ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2014 |
اكستان |
|
(٣) یہ کہ قیامت کے دِن اُن کو کوئی خوف و خطر اور کوئی رنج و غم نہ ہوگا۔ سبحان اللہ ! بھائیو! صحابہ کرام کو اللہ تعالیٰ کے اِن وعدوں پر پورا پورا یقین تھا اِس لیے اُن کا یہ حال تھا کہ جب راہِ خدا میں صدقہ کرنے کی فضیلت کی اور ثواب کی آیتیں حضور ۖ پر نازل ہوئیں اور اُنہوں نے حضور ۖ سے اِس کا بیان سنا تواُن میں جو غریب تھے اور جن کے پاس صدقہ کرنے کے لیے پیسہ بھی نہ تھا وہ بھی صدقہ کرنے کے اِرادے سے مزدوری کرنے کے لیے گھروں سے نکل پڑے اور اپنی پیٹھ پر بوجھ لاد کر اُنہوں نے پیسے کمائے اور راہِ خدا میں صدقہ کیا ۔ (ریاض الصالحین بحوالہ بخاری و مسلم) زکوة کی اہمیت اور فضیلت کے بارے میں یہاں ہم رسول اللہ ۖ کی صرف ایک حدیث اور درج کرتے ہیں حدیث کی مشہورکی کتاب اَبو داوؤد شریف میں ہے کہ رسول اللہ ۖ نے فرمایا : ''تین باتیں ہیں جس شخص نے اِن کو اختیار کر لیا اُس نے اِیمان کا مزہ پالیا۔ ایک یہ کہ صرف اللہ کی عبادت کرے۔ اور دُوسرے یہ کہ لاالہ اِلا اللہ پر اُس کا سچااِیمان و اِعتقاد ہو اور تیسرے یہ کہ ہر سال دِل کی پوری خوشی سے اپنے مال کی زکوة اَدا کرے (تو جس کو یہ تین باتیں حاصل ہوجائیں گی اُس کو اِیمان کی لذت اور چاشنی حاصل ہوجائے گی)۔'' اللہ تعالیٰ ہم سب کو اِیمان کا ذائقہ اور اُس کی لذت نصیب فرمائے،آمین۔ زکوة اور صدقات کے بعض دُنیوی فائدے : زکوة اور صدقات کا جو ثواب اور جو اِنعام اللہ تعالیٰ کی طر ف سے آخرت میں ملے گا اُس کے علاوہ اِس دُنیوی زندگی میں بھی اِس سے بڑے فائدے حاصل ہوتے ہیں مثلاً یہ کہ یہ زکوة اور صدقات اَدا کرنے والے مومن کا دِل بڑا خوش اور مطمئن رہتا ہے۔ غریبوں کو اِس پر حسد نہیں ہوتا بلکہ وہ اِس کی بہتری چاہتے ہیں اُس کے لیے دُعائیں کرتے ہیں اور اُس کی طرف محبت کی نظر سے دیکھتے ہیں۔ عام دُنیا کی نظروں میں بھی ایسے شخص کی بڑی وقعت ہوتی ہے اور سب لوگوں کی محبت و ہمدردی ایسے شخص کو