Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2012

اكستان

42 - 64
پیدوار میں طے شدہ نسبت سے حقدار ہوتے ہیں۔ 
(١٤)  صکوکِ مغارست (صکوک ِشجر کاری)  :
یہ مساوی قیمت کی دَستاویزات ہیں جو مغارسہ یعنی شجر کاری کی بنیاد پر جاری کی جاتی ہیں اَور غرض یہ ہوتی ہے کہ شجر کاری کے اَور متعلقہ اُمور کے اَخراجات پورے کیے جائیں ۔اِن صکوک کو جاری کرنے والا اُس زمین کا مالک ہوتا ہے جو شجرکاری کے لائق ہو۔حاملین ِصکوک عقد ِمغارسہ کی بنیاد پر کام کرنے والے ہوتے ہیں اَور یہ زمین اَور درختوں میں طے شدہ شرح سے حقدار بنتے ہیں۔ 
نوٹ  :  مذکورہ بالا اِقسام پر توجہ کرنے سے معلوم ہو گا کہ بعض صکوک کی بنیاد ملکیت پر ہے جیسے مضاربت، مشارکت، مزارعت، مساقات اَور مغارست کے صکوک۔ اَور بعض صکوک کی بنیاد معاوضہ پر ہے جیسے سلم، اِستصناع، مرابحہ اَور اِجارہ کے صکوک۔ 
اِس کا بیان یہ ہے کہ رب المال جب مضاربت کے صکوک خریدتا ہے تو صکوک کی قیمت کی صورت میں وہ مضارب کو جو کہ صکوک جاری کرنے والا ہے مضاربت پر مال دیتا ہے جو مضارب کے پاس اُس کی ودیعت واَمانت ہوتا ہے کیونکہ رب المال کو اِس مال کے عوض میں مضارب کی طرف سے کوئی شے نہیں مل رہی۔ اِسی لیے اَگر کسی قدرتی آفت سے مضارب کے پاس سے وہ مال جاتا رہے تو رب المال کا مال گیا۔ 
اِسی طرح مشارکت میں جب کوئی شخص شرکت کے صکوک حاصل کرتا ہے تو اُن کی قیمت کی صورت میں وہ مشارکت میں اَپنا سرمایہ لگاتا ہے جو اُس کی ملکیت میں رہتا ہے۔ اگر عامل شریک کے پاس سے اُس کی کسی تعدی کے بغیر کسی ناگہانی آفت سے وہ سرمایہ جاتا رہے تو حاملِ صکوک کامال گیا۔ 
اِس کے بر خلاف صکوکِ سلم کو جب کوئی خریدتا ہے تو جو رقم اُس نے اَدا کی وہ اَب اُس کی ملکیت میں نہ رہی اَور اُس کا حق رأس المال سے مسلم فیہ یعنی سلم کے سامان کی طرف منتقل ہوجاتا ہے۔ اگر اِس دوران مسلم اِلیہ یعنی بیع سلم کے بائع کے پاس سے کسی قدرتی آفت سے وہ رقم جاتی رہی تو بائع
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف اول 4 1
3 درس حدیث 6 1
4 مشرکین کا بگاڑ سب سے بڑھا ہوا تھا : 7 3
5 قیامت کا وقت ِ معین کسی کو معلوم نہیں : 8 3
6 قیامت کی علامات بتلائی گئی ہیں : 8 3
7 غلام اَور باندیاں بنانا قدیم اَور عالمی طریقہ تھا : 8 3
8 اِسلام کی برتری : 10 3
9 قیامت کی دُوسری نشانی : 11 3
10 لمی مضامین سلسلہ نمبر ٥٢ 12 1
11 خارجہ پالیسی اَور مستقبل 12 10
12 پاکستان کا مستقبل 12 10
13 قسط : ٢٣ اَنفَاسِ قدسیہ 15 1
14 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین اَحمدصاحب مدنی کی خصوصیات 15 13
15 سلسلہ ٔبیعت : 15 13
