Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2014

اكستان

46 - 65
فرقہ واریت کیا ہے اور کیوں ہے  ؟
پس جیسے قرآنِ کریم عہدِ نبوت میں مدون نہ ہوا تھا بلکہ اُس کی تدوین کا آغاز عہدِ صدیقی میں ہوا پھر مختلف تدوینی مراحل سے گزرکر موجودہ صورت پر پختہ ہوا اور قرآنِ کریم کے اِن مختلف تدوینی اَدوار کے نتیجہ میں مختلف علومِ قرآن وجود میں آگئے ۔اگرچہ قرآنِ کریم کی تدوین بعد میںہوئی لیکن پوری اُمت ِمسلمہ کا پختہ اِیمان ہے کہ یہ وہی قرآن ہے جو محمد عربی  ۖ  پر نازل ہوا اُس میں ذرّہ برابر تبدیلی نہیں آئی ۔تدوین ِقرآن کا مؤخر ہونا قرآن کو مشکوک نہیں بناتا بلکہ اِس سے قرآنِ کریم کی صداقت میں کوئی اَدنیٰ شک و شبہہ بھی پیدا نہیں ہو تا ۔اِس لیے ملت ِاِسلامیہ نے عہد ِصحابہ وعہدِ تابعین کے مدون شدہ قرآن کو بلا چون وچراں تسلیم کیا ہے اور اِس سے اِنحراف ہی نہیں کیا بلکہ اِس میں تردد وتذبذب کو بھی کفر قرار دیا ہے ۔اِسی طرح تدوین ِحدیث بھی عہد ِتابعین میں شروع ہوئی پھر مختلف اَدوار میں مختلف اَنداز سے تدوین ِحدیث کا عمل جاری رہا تاآنکہ اِس محنت کے نتیجہ میں متعدد علومِ حدیث معرض ِوجود میں آگئے لیکن تدوین ِحدیث کی تاخیر کی وجہ سے نہ تو اَحادیث رسول اللہ  ۖ  کا اِنکار کیا گیا اور نہ ہی اِن میں شک کیا گیا بلکہ اَحادیث ِنبویہ کو قوانین ِشریعت کے لیے دُوسرا ماخذ تسلیم کیا گیا۔ بعینہ اِسی طرح علم شریعت یعنی اَحکامِ شرعیہ کی تدوین اگرچہ عہدِ تابعین اور اُس کے مابعدکے اَدوار میں ہوئی ہے لیکن تدوین ِقرآن اورتدوین ِحدیث کی طرح تدوین کی تاخیر اَحکامِ شریعت کے مدو نہ تو ضیحی وتشریحی ورثہ کے تسلیم کرنے میں بھی مانع نہ ہونی چاہیے بلکہ حق وباطل اور راہِ ہدایت و راہِ ضلالت کے تعین میں علمِ شریعت کی اِن توضیحات وتعبیرات کو معیار مان لینا چاہیے کہ ہرفن میں اَناڑی لوگوں کے مقابلہ میں ماہر ین ِفن کی تحقیق قابلِ تسلیم اورحرف ِآخر ہوتی ہے اور علم وعقل، حکمت و بصیرت، نورِ فطرت اور فن کی سلامتی کا تقاضا بھی یہی ہے لہٰذا خیر القرون کے ماہرین ِشریعت یعنی مجتہدین اِسلام کی تشریح وتعبیر جو علم الکلام ،علم الفقہ ،علم التصوف کی صورت میں موجودو محفوظ ہے، اِسی تشریحی وتعبیر کے ساتھ کتاب وسنت کو ماننا اور اُس پر چلنا صراط مستقیم اور سبیل اللہ ہے ۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اس شمارے میں 3 1
3 حرف آغاز 4 1
4 درسِ حدیث 7 1
5 والدین کی نافرمانی، وضاحت : 8 4
6 کافر ماں باپ کے ساتھ روّیہ : 9 4
