ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2012 |
اكستان |
|
کا مال گیا اَور حامل ِ صکوک پھر بھی سامان کا مستحق رہے گا جو کہ اِس کے دیے ہوئے مال کا معاوضہ ہے۔ اِسی طرح جب کوئی مرابحہ کے صکوک خریدتا ہے تو اُس کا حق اِس سرمایہ سے ختم ہو کر مرابحہ کے سامان کے ساتھ متعلق ہوجاتا ہے۔ صکوک کے اَطراف (١) مُصدر ِ صکوک : یہ وہ شخص ہے جو صکوک کا اِجراء کرتا ہے اَور اُن کی فروخت سے حاصل شدہ رقم سے کام کرتا ہے۔ یہ کمپنی بھی ہوسکتی ہے، ایک فرد بھی ہو سکتا ہے، حکومت بھی ہو سکتی ہے اَور مالی اِدارہ بھی ہو سکتا ہے۔ کبھی مُصدر ِصکوک کسی مالی اِدارے کو صکوک کے اِجراء کا کام دے دیتا ہے اَور وہ اِدارہ اِس کام کو مالی اُجرت کے عوض میں کرتا ہے۔ مُصدر ِ صکوک کے لیے کام کرنے والے اِس اِدارے کو وکیل اِصدار بھی کہتے ہیں۔ (٢) حاملین صکوک : یہ لوگ صکوک خرید کر مصدر ِصکوک کے موجودات یعنی اَثاثوں، منافع یا خدمات کے مالک بن جاتے ہیں۔ (٣) مدیر اِصدار : یہ درمیانی واسطہ کے طور پر کام کرنے والا وہ اِدارہ ہے جو حاملین ِ صکوک کی نیابت میں اُن کے صکوک کے موجودات کا اِنتظام کرتا ہے۔ یہ اَپنے کام کی اُجرت لیتا ہے۔ (٤) مدیر صکوک : یہ وہ شخص یا اِدارہ ہے جو حاملین ِ صکوک کی طرف سے اُن کے صکوک کے موجودات کا اِنتظام کرتا ہے اَور اِس کا لحاظ کرتا ہے کہ صکوک کا نظم شرکت یا مضاربت یا وکالت پر مبنی ہو۔ صکوک کے اِنتظام کے لیے وہ شرکاء میں سے کسی کو یاکسی باہر کے شخص کو مدیر یا مضارب یا وکیل مقرر کرتا ہے۔