ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2005 |
اكستان |
|
فناء المصر انما الحق بہ فیما کان من حوائج اھلہ والجمعة وصلاة العیدین من حوائج اھلہ وقصر الصلاة لیس منھا۔(البناےة فی شرح الھداےة ص ٢٥٤ج٣) شہروالوں کی ضرورتوں کے اعتبارسے شہر کا فناء بھی شہر کے ساتھ ملحق ہوتا ہے، اور جمعہ کی نماز اورعیدین کی نماز یں شہروالوں کی ضروریات میں داخل ہیں،اور نماز کو قصر کرنا شہر والوں کی ضروریات میں داخل نہیں ہے۔'' غرض فناء شہر سے باہر کی وہ جگہ ہے جو شہر والوں کی ضرورتوں اورحاجتوں کے لیے مقرر ہو محض سہولت یا آسائش کے کاموں کے لیے نہیں ۔ مذکورہ بالا تفصیل معلوم ہونے سے ظاہر ہوا کہ منٰی اورمزدلفہ دونوں ہی مکہ مکرمہ کے فناء میں بھی داخل نہیں کیونکہ مزدلفہ کے ساتھ تو اہل ِشہر کی عملاً کوئی ضرورت وابستہ نہیں ہے، البتہ منٰی کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ مکہ مکرمہ کے لوگ چھٹی کے دنوں میں رات کے وقت وہاں پکنک منانے جاتے ہیں لیکن پکنک منانا حوائج اور ضروریات میں سے نہیں ہے بلکہ محض آسائش وسہولیات میں سے ہے ۔ رد المحتار کی یہ عبارت کہ بخلاف البساتین ولو متصلة بالبناء لانھا لیست من البلدة ولو سکنھا اھل البلدة فی جمیع السنة او بعضھا(باغات اگرچہ شہر کی عمارتوں کے ساتھ متصل ہوں پھر بھی وہ شہر کا حصہ نہیں ہیں اگرچہ شہر والے پورے سال یا سال کے کچھ حصہ میں اُن میں رہتے ہوں )۔اس بارے میں صریح ہے کہ شہر سے متصل باغوں میں اہلِ شہر جا کر پکنک منائیںیابسیرا کریں تب بھی وہ فناء میں شامل نہیں ہوتے۔ منٰی میں موجود جنرل ہسپتال کے بارے میں اگر یہ تسلیم بھی کرلیا جائے کہ مکہ مکرمہ کے لوگ پورے سال اِس سے فائدہ اُٹھاتے ہیں تب بھی مندرجہ ذیل وجوہ سے منٰی فناء نہیں بنتا : ١ ۔ محض ایک عمارت سے پورے منٰی کو فناء قرار نہیںدیا جاسکتا ۔ ٢۔ یہ کوئی ایسی ضرورت نہیں جس کے لیے شہر کے اندرونی علاقوں کو چھوڑ کر بیرونی علاقوں کی ضرورت ہو ۔شہر کے اندر اوربہت سے ہسپتالوں کے ہوتے ہوئے مکہ مکرمہ کی آبادی کا منٰی کے ہسپتال سے فائدہ اُٹھانا اُن کے اعتبار سے سہولت ہے، حاجت وضرورت نہیں ۔