7 بیٹا مسلمان،باپ کافر : 9 4
8 بیٹا مسلمان ،ماں کافرہ : 10 4
9 گناہ کے کام میں ماں باپ کی اِطاعت نہیں کی جائے گی : 10 4
10 بیٹی مسلمان ،ماں کافرہ : 10 4
11 جس پر وعیدہو وہ کبیرہ گناہ ہوتا ہے : 11 4
12 ''یمین ِ غموس'' کیا ہے : 12 4
13 قسم صرف ''اللہ ''کی : 12 4
14 اِسلام کیا ہے ؟ 15 1
15 تیسرا سبق : زکوة 15 14
16 زکوة کی فرضیت اور اہمیت : 15 14
17 زکوة نہ دینے کا دَرد ناک عذاب : 16 14
18 زکوة نہ دینا ظلم اور کفرانِ نعمت ہے : 17 14
19 زکوة کا ثواب : 18 14
20 زکوة اور صدقات کے بعض دُنیوی فائدے : 19 14
21 قصص القرآن للاطفال 21 1
22 پیارے بچوں کے لیے قرآن کے پیارے قصّے 21 21
23 ( قومِ عادکا قصہ) 21 21
24 تعلیم النسائ 25 1
25 ناولیں اَخبار اور اِدھر اُدھر کی کتابیں پڑھنا : 25 24
26 لڑکیوں و عورتوں کو لکھنا سکھانا : 27 24
27 ضروری اِحتیاط اور ہدایات : 27 24
28 عورتوں کو لکھنا سکھانے میں اِفراط و تفریط : 28 24
29 لڑکیوں کو آزاد عورت سے تعلیم ہر گز نہ دِلانا چاہیے : 28 24
30 سیرت خُلفَا ئے راشد ین 29 1
31 اَمیر المؤمنین حضرت عثمان بن عفّان ذوالنّورین 29 30
32 مختصر حالات قبل اِسلام : 30 30
33 مختصر حالات بعد اِسلام : 30 30
34 حدیبیہ : 34 30
35 غزوۂ تبوک : 35 30
36 حاصلِ مطالعہ 36 1
37 مریض کی عیادت کے آداب : 36 36
38 حضرت شیخ الہند اور سنت ِعیادت : 37 36
39 عیادت کرنے والوں کے لیے حضرت سَرِی سَقَطی کی دُعا : 37 36
40 عیادت کے لیے آنے والے بہرہ کی حکایت : 38 36
41 حضرت تھانوی رحمة اللہ علیہ یہ حکایت بیان فرماکر اِرشاد فرماتے ہیں : 40 36
42 فرقہ واریت کیا ہے ، کیوںہے اور سدباب کیا ہے ؟ 41 1
43 دین اِسلام : 41 42
44 اَحکامِ شرعیہ کی تین قسمیں ہیں : 41 42
45 تدوین ِدین : 42 42
46 فرقہ واریت کیا ہے اور کیوں ہے ؟ 46 42
47 اِسلامی معاشرت 48 1
48 نکاح ہی کیوں ضروری ہے ؟ 49 47
49 زِناکاری کی مذمت : 50 47
50 زِنا کی روک تھام : 51 47
51 نکاح، پاک دامنی کاسب سے بڑا ذریعہ : 52 47
52 نکاح کی ترغیبات : 52 47
53 اَحادیث ِمبارکہ میں نکاح کی اہمیت : 53 47
54 نکاح سلف ِصالحین کی نظر میں : 55 47
55 اربعین حدیثا فی فضل سورة الاخلاص 57 1
56 فضائل سورۂ اِخلاص 57 55
57 رب کی صفات : 57 55
58 تہائی قرآن کے برابر ثواب : 58 55
59 سوتے وقت پڑھنے کی فضیلت : 58 55
60 جمعہ کے دِن سورۂ اِخلاص پڑھنے کی فضیلت : 60 55
61 اَخبار الجامعہ 62 1
62 وفیات 63 1
63 جامعہ مدنیہ جدید و مسجد حامد 65 1
Flag Counter