ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2012 |
اكستان |
|
عربی زبان کی خصوصیات و اِمتیازات ( محترم جناب مضطر عباسی صاحب ) عالمی زبان کی خوبیاں : عالمی زبان کا درجہ وہی زبان حاصل کرسکتی ہے جس میں کم اَز کم مندرجہ ذیل خوبیاں ضرور موجود ہوں۔ (١) مناسب ذخیرہ الفاظ (٢) جامع قواعد (٣)نئے کلمات کی گنجائش(٤) قابلِ قبول صوتی نظام (٥)اِختصار آیئے اِن خوبیوں پر غور کریں اَور جائزہ لیں کہ عربی یا کسی دُوسری زبان میں اِن خوبیوںکی کیا حیثیت ہے : (١) ذخیرہ الفاظ : ذخیرہ الفاظ کے بغیر کسی زبان کا تصور تک نہیں کیا جاسکتا اَلبتہ ''بشپ ولکز ''نے جو زبان اِیجاد کی تھی اُس میں الفاظ کا ذخیرہ اِس طرح نہیں تھا کہ ہر چیز کا ایک مخصوص نام ہو بلکہ ہر چیز کو لکھ کر بیان کرنے کا ایک مخصوص اِشارہ تھا۔ '' ولکز'' کو اِس اَمر کی پروا نہیںتھی کہ کس مفہوم کے بیان کے لیے کیا آواز پیدا کی جائے بلکہ اُس کی توجہ اِس بات پر تھی کہ کس مطلب کے اِظہار کے لیے قلم اَور کاغذ کی مدد سے کیسا نقش بنایا جائے، غرض ولکز نے ذخیرہ الفاظ کے بغیر زبان بنالی تھی لیکن اُس کا یہ مفہوم نہیں کہ اُسے ذخیرہ الفاظ کی ضرورت نہ تھی بلکہ وہ موجودہ زبانوں کے الفاظ ہی کو اپنے مخصوص رسم الخط میں لکھ کر