16 طریقۂ بیعت : 16 13
17 قسط : ٩ پردہ کے اَحکام 19 1
18 پردہ کے واجب ہونے کادَارو مدار : 19 17
19 محرم کی تعریف : 20 17
20 رضاعی بہن اَور جوان ساس سے پردہ : 20 17
21 ردہ کا حکم عارض کی وجہ سے دائمی ہے : 21 17
22 مروجہ محفل ِمیلاد 22 1
23 اَکابرین و بزرگانِ دین کے واقعات سے بریلویوں کا اِستدلال اَور اُس کا جواب : 22 22
24 حضرت شاہ ولی اللہ صاحب کی ایک عبارت سے بریلویوں کا اِستدلال اَور اُس کا جواب : 23 22
25 حضرت شاہ ولی اللہ صاحب کی ایک اَور عبارت سے اِستدلال اَور اُس کا جواب : 24 22
26 قسط : ٥سیرت خلفائے راشدین 27 1
27 ایک مفید تبصرہ : 27 26
28 حضرت بلال : 27 26
29 حضرت خباب بن اَرت : 28 26
30 حضرت عمار بن یاسر : 28 26
31 حضرت عمار کی والدہ : 28 26
32 حضرت صُہَیبْ رُومی : 29 26
33 حضرت اَبو فکیہہ : 29 26
34 حضرت زُنیرہ : 29 26
35 قسط : ٢ اِسلامی صکوک (SUKUK) : تعارف اَورتحفظات 31 1
36 پاکستان میں صکوک سازی اَور صکوک کا اِجراء : 31 35
37 کچھ دیگر ملکوں میں صکوک کا اِجراء : 32 35
38 صکوک کی اَقسام 34 35
39 (١) اعیانِ موجرہ 34 35
40 (٢) معین اَشیاء کے منافع(Usufructs) کی ملکیت کے صکوک 36 35
41 (٣) وہ جائیداد جو ذمہ میں ہو اُس کے منافع کی ملکیت کے صکوک : 37 35
42 (٤) کسی متعین اِدارے کی خدمات کی ملکیت کے صکوک : 38 35
43 (٥) کسی اِدارے کی خدمات جو ذمہ میں ہوں اُن کی ملکیت کے صکوک : 39 35
44 (٦) صکوکِ سلم : 40 35
45 (٧) صکوکِ اِستصناع : 40 35
46 (٨) صکوکِ مرابحہ : 40 35
47 (٩) صکوک ِ مشارکہ : 40 35
48 (١٠) صکوک ِ مضاربہ : 41 35
49 (١١) صکوکِ وکالت : 41 35
50 (١٢) صکوک ِ مزارعت : 41 35
51 (١٣) صکوکِ مساقات (صکوکِ باغبانی) : 41 35
52 (١٤) صکوکِ مغارست (صکوک ِشجر کاری) : 42 35
53 صکوک کے اَطراف 43 35
54 (١) مُصدر ِ صکوک : 43 35
55 (٢) حاملین صکوک : 43 35
56 (٥) مدیر اِستثمار : 44 35
57 (٦) اَمین اِستثمار : 44 35
58 قسط : ١بنیادپرستی کامصداق ! مغرب کی نظرمیں 45 1
59 مغربی دُنیا کو دَرپیش سب سے بڑا چیلنج ''بنیادپرستی'' : 46 58
60 ''بنیادپرستی'' کا مصداق مغرب کی نظر میں : 47 58
61 اَصل مدارسِ اِسلامیہ ہیں : 49 58
62 ''مدرسہ '' دین پر قائم رہنے کا ذریعہ : 50 58
63 شیخ الہند حضرت مولانا محمود حسن دیوبندی کی زندگی ایک نظر میں 51 1
64 عربی زبان کی خصوصیات و اِمتیازات 54 1
65 عالمی زبان کی خوبیاں : 54 64
66 (١) ذخیرہ الفاظ : 54 64
67 (٢) جامع قواعد : 57 64
68 زبان کے قواعد دو قسم کے ہوتے ہیں : 58 64
69 حروف ِعلت : 59 64
70 کلمات ِتعریف وتنکیر : 60 64
71 اَخبار الجامعہ 61 1
Flag Counter