Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2006

اكستان

4 - 64
 چار سدہ سے عمر زئی جاتے ہوئے ایک آبادی آتی ہے مجھے اُس کا نام یاد نہیں رہا وہاں سے گزرتے ہوئے میرے شریک ِسفر پٹھان ساتھی نے بتلایا کہ یہاں کے لوگ برملا جھوٹی قسمیں کھا کر چاند دیکھنے کی  گواہی دیتے ہیں۔ نیز بنوں اور اُس کے اطراف میں اوباش نوجوانوں کی ٹولیاں عید کے اعلان کے لیے شرمناک طریقے اختیار کرنے کے بعد علماء پر چڑھائی کر کے جبراً رؤیت ہلال کا اعلان کراتی ہیں۔اس صورت ِ حال کے اصل ذمہ دار یہ غنڈہ عناصر ہوتے ہیں مگر بدنامی بلاوجہ بے بس علماء کے سر آجاتی ہے۔ اور یہ بھی عجیب اتفاق ہے کہ سال کے باقی مہینوں میں خوف ِخدا سے عاری یہ سرکش ٹولہ کہیں سرگرم نظر نہیں آتا اور رؤیت ہلال کمیٹی کے فیصلے پر ہی عمل کررہا ہوتا ہے نیز رمضان المبارک عید اور بقر عید کے چاند اِن کے یہاں ہمیشہ ٢٩ ہی کے ہوتے ہیں شاید ہی کبھی ٣٠ کا ہوا ہو۔ اور ایسا بھی ہوتا ہے کہ سعودیہ میں عید نہیں ہوئی ہوتی اور یہ لوگ  صوبہ سرحد میں رؤیت ثابت کردیتے ہیں اِنَّا لِلّٰہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُون کسی نے سچ کہا کہ ''جھوٹ کے پائوں نہیں ہوتے'' ۔اگر واقعی ایسا ہی ہوتا ہے کہ اِن کو چاند نظر آجاتا ہے تو پھر صوبہ سرحد ہی میں ہر سال دو دو  عیدیں کیوں ہوتی ہیں سب ہی ایک دن عید کیوں نہیں مناتے بلکہ اِس برس تو صوبہ سرحد میں تین عیدیں منائی گئی ہیں۔ اس صورتِ حال نے وہاں کے عوام کو تکلیف دہ صورتِ حال سے دو چار کردیا ہے۔ 
اس موقع پر بعض لوگوں نے رؤیت ہلال کمیٹی کو بھی بلا جواز تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ سچ تو یہ ہے کہ موجودہ نا خوشگوار صورتِ حال نے رؤیت ہلال کمیٹی کی اہمیت وافادیت کو مزید اُجاگر کردیا ہے۔ ان کے فیصلوں کو تسلیم کرنے والے صوبہ پنجاب اور سندھ میں کوئی قابل ذکر ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آتا، سب ایک  ہی دن ہنسی خوشی اطمینان کے ساتھ اپنے مذہبی اُمور انجام دیتے ہیں۔ 
حضرت مولانا مفتی محمود صاحب قدس سرہ العزیز بھی صوبہ سرحد کی اِس صورتحال سے نالاں تھے۔ مجھے خوب یاد ہے کہ انہوں نے ہم کو اپنے وزیر اعلیٰ ہونے کے زمانہ کا واقعہ سنایا کہ'' میں عید منانے کے لیے بذریعہ سڑک پشاور سے ڈیرہ اسماعیل خان روانہ ہوا تو میں نے ڈرائیور کو ہدایت کی کہ راستہ میں بنوں ،کوہاٹ وغیرہ کسی بھی مقام پر ہرگز گاڑی نہ روکنا یہ ظالم عید منا رہے ہیں ہمارا بھی روزہ تڑوا دیں گے۔ 
	حکومت وقت کی ذمہ داری ہے کہ وہ ایسے بے خوف وسرکش عناصر کو لگام دے تاکہ آئندہ اِس جیسے سنگین حالات کا سد باب ہوسکے اور عوام سکون واطمینان کے ساتھ اپنے مذہبی اُمور انجام دے سکیں۔ نیز اس
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 6 1
4 ستر ہزار اُمتیوں کی خصوصی فضیلت : 7 3
5 مسئلہ کی وضاحت : 7 3
6 حضرت خباب نے داغ لگوایا : 7 3
7 حضرت عکاشہ کی سعادت : 8 3
8 حضرت عمار کی فضیلت : 8 3
9 جھانک تانک اور بے اجازت اندر آنا منع ہے : 8 3
10 اگر اجازت نہ ملے تو واپس ہوجانا چاہیے : 9 3
