ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2014 |
اكستان |
|
(٢) اَحکامِ عملیہ یعنی اِنفرادی واِجتماعی ،ذاتی وقومی بلکہ بین الاقوامی عملی زندگی کے متعلق اِسلام کے اَحکامات مثلاًنماز، روزہ، حج،زکٰوة، نکاح وطلاق ،تجارت ،شرکت ومضاربت اِجارہ، اعارہ، وکالت ،حلال وحرام ،جہاد ،اَمارتِ اِسلامیہ ،میراث وغیرہ۔غر ضیکہ عبادات ،معاملات، حقوق اللہ، حقوق العباداور نظامِ حکومت کے تمام شعبہ جات کے متعلق اِسلام کے تفصیلی اَحکامات جن کو عملًا اِختیار کیا جاتا ہے ۔ (٣) اَحکامِ اَخلاقیہ مثلاًسخاوت ،وشرافت، شجاعت، تواضع ،وغیرہ۔ اِن ہی تین قسم کے اَحکام اِسلام کے مجموعہ کانام دین اِسلام ہے جس کو اللہ تعالی نے دیناًقیماً اور دین ِفطرت فرمایا ہے اِسی کے متعلق فرمایا ( اِنَّ الدِّیْنَ عِنْدَ اللّٰہِ الْاِسْلَامْ )(بے شک اللہ کے نزدیک دین اِسلام ہی ہے )اِسی کے متعلق فرمایا ( اَلْیَوْمَ اَکْمَلْتُ لَکُمْ دِیْنَکُمْ وَاَتْمَمْتُ عَلَیْکُمْ نِعْمَتِیْ وَرَضِیْتُ لَکُمُ الْاِسْلَامَ دِیْنًا )(آج میں نے تمہارے لیے تمہارا دین مکمل کر دیا اور میں نے تم پر اپنی نعمت پوری کردی اور میں نے تمہارے لیے اِسلام کو بطورِ دین کے پسند کر لیا )اور اِسی دین اِسلام کے متعلق فرمایا ( ہُوَ الَّذِیْ اَرْسَلَ رَسُوْلَہ بِالْھُدٰی وَ دِیْنِ الْحَقِّ لِیُظْھِرَہ عَلَی الدِّیْنِ کُلِّہ) (اللہ وہ ہے جس نے اپنے رسول کو ہدایت اور دین ِحق دے کر بھیجا تاکہ وہ اِس کوتمام اَدیان پر غالب کردے) اور قبر میں اِسی دین کے متعلق سوال ہوگا مَا دِیْنُکَ تیرا دین کیاہے ؟ پس جس نے سچے دل سے اللہ کے اِس پسندیدہ دین کے سامنے سر تسلیم خم کیاہوگا اور دُنیا کے دُوسرے نظامو ں پراِس نظامِ رحمت کی برتری و بالادستی کا عقیدہ رکھا ہوگا وہی جواب دے سکے گا دِیْنِیَ الْاِسْلَامُ میرا دین اِسلام ہے ۔ تدوین ِدین : قرآنِ کریم پہلے کتابی شکل میں مدون نہیں تھا ،سب سے پہلے حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے مشورہ سے خلیفة الرسول حضرت اَبوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے اپنی خلافت کے دوران قرآنِ مقدس کو کتابی شکل میں جمع کرایا ، یہ جمع شدہ نسخہ اُم المؤمنین حضرت حفصہ بنت عمربن الخطاب رضی اللہ عنہما کے پاس