ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2012 |
اكستان |
|
(٦) صکوکِ سلم : یہ مساوی قیمت کی وہ دَستاویزات ہیں جو بیع سلم کے رأس المال کو اکٹھا کرنے کے لیے جاری کی جاتی ہیں۔ حاملین ِ صکوک اپنے دیے ہوئے مال سے خریدے ہوئے مسلم فیہ یعنی سامان کے مالک ہوتے ہیں۔ صکوک سلم کا فائدہ یہ ہے کہ صکوک جاری کرنے والا نقد رقم حاصل کر لیتا ہے اَور ظاہر ہے کہ بیع سلم میں کل رأس المال اَیڈوانس دینے کی وجہ سے مال نسبتًا سستا ملتا ہے۔ (٧) صکوکِ اِستصناع : یہ مساوی قیمت کی دَستاویزات ہیں جو صنعت کار جاری کرتا ہے تاکہ قیمتی آرڈر کا مال مثلاً ٹربائن، پاور پلانٹ، ہوائی جہاز ،بحری جہاز یا تعمیرات اِن کو مہیا کرنے کے لیے رقم اَکٹھا کرے۔ جو مال تیار ہوتا ہے حاملین ِ صکوک اُس کے یا اُس کی قیمت ِفروخت کے مالک ہوتے ہیں۔ (٨) صکوکِ مرابحہ : یہ یکساں قیمت کی دَستاویزات ہیںجو اِس لیے جاری کی جاتی ہیں کہ جمع شدہ سرمایہ سے مرابحہ کا سامان خریدا جا سکے۔ حاملین ِ صکوک اِس سامان کے یا اِس کی قیمت ِفروخت کے حقدار ہوتے ہیں۔ (٩) صکوک ِ مشارکہ : یہ وہ دَستاویزات ہیں جو اُن منصوبوں کی یا اُن اعمال کی نمائندگی کرتے ہیں جن کا مشارکہ کی بنیاد پر اِنتظام کیا جاتا ہے۔ اِس کے لیے شرکاء ہی میں سے کسی ایک کو اِنتظام دیا جاتا ہے یا کسی اَوراَجنبی پارٹی کو اِنتظام دیا جاتا ہے۔ اِن صکوک کو جاری کرنے والا کسی خاص منصوبے یا عمل میں شرکت کی دعوت دیتا ہے اَور حاملین ِ صکوک شراکت دَار قرار پاتے ہیں۔ صکوک کی قیمت شراکت میں اُن کا رأس المال بنتی ہے اَور یہ شرکت کے اَثاثوں کے مالک بنتے ہیں اَور کچھ نفع حاصل ہوا ہو تو اُس کے بھی حقدار بنتے ہیں۔