11 اِن کی والدہ کو ابو جہل نے شہید کیا تھا : 9 3
12 بلاوجہ مردوں میں عورتوں کے نام لینا اچھی بات نہیں 9 3
13 بڑوں کی خدمت کا جذبہ : 10 3
14 اَلوَداعی خطاب 11 1
15 نبی علیہ السلام کا حکیمانہ اسلوب : 12 14
16 قریبی رشتہ داروں کو پہلے ڈرانے کی حکمت : 12 14
17 بد کرداری اور بد اخلاقی کی نحوست : 13 14
18 آپ انبیاء کے نائب ہیں مگر اِس پر فخر نہیں کرنا : 15 14
19 اللہ کی حمد کی وجہ : 15 14
20 ہم کیا ہیں ؟ 16 14
21 واقعۂ شہادت ذی النورین سیدنا عثمان غنی رضی اللہ عنہ 18 1
22 مسئلہ قصاص اور نعرۂ قصاص 18 21
23 (معاویہ بن ابی سُفیان کی طرف سے علی بن ابی طالب کے نام) 19 21
24 رحلت ِ اسعد میاں پر سارا عالم اشکبار 24 1
25 سوانحی خاکہ حضرت مولانا سید اَرشد مدنی زید مجدہم 26 1
26 عربی تعلیم کا آغاز : 26 25
27 بیعت و سلوک : 27 25
28 سلسلۂ تدریس : 27 25
29 تصنیف و تحقیق : 28 25
30 اَشاعت ِ علم اور رفاہی خدمات : 28 25
31 حق بحق دار رَسید 29 25
32 خانوادۂ حامد کو حادثہ 29 25
33 ا صلاح خواتین 30 1
34 حقوق العباد کی اہمیت اور ناحق دُوسروں کا مال لینے کا وبال 30 33
35 خلاصی اور تلافی کا طریقہ: 31 33
36 حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 33 1
37 نبوی لیل ونہار 38 1
38 (١٠) بازار کے کام میں عار نہ ہونا : 38 37
39 (١١) بارش کا پہلا پانی : 38 37
40 (١٢) خطوط لکھوانے میں عادت : 38 37
41 (١٣) سیدھے و اُلٹے ہاتھ سے کام لینا : 38 37
42 (١٤) خواب پوچھنے کا شوق : 38 37
43 (١٥) گھوڑے سے محبت : 39 37
44 (١٦) آنحضرت ۖ کا شگون نہ لینا : 39 37
45 (١٧) آنحضرت ۖ تفریح فرماتے : 39 37
46 (١٨) آنحضرت ۖ تیرنے کا شوق بھی فرماتے : 39 37
47 تجارتی انعامی سکیموں کا شرعی حکم 40 1
48 انعام صحیح ہونے کی مثال : 42 47
49 -1 پہلی شرط مفقود ہو : 42 47
50 -2دوسری شرط مفقود ہو : 42 47
51 تیسری شرط مفقود ہو : 43 47
52 -4 تینوں شرطیں مفقود ہوں : 43 47
53 تنبیہات : 43 47
54 گلدستہ ٔ احادیث 46 1
55 تین چیزیں جن میں برکت ہے : 46 54
56 تین چیزیں جن کے قبول کرنے سے انکار نہیں کرنا چاہیے : 48 54
57 تین شخص مرفوع القلم ہیں : 48 54
58 دین کے مختلف شعبے 49 1
59 (الف ) اصل ِدین کا تحفظ : 49 58
60 (ب ) راستہ کی رکاوٹوں کو دُور کرنا : 49 58
61 (ج) باطل عقائد و نظریات کی تردید : 50 58
62 (د ) دعوت الی الخیر : 52 58
63 دین کے تمام شعبوں کا مرکز : 53 58
64 موجودہ دَور کا اَلمیہ : 54 58
65 دِل کی بند شریانیں کھولنے کا اکسیر نسخہ .بائی پاس مت کرائیں 56 1
66 نسخہ برائے دفع دمہ، کیرا، نزلہ : 56 65
67 نسخہ برائے دفع چنبل : 57 65
68 بقیہ : الوداعی خطاب 57 14
69 خانقاہ ِحامدیہ اور رمضان المبارک 58 1
70 دینی مسائل 60 1
71 ( نکاح کابیان ) 60 70
72 کفو اور برابری کی اقسام : 60 70
73 (١) نسب میں برابری : 60 70
74 (٣) دینداری میں برابری : 61 70
75 (٤) مال میں برابری : 61 70
76 ) پیشے میں برابری : 62 70
77 متفرق مسائل : 62 70
78 وفیات 63 1
79 اخبار الجامعہ 64 1
Flag Counter