڑا ذریعہ : 52 47
52 نکاح کی ترغیبات : 52 47
53 اَحادیث ِمبارکہ میں نکاح کی اہمیت : 53 47
54 نکاح سلف ِصالحین کی نظر میں : 55 47
55 اربعین حدیثا فی فضل سورة الاخلاص 57 1
56 فضائل سورۂ اِخلاص 57 55
57 رب کی صفات : 57 55
58 تہائی قرآن کے برابر ثواب : 58 55
59 سوتے وقت پڑھنے کی فضیلت : 58 55
60 جمعہ کے دِن سورۂ اِخلاص پڑھنے کی فضیلت : 60 55
61 اَخبار الجامعہ 62 1
62 وفیات 63 1
63 جامعہ مدنیہ جدید و مسجد حامد 65 1
Flag Counter