Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2014

اكستان

34 - 65
٭  جب ہجرت کے بعد غزوات کا سلسلہ شروع ہوا تو بدر سے لے کر تبوک تک تمام غزوات میں شریک رہے۔ 
غزوہ ٔبدر جب پیش آیا تو حضرت رُقیہ رضی اللہ عنہا بہت بیمار تھیں رسولِ خدا  ۖ  نے فرمایا کہ اے عثمان ! تم رُقیہ کی تیمارداری کرو، تم کو شرکت ِ بدر کا ثواب ملے گا چنانچہ یہ نہیں گئے اورتیما ر داری میں مشغول رہے رسولِ خدا  ۖ  نے اِن کو بدریوں میں شمار فرمایا اور بدر کے مالِ غنیمت سے اِن کو حصہ بھی دیا۔ 
اُحد کی لڑائی میں جب رسولِ خدا  ۖ  کی شہادت کی خبر مشہور ہوئی اور صحابہ کرام میں ایک نہایت بے چینی اور سراسیمگی پیدا ہوئی اور اِس پریشانی اور بد حواسی میں بعض لوگ میدانِ جنگ سے ہٹ گئے ،بعض روایات میں حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کا نام بھی اُن ہٹ جانے والوں میں لیا گیا ہے اگرچہ اِس ہٹ جانے پر کوئی ملامت نہیں ہوسکتی۔ 
اَوّل اِس وجہ سے کہ رسولِ خدا  ۖ  کی شہادت کی خبر سے سراسمیہ ہو کر ہٹے تھے۔ 
دوم اِس وجہ سے کہ اُن ہٹ جانے والوں کے حق میں صاف طور پر قرآن شریف میں وارِد کیا گیا ہے (وَلَقَدْعَفَا اللّٰہُ عَنْھُمْ ) ( تحقیق اللہ نے اُن کو معاف کردیا) لیکن حقیقت یہ ہے کہ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ جیسے جلیل الشان عظیم المناقب صحابی کے متعلق کسی قابلِ اعتراض بات کا ثبوت کسی معمولی روایت سے جو اَخبارِ آحاد کی حیثیت رکھتی ہو، ہر گز نہیں ہو سکتا لہٰذا حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کا اُحد میں میدانِ جنگ سے ہٹ جانا قابلِ تسلیم نہیں ہے۔ 
حدیبیہ  : 
حدیبیہ میں رسولِ خدا  ۖ  نے اِن کو اپنی طرف سے منصب ِسفارت پر مقرر کر کے مکہ بھیجا، کفارِ مکہ نے اِن کو قید کر لیا، رسول اللہ  ۖ  کو یہ خبر پہنچی کہ عثمان شہید کر دیے گئے آپ  ۖ  کو بڑا صدمہ ہوا اور اِنتقام کے لیے آپ  ۖ نے صحابہ سے موت کی بیعت لی، اِثنائے بیعت میں خبر مِلی کہ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ زِندہ ہیں مگر قید ہیں۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اس شمارے میں 3 1
3 حرف آغاز 4 1
4 درسِ حدیث 7 1
5 والدین کی نافرمانی، وضاحت : 8 4
6 کافر ماں باپ کے ساتھ روّیہ : 9 4
7 بیٹا مسلمان،باپ کافر : 9 4
8 بیٹا مسلمان ،ماں کافرہ : 10 4
9 گناہ کے کام میں ماں باپ کی اِطاعت نہیں کی جائے گی : 10 4
10 بیٹی مسلمان ،ماں کافرہ : 10 4
11 جس پر وعیدہو وہ کبیرہ گناہ ہوتا ہے : 11 4
12 ''یمین ِ غموس'' کیا ہے : 12 4
13 قسم صرف ''اللہ ''کی : 12 4
14 اِسلام کیا ہے ؟ 15 1
15 تیسرا سبق : زکوة 15 14
16 زکوة کی فرضیت اور اہمیت : 15 14
17 زکوة نہ دینے کا دَرد ناک عذاب : 16 14
18 زکوة نہ دینا ظلم اور کفرانِ نعمت ہے : 17 14
19 زکوة کا ثواب : 18 14
20 زکوة اور صدقات کے بعض دُنیوی فائدے : 19 14
21 قصص القرآن للاطفال 21 1
22 پیارے بچوں کے لیے قرآن کے پیارے قصّے 21 21
23 ( قومِ عادکا قصہ) 21 21
24 تعلیم النسائ 25 1
25 ناولیں اَخبار اور اِدھر اُدھر کی کتابیں پڑھنا : 25 24
26 لڑکیوں و عورتوں کو لکھنا سکھانا : 27 24
27 ضروری اِحتیاط اور ہدایات : 27 24
28 عورتوں کو لکھنا سکھانے میں اِفراط و تفریط : 28 24
29 لڑکیوں کو آزاد عورت سے تعلیم ہر گز نہ دِلانا چاہیے : 28 24
30 سیرت خُلفَا ئے راشد ین 29 1
31 اَمیر المؤمنین حضرت عثمان بن عفّان ذوالنّورین 29 30
32 مختصر حالات قبل اِسلام : 30 30
33 مختصر حالات بعد اِسلام : 30 30
34 حدیبیہ : 34 30
35 غزوۂ تبوک : 35 30
36 حاصلِ مطالعہ 36 1
37 مریض کی عیادت کے آداب : 36 36
38 حضرت شیخ الہند اور سنت ِعیادت : 37 36
39 عیادت کرنے والوں کے لیے حضرت سَرِی سَقَطی کی دُعا : 37 36
40 عیادت کے لیے آنے والے بہرہ کی حکایت : 38 36
41 حضرت تھانوی رحمة اللہ علیہ یہ حکایت بیان فرماکر اِرشاد فرماتے ہیں : 40 36
42 فرقہ واریت کیا ہے ، کیوںہے اور سدباب کیا ہے ؟ 41 1
43 دین اِسلام : 41 42
44 اَحکامِ شرعیہ کی تین قسمیں ہیں : 41 42
45 تدوین ِدین : 42 42
46 فرقہ واریت کیا ہے اور کیوں ہے ؟ 46 42
47 اِسلامی معاشرت 48 1
48 نکاح ہی کیوں ضروری ہے ؟ 49 47
49 زِناکاری کی مذمت : 50 47
50 زِنا کی روک تھام : 51 47
51 نکاح، پاک دامنی کاسب سے بڑا ذریعہ : 52 47
52 نکاح کی ترغیبات : 52 47
53 اَحادیث ِمبارکہ میں نکاح کی اہمیت : 53 47
54 نکاح سلف ِصالحین کی نظر میں : 55 47
55 اربعین حدیثا فی فضل سورة الاخلاص 57 1
56 فضائل سورۂ اِخلاص 57 55
57 رب کی صفات : 57 55
58 تہائی قرآن کے برابر ثواب : 58 55
59 سوتے وقت پڑھنے کی فضیلت : 58 55
60 جمعہ کے دِن سورۂ اِخلاص پڑھنے کی فضیلت : 60 55
61 اَخبار الجامعہ 62 1
62 وفیات 63 1
63 جامعہ مدنیہ جدید و مسجد حامد 65 1
Flag Counter