ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2012 |
اكستان |
|
شیخ الہند حضرت مولانا محمود حسن دیوبندی کی زندگی ایک نظر میں ( حضرت مولانا ڈاکٹر خالد محمود صاحب سومرو،جنرل سیکرٹری جمعیة علماء اِسلام سندھ ) حضرت مولانا ڈاکٹر خالد محمود صاحب سومرو نے یہ مقالہ ڈسٹرکٹ کونسل ہال سکھر میں بتاریخ ٢٦ صفر المظفر ١٤٣٣ھ / ٢١ جنوری ٢٠١٢ء بروز ہفتہ جمعیت علماء اِسلام ضلع سکھر کی طرف سے منعقد ہونے والے شیخ الہند سمینار میں پیش کیا۔ جناب صدر اِجتماع، قابلِ صد اِحترام علماء کرام، معززین ِ شہر، جمعیة علماء اِسلام کے عہدیداران اَور کارکنان ! اَلسلام علیکم ورحمة اللہ علیہ وبرکاتہ آپ حضرات کو معلوم ہونا چاہیے کہ شیخ الہند حضرت مولانا محمود حسن صاحب دیوبندی ١٢٦٨ھ مطابق ١٨٥١ء کو بریلی میں پیدا ہوئے، کیونکہ اُن اَیام میں آپ کے والد ماجد مولانا ذوا لفقار علی صاحب بریلی میں مقیم تھے، وہ ایک جید عالم تھے۔ حضرت مولانا ذوالفقار علی صاحب دارُالعلوم دیوبند کی مجلس ِ شوریٰ کے ممبر بھی تھے، حضرت شیخ الہند کا سلسلۂ نسب اَمیر المؤمنین خلیفة المسلمین خلیفہ ثالث دَامادِ رسول حضرت عثمان غنی سے جا ملتا ہے۔ آپ کی تعلیم کا آغاز چھ سال کی عمر میں ہوا۔ قرآنِ مجید کا کچھ حصہ اَور فارسی کی اِبتدائی کتابیں اُنہوں نے حضرت مولانا عبد اللطیف صاحب سے پڑھیں، اَبھی آپ قدوری اَور شرح تہذ یب وغیرہ پڑھ رہے تھے کہ حجة الاسلام حضرت مولانا محمد قاسم صاحب نانوتوی نے دیو بند میں ١٥ محرم ١٢٨٣ھ کو دارُالعلوم دیو بند کی بنیاد رکھی، اِس مدرسہ کا آغاز دیوبند کی مشہور مسجد چھتہ سے ہوا، شیخ الہند مولانا محمود حسن اِس مدرسہ کے پہلے طالب علم تھے ١٢٨٤ھ میں آپ نے کنزالدقائق اَور مختصر المعانی کا اِمتحان دیا آئندہ سال مشکوة اَور ہدایہ پڑھیں اَور ١٢٨٦ھ میں کتب ِصحاح ستہ کی تکمیل کی اَور فارغ التحصیل ہوئے۔