جاء الحق وزہق الباطل ان الباطل کان زھوقا
رسالہ نصرۃ الحق فی رد القول الزاہق
فی رد سواء السبیل
M!
ولا تلبسوا الحق بالباطل وتکتموا الحق وانتم تعلمون
الحمد ﷲ رب العالمین والصلوٰۃ والسلام علیٰ رسولہ محمد واٰلہ واصحابہ اجمعین۰ اما بعد!
کمترین آل عباس خلیل الرحمن ’’تعمدہ اﷲ بالغفران‘‘ عرض کرتا ہے کہ راقم الحروف کے ہم وطن مولوی محمد احسن متبع قادیانی کا جواب باصواب دینے کا زبانی دعویٰ جب دہرہ کے قیام میں مقابلہ مولوی احمد علی مدرس مدرسہ سہارنپور کے کچھ پایہ ثبوت کو نہ پہنچا جس کے باعث مجمع عام میں شرمندہ ہونا پڑا تو بعد میں انہوں نے دوکاروائیاں کیں۔ ایک اس نیازمند سے تحریری گفتگو، اس میں بھی آخر لاچار ولاجواب رہے۔ چنانچہ میری تحریر ’’رقیمۃ الاخلاص‘‘ سے ناظرین معلوم کر سکتے ہیں۔ دوئم ایک فرضی تحریر بنام ’’سوء السبیل‘‘ چھپوا کر شائع کی تاکہ جو لوگ ان کے کھوٹے احوال کو بھلا اور کھرا جانتے ہیں اور اس سے نکل نہ جاویں اور ناوقف اشخاص آپ کو فتح مند سمجھیں۔ لیکن درحقیقت اس میں بھی خام خیالی سے کام لیا ہے۔ چنانچہ میری اس تحریر ’’نصرت الحق‘‘ سے واضح ہوگا اور اس کا چھپا ہوا ایک نسخہ میرے پاس ہے جو مولوی محمد احسن قادیانی نے بھیجا ہے۔ جس کی عبارت ذیل میں درج ہے۔ ’’لہذا لاعلاء کلمۃ اﷲ‘‘ جواب لکھا گیا۔ ’’واﷲ ولی التوفیق‘‘ نفل عبارت مولوی محمد احسن قادیانی جو پیشانی پر اپنے رسالہ کے انہوں نے لکھی تھی۔ ’’مولوی خلیل الرحمن یا خود اس کا جواب شائع کرو۔ مولوی احمد علی صاحب سے جواب بغرض اشاعت تاکہ ناظرین کو عذر کرنے کا موقع ملے۔‘‘