ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2012 |
اكستان |
|
(١٠) صکوک ِ مضاربہ : یہ وہ دَستاویزات ہیں جو اُن منصوبوں اَوراُن اَعمال کی نمائندگی کرتے ہیں جن کا مضاربت کی بنیاد پر اِنتظام کیا جاتا ہے۔ اِن کو جاری کرنے والا مضارب ہوتا ہے اَور حاملین ِ صکوک رب المال ہوتے ہیں اَور اِس صکوک سے حاصل شدہ سرمایہ رأس المال ہوتا ہے۔ جو نفع ہو اُس میں حاملین ِصکوک طے شدہ نسبت سے شریک ہوتے ہیں اَور اَگر نقصان ہو تو وہ صرف حاملین ِ صکوک کا ہوتا ہے۔ (١١) صکوکِ وکالت : یہ وہ دَستاویزات ہیں جو اُن منصوبوں کی نمائندگی کرتی ہیں جن کا اِنتظام سرمایہ کاری میں وکالت کی بنیاد پر کیا جاتا ہے۔ حاملین ِصکوک سرمایہ فراہم کرتے ہیں اَور اُن میں سے ایک کو کاروبار کے لیے وکیل بنایا جاتا ہے۔ (١٢) صکوک ِ مزارعت : یہ مساوی قیمت کی وہ دَستاویزات ہیں جو اِس لیے جاری کی جاتی ہیں کہ حاصل شدہ رقم سے مزارعت میں سرمایہ کاری کی جائے۔ اِن کو جاری کرنے والا زمیندار ہوتا ہے اَور حاملین ِ صکوک کاشتکار ہوتے ہیں جو عقد ِمزارعت کی بنیاد پر سرمایہ کاری کرتے ہیں یعنی وہ کاشتکاری بھی کرتے ہیں اَور اِس کے لیے سرمایہ بھی فراہم کرتے ہیں۔ یہ سرمایہ کاشتکاری کے اخراجات پورے کرنے کے لیے لیا جاتا ہے۔ حاملین ِ صکوک طے شدہ شرح سے پیداوار میں شریک ہوتے ہیں۔ (١٣) صکوکِ مساقات (صکوکِ باغبانی) : یہ مساوی قیمت کی دَستاویزات ہیں جو عقد ِمساقات کی بنیاد پر جاری کیے جاتے ہیں اَور غرض یہ ہوتی ہے کہ حاصل شدہ سرمایہ سے باغ کی دیکھ بھال کے اَور آب پاشی کے اَخراجات پورے کیے جائیں۔ صکوک جاری کرنے والا باغ کا مالک ہوتا ہے اَور حاملین ِ صکوک وہ لوگ ہوتے ہیں جو مساقات کے تحت باغوں کی دیکھ بھال بھی کرتے ہیں اَور اِس کے لیے سرمایہ بھی فراہم کرتے ہیں اَور