ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2014 |
اكستان |
|
خطرہ ہے تو اُنہوں نے اَبواب وار علمِ دین کو مدون کیا یعنی پہلے کتاب الطہارة پھر کتاب الصلوةپھر تمام عبادات ، بعدازاں معاملات پھر کتاب کومسائلِ وراثت پر ختم کیا ۔طہارة و صلاةسے اِس لیے آغاز کیا کہ نماز تمام عبادات میں سے اہم ترین عبادت ہے اور مسائلِ و راثت پر اِس وجہ سے ختم کیا کہ وہ اِنسان کے تمام اَحوال میں سے آخری حالت ہے نیز اِمام اَبوحنیفہ پہلے شخص ہیں جنہوں نے کتاب الفرائض اور کتاب الشروط کو مدون کیا ہے۔'' پھر اِس اِبتدائی تدوین کے بعد مختلف اَدوار میں اِس پر مزید محنت ہوتی رہی اور ہردور میں نئے پیش آمدہ مسائل کو اِمام اعظم رحمة اللہ علیہ کے مقرر کردہ اُصول اورحل شدہ فروع کی روشنی میں حل کرنے کا سلسلہ برابر جاری رہاحتی کہ فقہ حنفی کی کتب میں حل شدہ شرعی مسائل کی تعداد قریبًا ساڑھے بارہ لاکھ ہے۔ (مقدمہ البنائیہ) پھر اِس تدوین کے سلسلہ نے مزید ترقی کی اِس میں مزید وسعت پیداہوئی حتی کہ اَحکاماتِ شرعیہ کی مذکورہ بالا تین قسموں کو بڑی تفصیل کے ساتھ علیحدہ علیحدہ جمع کیا گیا جس سے تین علوم شرعیہ وجود میں آگئے ۔اَحکامات ِشرعیہ اِعتقادیہ کے حل شدہ مجموعہ کا نام'' علم الکلام'' ،اَحکاماتِ شرعیہ عملیہ کے تشریحی مجموعہ کانام'' علم ا لفقہ'' اوراَحکاماتِ شرعیہ اَخلاقیہ کی تفصیلات کا مجموعہ'' علم التصوف'' کے نام سے موسوم ہوا ۔ سواللہ تعالیٰ کی تکوینی حکمت کے تحت دین کے سب اَحکامات اِن تین علوم کی شکل میں پوری تفصیل کے ساتھ مدون ہوگئے ،مدون ہوکر تقریر وتحریر ،قلم وزبان، تعلیم وتعلم اور علم وعمل کے ذریعے نسل دَر نسل محفوظ رہے اور محفوظ رہ کر ہر پہلے طبقہ سے بعد والے طبقہ کی طرف منتقل ہوتے رہے اور اِنشاء اللہ العزیز قلت و کثرت کے تفاوت کے ساتھ یہ مبارک سلسلہ تاقیامت جاری رہے گا اور اللہ تعالیٰ دین اورخدامِ دین کی حفاظت فرماتے رہیں گے۔( اِنْ تَنْصُرُوا اللّٰہَ یَنْصُرْکُمْ )اگر تم اللہ کے دین کی مدد کروگے تو اللہ تمہاری مدد کرے گا۔