ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2003 |
اكستان |
آنے کے افسانوں کے دعوے کا ثابت کرنے کی کوشش کی ہے۔ ١١ ملانادری کشمیر کے راجہ زین االعابدین( جسے عموماً بدشاہ کہا جاتاتھا) کے دربارمیںمذہبی عالم تھے ۔کشمیر کی تاریخ میں اس کا ذکر ہے کہ ملانے تاریخ کشمیر تالیف کی مگر کسی نے اس کی موجودگی کی تصدیق نہیں کی ۔ یہ ایک معدوم دستاویز ہے۔ خواجہ نے یہ دعوٰی کیا ہے کہ اس نے ١٩٤٦ء میں سری نگر میں یہ کتاب دیکھی تھی اور اس کا وہ صفحہ جس میں عیسیٰ کی کشمیر آمد کا ذکر ہے اس کی فوٹو کاپی حاصل کر لی تھی۔ اس نے جی ایم محی الدین وانچو سے یہ کتاب لی جس کی یہ ملکیت تھی۔لیکن وہ اسے خرید نہ سکا۔وہ اسے اچھی قیمت پر فروخت کرنا چاہتا تھا ۔ متعدد گزارشات اور دعوئوںکے باوجودقادیانی مصنفین اصل مسودہ دکھانے کے قابل نہیں ہو سکے تاکہ مورخوں کو اس کی اصل حقیقت سے آگاہ کرسکیں ۔یہ محض ایک احمدی دھوکہ ہے ۔ ١٢ مرزا صاحب کی دریافت سے پہلے ایک اہم کشمیری مورخ حسن شاہ نے لکھا ہے کہ محلہ خانیار سری نگر میں خواجہ نصیرالدین کے مقبرے سے ملحق یوز آسف کا مقبرہ ہے جو زین العابدین کے دورِ حکومت ( ١٥ ویں صدی عیسوی ) میں مصر کے سفیر کی حیثیت سے کشمیر آیا۔١٣ وہ فوت ہوگیا او ر کشمیر میں دفن ہوا ۔اس کا مقبرہ پندرھویں صدی عیسوی میں تعمیرکیاگیا ۔آثار قدیمہ اور تاریخی شواہد خصوصاً تخت سلیمان پر کندہ تحریریں اور فارسی رسم الخط (خط ثلث ) محلہ خانیار سری نگر میں واقع اس مقبرے کے بارے میں تمام قادیانی دعوؤ ں کو مکمل طور پر رد کرتے ہیں۔ یہ جاننا بھی دلچسپی سے خالی نہ ہوگاکہ یوزآسف اور بلوھر کی کہانی جب یورپ پہنچی تواس نے عیسائی فرضی کرداربرلام اور یوسفات کے لیے نمونہ کا کام دیا ۔ انھیں عیسائی راہبوں کا درجہ دیا گیا او ر بڑی عزت کی نگاہ سے دیکھا گیا ۔ ١٤ برلام کی یاد میں پامرلو(سسلی) کے مقام پر ایک کلیسا بھی تعمیر کیا گیا ۔مرزاصاحب نے بھی اس گرجا کی برلام کی یاد میں تعمیر کو تسلیم کیا ہے۔ ١٥ ١١ خواجہ نذیر احمد ۔صفحہ نمبر ٦٣٤ ١٢ ماہانہ ''البلاغ '' کراچی دسمبر١٩٧٣ء ١٣ پیرزادہ حسن شاہ''تاریخ حسن ''کوہ نور پریس سری نگر ۔١٩٦٥ء ۔صفحہ نمبر ٥٠ ۔(یہ کتاب ١٨٨٩ء میں تالیف ہوئی او ر اس وقت تک مرزا صاحب نے یہ دعوٰی نہیں کیا تھا ) مزید دیکھیں مفتی شاہ سخاوت ''تحقیقات یوزآسف ''سری نگر اور قاضی ظہور الحسن فاطمی ''نگارستان کشمیر ''سری نگر ۔١٩٤١ء ١٤ کے ایس میکڈ انلڈ''برلام اور یوسفات کی کہانی ''تھیکر اینڈ سینک اینڈ سینک کمپنی کلکتہ ١٩٨٥ء مزید دیکھئے''انسائیکلو پیڈیا آف ریلیجنز اور آتھکس ''برلام اور یوسفات ١٥ مرزا غلام احمد''تحفہ گولڑویہ ''قادیان١٩٠٠ء ۔صفحہ نمبر ١٤