Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2012

اكستان

49 - 64
اَصل مدارسِ اِسلامیہ ہیں  :
میراماننایہ ہے کہ اَصل تبلیغی جماعت نہیںہے،اَصل مدارسِ اِسلامیہ ہیں،تبلیغی جماعت کا بالکل پہلااَمیراِنہی مدرسوں سے بن کر نکلا ، حضرت مولانا اِلیاس صاحب رحمة اللہ علیہ ، اِس کے بعد  اُن کے صاحبزادے مولانا یوسف صاحب رحمة اللہ علیہ ، مدرسہ مظاہر العلوم کے پڑھے ہوئے تھے ، اِس کے بعد اُن کے دو اَمیر بنے ، مولانا اِنعام الحسن صاحب اَور مولانا اِظہار صاحب ، دونوں کے دونوں مدرسوں سے پڑھ کر نکلے تھے ، مولانا اِظہار صاحب کے اِنتقال کے بعد آج بھی دو آدمی بیٹھے ہوئے ہیں (مولانا محمد سعد صاحب نبیرۂ مولانا محمد یوسف کاندھلوی اَور مولانا زبیر الحسن بن مولانا اِنعام الحسن صاحب )دونوں جوان ہیں اَور مدرسے سے پڑھ کر نکلے ہیں ، ہر آدمی جو مسند پر بیٹھ رہا ہے اَور اَمیر  کہلایا جاتا ہے مدرسوں سے پڑھ کر نکلا ہوا ہے ، اگر تبلیغی جماعت کا مسلک دیکھیں تو اپنا کوئی مسلک نہیں، مسلک ہے دیوبند کا ، آج بھی اگر کسی مسجد سے بوریہ بستر اُٹھا کر پھینکتے ہیں تو یہی کہہ کر نکالتے ہیں کہ یہ دیوبندی کافر ہیں ،ا ِنہیں نکال دو مسجد سے ۔
اَصل تبلیغی جماعت نہیں ، اَصل مدارسِ اِسلامیہ ہیں ، اِس کا مطلب یہ ہے کہ جس کو وہ بتانا چاہتے ہیں کہ ہماری منافست ہے ، مسابقت ہے اَور ہماری آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر اگر کوئی طاقت کھڑی ہے میدانِ عمل میں ، جبکہ ہمارے پاس دولت ، سرمایہ ، دُنیا کا علم ہے ، وہ طاقت ہے کہ ہم جسے چاہیں اُکھاڑدیں ، جسے چاہیں مضبوط کردیں ، اِتنی طاقت کے باوجود اَگر کچھ لوگ جو بے سہارا ہیں ،  بے حیثیت ، بے وقعت ہیں ، جن کے پاس کوئی دولت وسرمایہ نہیں ہے لیکن ہمارے گریبان میں ہاتھ ڈال رہے ہیں، وہ طاقت کیا ہے جس سے ہمیںپاکستان ، ہندوستان ، بنگلہ دیش ، اَفغانستان ہر جگہ  خطرہ ہے اَور ایسا ہے کہ اُس کی شاخیں ساری دُنیا میں پھیلی ہوئی ہیں،یہ میرا ایک تجزیہ تھا،میںنے اُسے آپ لوگوںکے سامنے پیش کیاہے اَورمیںسمجھتاہوںکہ آپ بھی اِس پرغورکریںکہ اَصل چیزیہی ہے ۔
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف اول 4 1
3 درس حدیث 6 1
4 مشرکین کا بگاڑ سب سے بڑھا ہوا تھا : 7 3
5 قیامت کا وقت ِ معین کسی کو معلوم نہیں : 8 3
6 قیامت کی علامات بتلائی گئی ہیں : 8 3
7 غلام اَور باندیاں بنانا قدیم اَور عالمی طریقہ تھا : 8 3
8 اِسلام کی برتری : 10 3
9 قیامت کی دُوسری نشانی : 11 3
10 لمی مضامین سلسلہ نمبر ٥٢ 12 1
11 خارجہ پالیسی اَور مستقبل 12 10
12 پاکستان کا مستقبل 12 10
13 قسط : ٢٣ اَنفَاسِ قدسیہ 15 1
14 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین اَحمدصاحب مدنی کی خصوصیات 15 13
