ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2012 |
اكستان |
|
تقسیم کردیے۔ پھر میں نے حضور ۖ کو اِس حال میں دیکھا کہ وہ چنے آپ کے سامنے رکھے ہوئے ہیں اَور آپ خوش و خرم ہیں۔'' جواب :حضرت شاہ ولی اللہ صاحب رحمة اللہ علیہ کی اِس مذکورہ بالا عبارت میں محفل ِمیلاد کا سرے سے ذکر ہی نہیں۔ صرف یہ بات مذکور ہے کہ حضور ۖ کی وِلادت باسعادت کے اَیام میں حضرت شاہ ولی اللہ صاحب کے والد ِماجد حضرت شاہ عبد الرحیم صاحب کچھ صدقہ دیا کرتے تھے۔ اِس میں کسی قسم کا کوئی اِختلاف نہیں ہے جس کا جی چاہے اَور جتنا چاہے وہ حضور ۖ کے لیے صدقہ کرسکتا ہے کہ اِس کا ثواب حضور ۖ کو پہنچ جائے۔ ہم پہلے بار ہا واضح کر چکے ہیں کہ اِختلاف اُس مروجہ محفل ِمیلاد میں ہے جس کے لیے دعوت دے کر اَور بُلا کر لوگوں کو جمع کیا جاتا ہے پھر اِسے مخصوص طریقے سے سر اَنجام دیا جاتا ہے اَور اِس میں کچھ دیر بعد یہ کہہ کر سب لوگ کھڑے ہو جاتے ہیں کہ حضور ۖ تشریف لے آئے ہیں۔ مروجہ محفلِ میلاد کی حقیقت ہم پہلے واضح طور پر عرض کر چکے ہیں۔ بہرحال صرف دھوکہ دینے کی خاطر مذکورہ بالا عبارت بریلوی حضرات بطور ِحوالہ پیش کر دیتے ہیں حالانکہ اِس کا مروجہ محفل ِمیلاد سے کوئی تعلق نہیں ہے جیسا کہ ظاہر ہے۔ حضرت شاہ ولی اللہ صاحب کی ایک اَور عبارت سے اِستدلال اَور اُس کا جواب : حضرت شاہ ولی اللہ صاحب رحمة اللہ علیہ اپنی ایک اَور کتاب میں اِرشاد فرماتے ہیں :وَکُنْتُ قَبْلَ ذٰلِکَ بِمَکَّةَ الْمُعَظَّمَةِ فِیْ مَوْلِدِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِیْ یَوْمِ وِلَادَتِہ وَالنَّاسُ یُصَلُّوْنَ عَلَی النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَ یَذْکُرُوْنَ اِرْھَاصَاتِہِ الَّتِیْ ظَھَرَتْ فِیْ وِلَادَتِہ وَمُشَاہَدِہ قَبْلَ بِعْثَتِہ فَرَأَیْتُ اَنْوَارًا سَطَعَتْ دَفْعَةً وَّاحِدَةً لَا اَقُوْلُ اِنِّیْ اَدْرَکْتُھَا بِبَصَرِ الْجَسَدِ وَلَا اَقُوْلُ اَدْرَکْتُھَا بِبَصَرِ الرُّوْحِ فَقَطْ وَاللّٰہُ اَعْلَمُ کَیْفَ کَانَ الْاَمْرُ بَیْنَ ھٰذَا وَذٰلِکَ