ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2014 |
اكستان |
|
( اَقِیْمُوا الصَّلٰوةَ وَلَا تَکُوْنُوْا مِنَ الْمُشْرِکِیْنَ )( سُورة الروم : ) ''نماز قائم کرو (اور نماز چھوڑ کرکے) مشرکوں میں سے نہ ہوجاؤ۔'' اور زکوة نہ دینے کو مشرکوںاور کافروں کی صفت سورۂ حم سجدہ کی اِس آیت میں بتلایا گیا ہے۔ ( وَوَیْل لِّلْمُشْرِکِیْنَ الَّذِیْنَ لَا یُؤْتُوْنَ الزَّکٰوةَ وَھُمْ بِالْاٰخِرَةِ ھُمْ کَا فِر ُو ْنَ ) ( سُورة حٰم سجدہ : ٦،٧ ) ''اُن مشرکوں کے لیے بڑی خرابی ہے اور اُن کااَنجام بہت برا ہونے والا ہے جوزکوة اَدا نہیں کرتے اور آخرت کے منکر اور کافر ہیں۔'' زکوة نہ دینے کا دَرد ناک عذاب : زکوة نہ دینے والوں کا جو برا اَنجام قیامت میں ہونے والا ہے اور جو سزا اُن کو ملنے والی ہے وہ اِتنی سخت ہے کہ اُس کے سننے ہی سے رونگھٹے کھڑے ہوجاتے ہیں اور دِل کاپنے لگتے ہیں ،سورۂ توبہ میں اِرشاد فرمایا گیا ہے : ( وَالَّذِیْنَ یَکْنِزُوْنَ الذَّھَبَ وَالْفِضَّةَ وَلاَ یُنْفِقُوْنَھَا فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ فَبَشِّرْ ھُمْ بِعَذََابٍ اَلَیْمٍ oیَوْمَ یُحْمٰی عَلَیْھَا فِیْ نَارِ جَھَنَّمَ فَتُکْوٰی بِھَا جِبَاھُھُمْ وَجُنُوْبُھُمْ وَ ظُھُوْرُھُمْ ھَذَا مَا کَنَزْتُمْ لِاَ نْفُسِکُمْ فَذُوْقُوْا مَاکُنْتُمْ تَکْنِزُوْنَo ) ( سُورة التوبہ : ٣٤ ) ''اور جو لوگ سونا چاندی (مال و دولت) جوڑ رکھتے ہیں اور اُس کو خدا کی راہ میں خرچ نہیں کرتے (یعنی اُن پر جو زکوة وغیرہ فرض ہے اُس کو اَدا نہیں کرتے ) اے رسول ! تم اُنہیں سخت دردناک عذاب کی خبر سنادو جس دِن کہ تپایا جائے گا اُن کی اِس دولت کو دوزخ کی آگ میں پھر داغی جائیں گی اِس سے اُن کی پیشانیاں اور اُن کی کروٹیں اور پیٹھیں (اور کہا جائے گا) یہ ہے وہ مال و دولت جس کو تم نے جوڑا تھا اپنے واسطے، پس مزہ چکھو اپنی جوڑی ہوئی دولت کا۔ '' اِس آیت کے مضمون کی کچھ تفصیل حضور ۖ نے ایک حدیث میں بھی فرمائی ہے اِس