15 سلسلہ ٔبیعت : 15 13
16 طریقۂ بیعت : 16 13
17 قسط : ٩ پردہ کے اَحکام 19 1
18 پردہ کے واجب ہونے کادَارو مدار : 19 17
19 محرم کی تعریف : 20 17
20 رضاعی بہن اَور جوان ساس سے پردہ : 20 17
21 ردہ کا حکم عارض کی وجہ سے دائمی ہے : 21 17
22 مروجہ محفل ِمیلاد 22 1
23 اَکابرین و بزرگانِ دین کے واقعات سے بریلویوں کا اِستدلال اَور اُس کا جواب : 22 22
24 حضرت شاہ ولی اللہ صاحب کی ایک عبارت سے بریلویوں کا اِستدلال اَور اُس کا جواب : 23 22
25 حضرت شاہ ولی اللہ صاحب کی ایک اَور عبارت سے اِستدلال اَور اُس کا جواب : 24 22
26 قسط : ٥سیرت خلفائے راشدین 27 1
27 ایک مفید تبصرہ : 27 26
28 حضرت بلال : 27 26
29 حضرت خباب بن اَرت : 28 26
30 حضرت عمار بن یاسر : 28 26
31 حضرت عمار کی والدہ : 28 26
32 حضرت صُہَیبْ رُومی : 29 26
33 حضرت اَبو فکیہہ : 29 26
34 حضرت زُنیرہ : 29 26
35 قسط : ٢ اِسلامی صکوک (SUKUK) : تعارف اَورتحفظات 31 1
36 پاکستان میں صکوک سازی اَور صکوک کا اِجراء : 31 35
37 کچھ دیگر ملکوں میں صکوک کا اِجراء : 32 35
38 صکوک کی اَقسام 34 35
39 (١) اعیانِ موجرہ 34 35
40 (٢) معین اَشیاء کے منافع(Usufructs) کی ملکیت کے صکوک 36 35
41 (٣) وہ جائیداد جو ذمہ میں ہو اُس کے منافع کی ملکیت کے صکوک : 37 35
42 (٤) کسی متعین اِدارے کی خدمات کی ملکیت کے صکوک : 38 35
43 (٥) کسی اِدارے کی خدمات جو ذمہ میں ہوں اُن کی ملکیت کے صکوک : 39 35
44 (٦) صکوکِ سلم : 40 35
45 (٧) صکوکِ اِستصناع : 40 35
46 (٨) صکوکِ مرابحہ : 40 35
47 (٩) صکوک ِ مشارکہ : 40 35
48 (١٠) صکوک ِ مضاربہ : 41 35
49 (١١) صکوکِ وکالت : 41 35
50 (١٢) صکوک ِ مزارعت : 41 35
51 (١٣) صکوکِ مساقات (صکوکِ باغبانی) : 41 35
52 (١٤) صکوکِ مغارست (صکوک ِشجر کاری) : 42 35
53 صکوک کے اَطراف 43 35
54 (١) مُصدر ِ صکوک : 43 35
55 (٢) حاملین صکوک : 43 35
56 (٥) مدیر اِستثمار : 44 35
57 (٦) اَمین اِستثمار : 44 35
58 قسط : ١بنیادپرستی کامصداق ! مغرب کی نظرمیں 45 1
59 مغربی دُنیا کو دَرپیش سب سے بڑا چیلنج ''بنیادپرستی'' : 46 58
60 ''بنیادپرستی'' کا مصداق مغرب کی نظر میں : 47 58
61 اَصل مدارسِ اِسلامیہ ہیں : 49 58
62 ''مدرسہ '' دین پر قائم رہنے کا ذریعہ : 50 58
63 شیخ الہند حضرت مولانا محمود حسن دیوبندی کی زندگی ایک نظر میں 51 1
64 عربی زبان کی خصوصیات و اِمتیازات 54 1
65 عالمی زبان کی خوبیاں : 54 64
66 (١) ذخیرہ الفاظ : 54 64
67 (٢) جامع قواعد : 57 64
68 زبان کے قواعد دو قسم کے ہوتے ہیں : 58 64
69 حروف ِعلت : 59 64
70 کلمات ِتعریف وتنکیر : 60 64
71 اَخبار الجامعہ 61 1
Flag Counter