Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2012

اكستان

11 - 64
قیامت کی دُوسری نشانی  :
دُوسرے یہ  وَاَنْ تَرَی  الْحُفَاةَ الْعُرَاةَ الْعَالَةَ رِعَائَ الشَّائِ   یہ بکریوں کو چرانے والے ننگے پاؤں رہنے والے پورا تن نہ ڈھکنے والے ایسے لوگوں کا حال یہ دیکھو گے  یَتَطَاوَلُوْنَ فِی الْبُنْیَانِ    لمبی لمبی بلڈنگیں بنارہے ہیں ،یہ کیا ہے یہ بھی اِنقلاب ہے ایک طرح کا جو لوگ اِس کے اہل نہ ہوں سنبھال نہ سکیں، اپنے آپ میںسما نہ سکیں، اُن کے پاس دولت آجائے تو پھر وہ دولت کے نشہ میں    بے طرح خرچ کریں گے یا بے طرح بُخل کریں گے جہاں دینا ہے، نہیں دیں گے، نہیں دینا ،دیں گے، بدنظمی ہوگی خلاصہ یہی ہے کہ'' نسبی ''اِعتبار سے بھی ہوگئی بدنظمی ''اِقتصادی'' اِعتبار سے بھی ہوگئی۔
تو یہ علامات آقائے نامدار  ۖ سے حضرت عمر رضی اللہ عنہ نقل کرتے ہیں۔ثُمَّ انْطَلَقَ  پھر وہ صاحب جو تھے جو یہ سوالات کر رہے تھے چلے گئے  فَلَبِثْتُ مَلِیًّا  میں تھوڑے عرصے بعد پھر    رسول اللہ  ۖ نے مجھ سے پوچھا ایک دِن  اَتَدْرِیْ مَنِ السَّائِلُ معلوم ہے یہ جوسوالات کر رہا تھا یہ کون تھا  ؟  قُلْتُ اَللّٰہُ وَرَسُوْلُہ اَعْلَمُ   میں نے کہا میں تو نہیں جان سکتا اللہ زیادہ جان سکتا ہے رسول اللہ  ۖ زیادہ جان سکتے ہیں ۔فرمایا کہ  فِاِنَّہ جِبْرَائِیْلُکہ جبرائیل تھے  اَتَاکُمْ یُعَلِّمُکُمْ دِیْنَکُمْ   ١   اِس لیے آئے تھے کہ تمہیں تمہارے دین کی باتیں سمجھائیں بتلائیں۔تو سوالات بھی ترتیب وَار کیے اَورجوابات سنوادیے لوگوں کو۔ تو آقائے نامدار  ۖ  نے خود فرمایا کہ یہ تھے جبرائیل دین کی چیزیں اَور اہم ترین باتیں ہیں جو وہ سمجھانے اَورسکھانے کے لیے آئے تھے۔ 
اللہ تعالیٰ ہم سب کو اِسلام پر قائم رکھے،آخرت میں رسول اللہ  ۖ  کا ساتھ نصیب فرمائے،اِختتامی دُعا........... 
