ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2006 |
اكستان |
|
بلکہ وہ تو بطریق ِاَولیٰ اِس امرکے مستحق ہیں۔ غرض یہاں پر اُن کا حق ظاہر کرنا اور اُن کے غیر پر ترجیح بیان کرنا مقصود ہے)۔ (٣٧) عَنْ عَلِیٍّ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مَنْ لَّمْ یَعْرِفْ حَقَّ عِتْرَتِیْ وَالْاَنْصَارِ فَھُوَ لِاَحَدِ ثَلاثٍ اِمَّامُنَافِق اَوْ لِزَےْنََةٍ وَاِمَّا لِغَیْرِ طَھُوْرٍ یَعْنِیْ حَمَلَتْہُ اُمُّہ عَلٰی غَیْرِ طُھْرٍ ۔ (اخرجہ البیہقی وابن عدی) ''بیہقی اور ابن عدی نے حضرت علی سے روایت کیا ہے کہ فرمایا رسول اللہ ۖ نے جو شخص نہ پہچانے حق میرے اہل بیت اور انصار کا سو وہ تین باتوں میں سے کسی ایک بات کی وجہ سے ایسا کرتا ہے اور وہ باتیں یہ ہیں یا تو وہ منافق ہے (ظاہر میں مسلمان اور باطن میں کافر) یا زنا کی پیدائش ہے (یعنی حرامی ہے بطریق اشارہ اِس حدیث سے معلوم ہوا کہ زنا کو بچہ کے اخلاق خراب کردینے میں اور معاصی کے اِرتکاب میں دخل ہے ۔ہاں اگر ایسا شخص علم و عمل سے اپنی اصلاح کرلے تو بہت کچھ اصلاح ممکن ہے لیکن بدگوئی اور طعنہ زنی کسی کو نہ کرنا چاہیے) اور یا حیض کی حالت میں اُس کی ماں کو حمل رہا ہے یعنی وہ حیض کی پیدائش ہے (حیض میں صحبت کرنا حرام ہے پس ایسی پیدائش میں اخلاق کامل نہیں ہوتے)۔ '' (٣٨) عَنْ اَبِیْ سَعِیْدٍ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَالَّذِیْ نَفْسِیْ بِیَدِہ لَایُبْغِضُنَا اَھْلَ الْبَیْتِ رَجُل اِلاَّ اَدْخَلَہُ النَّارَ۔ (اخرجہ ابن حبان فی صحیحہ والحاکم وکل ما فی صحیح ابن حبان صحیح کما قالہ السیوطی) ''ابن حبان اور حاکم نے حضرت ابوسعید سے روایت کیا ہے کہ فرمایا رسول اللہ ۖ نے ،قسم اُس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے کوئی شخص ہم سے یعنی ہم گھر والوں سے (مراد اہل بیت ہیں) بغض نہ رکھے گا مگر یہ بات ہے کہ اللہ تعالیٰ اُس کو جہنم