ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2004 |
اكستان |
|
تعلیم کا غلبہ ہوا ور اُن کی سوچ مذہبی نہ ہو بلکہ اس بورڈ میں ایسے لوگوں کا ہونا بھی بہت ضروری ہے جو ناصرف دینی تعلیم حاصل کیے ہوئے ہوںبلکہ اس سے متأثر بھی ہوں تاکہ اسلامی ملک میں مرتب ہونے والا نصابِ تعلیم ہر اعتبار سے مکمل اور جامع ہو۔ اس سے قبل مارچ کے پہلے ہفتہ میں برطانیہ کے وزیرِ خارجہ جیک سٹرا نے پاکستان کا دورہ کیا اپنے اس دورہ کے موقع پر پشاور کے دینی مدرسہ میں بھی اِن کا جانا ہوا، اس موقع پر اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ ''مدارس دہشت گردی کو فروغ نہیں دے رہے، ہم مشرف کے جہاد کے حامی ہیں، مشرف اسلام کا صحیح امیج پیش کر رہے ہیں ، مدارس کے بارے میں اصلاحات کا خیر مقدم کرتے ہیں، دہشت گردی کا زیادہ نشانہ مسلمان بن رہے ہیں''۔ اُن کا یہ بیان اپنے کو ایک حقیقت پسند شخصیت ظاہر کرنے کی ناکام کوشش ہے جبکہ واقعہ یہ ہے کہ یہ ایک شاطرانہ بیان ہے اس کے ذریعہ اسلام اور مسلمانوں کے خلاف اپنے مذموم مقاصدپر پردہ ڈالنے کی کوشش کی ہے سب کچھ کرکے بھی بھلے مانس بننے کا تأثر دینا ''فرنگی'' کا پرانہ وطیرہ ہے۔ علماء حق کے لیے یہ کوئی نئی چیز نہیںہے مگر ہمارے حکمرانوں کے لیے ان کے یہ کلمات عزت افزائی اور شادمانی کا باعث ہوتے ہوں تو قرین ِقیاس تو کیا بلکہ عینِ قیاس ہو سکتا ہے کیونکہ ان کے خیال میں جیک سٹرا کے ان ارشادات کامطلب ہے کہ وہ یا تو ''مشرف باسلام '' ہوگئے ہیں ورنہ کم ازکم اتنا تو ضرور ہے کہ وہ ''اسلام '' کو ''مشرف با سلام '' تو کر ہی گئے ہیں ۔