   ١   مشکوة شریف کتاب الایمان رقم الحدیث ٢ 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف اول 4 1
3 درس حدیث 6 1
4 مشرکین کا بگاڑ سب سے بڑھا ہوا تھا : 7 3
5 قیامت کا وقت ِ معین کسی کو معلوم نہیں : 8 3
6 قیامت کی علامات بتلائی گئی ہیں : 8 3
7 غلام اَور باندیاں بنانا قدیم اَور عالمی طریقہ تھا : 8 3
8 اِسلام کی برتری : 10 3
9 قیامت کی دُوسری نشانی : 11 3
10 لمی مضامین سلسلہ نمبر ٥٢ 12 1
11 خارجہ پالیسی اَور مستقبل 12 10
12 پاکستان کا مستقبل 12 10
13 قسط : ٢٣ اَنفَاسِ قدسیہ 15 1
14 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین اَحمدصاحب مدنی کی خصوصیات 15 13
15 سلسلہ ٔبیعت : 15 13
16 طریقۂ بیعت : 16 13
17 قسط : ٩ پردہ کے اَحکام 19 1
18 پردہ کے واجب ہونے کادَارو مدار : 19 17
19 محرم کی تعریف : 20 17
20 رضاعی بہن اَور جوان ساس سے پردہ : 20 17
21 ردہ کا حکم عارض کی وجہ سے دائمی ہے : 21 17
22 مروجہ محفل ِمیلاد 22 1
23 اَکابرین و بزرگانِ دین کے واقعات سے بریلویوں کا اِستدلال اَور اُس کا جواب : 22 22
24 حضرت شاہ ولی اللہ صاحب کی ایک عبارت سے بریلویوں کا اِستدلال اَور اُس کا جواب : 23 22
25 حضرت شاہ ولی اللہ صاحب کی ایک اَور عبارت سے اِستدلال اَور اُس کا جواب : 24 22
26 قسط : ٥سیرت خلفائے راشدین 27 1
27 ایک مفید تبصرہ : 27 26
28 حضرت بلال : 27 26
29 حضرت خباب بن اَرت : 28 26
30 حضرت عمار بن یاسر : 28 26
31 حضرت عمار کی والدہ : 28 26
32 حضرت صُہَیبْ رُومی : 29 26
33 حضرت اَبو فکیہہ : 29 26
34 حضرت زُنیرہ : 29 26
35 قسط : ٢ اِسلامی صکوک (SUKUK) : تعارف اَورتحفظات 31 1
36 پاکستان میں صکوک سازی اَور صکوک کا اِجراء : 31 35
37 کچھ دیگر ملکوں میں صکوک کا اِجراء : 32 35
38 صکوک کی اَقسام 34 35
39 (١) اعیانِ موجرہ 34 35
40 (٢) معین اَشیاء کے منافع(Usufructs) کی ملکیت کے صکوک 36 35
41 (٣) وہ جائیداد جو ذمہ میں ہو اُس کے منافع کی ملکیت کے صکوک : 37 35
42 (٤) کسی متعین اِدارے کی خدمات کی ملکیت کے صکوک : 38 35
43 (٥) کسی اِدارے کی خدمات جو ذمہ میں ہوں اُن کی ملکیت کے صکوک : 39 35
44 (٦) صکوکِ سلم : 40 35
45 (٧) صکوکِ اِستصناع : 40 35
46 (٨) صکوکِ مرابحہ : 40 35
47 (٩) صکوک ِ مشارکہ : 40 35
48 (١٠) صکوک ِ مضاربہ : 41 35
49 (١١) صکوکِ وکالت : 41 35
50 (١٢) صکوک ِ مزارعت : 41 35
51 (١٣) صکوکِ مساقات (صکوکِ باغبانی) : 41 35
52 (١٤) صکوکِ مغارست (صکوک ِشجر کاری) : 42 35
53 صکوک کے اَطراف 43 35
54 (١) مُصدر ِ صکوک : 43 35
55 (٢) حاملین صکوک : 43 35
56 (٥) مدیر اِستثمار : 44 35
57 (٦) اَمین اِستثمار : 44 35
58 قسط : ١بنیادپرستی کامصداق ! مغرب کی نظرمیں 45 1
59 مغربی دُنیا کو دَرپیش سب سے بڑا چیلنج ''بنیادپرستی'' : 46 58
60 ''بنیادپرستی'' کا مصداق مغرب کی نظر میں : 47 58
61 اَصل مدارسِ اِسلامیہ ہیں : 49 58
62 ''مدرسہ '' دین پر قائم رہنے کا ذریعہ : 50 58
63 شیخ الہند حضرت مولانا محمود حسن دیوبندی کی زندگی ایک نظر میں 51 1
64 عربی زبان کی خصوصیات و اِمتیازات 54 1
65 عالمی زبان کی خوبیاں : 54 64
66 (١) ذخیرہ الفاظ : 54 64
67 (٢) جامع قواعد : 57 64
68 زبان کے قواعد دو قسم کے ہوتے ہیں : 58 64
69 حروف ِعلت : 59 64
70 کلمات ِتعریف وتنکیر : 60 64
71 اَخبار الجامعہ 61 1
Flag Counter