ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2003 |
اكستان |
ارہادیکھنے کا شرف حاصل ہوا، چونکہ قلمبند کرنے کی نوبت نہیں آئی اس لیے بلا ترتیبِ زمانہ جس قدر یاد ہے لکھتا ہوں۔ (٢) ایک مرتبہ دیکھا کہ آقائے نامدار جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مسجد شریف کے شمالی دروازہ باب مجیدی کے باہر بجانب شمال منہ کیے ہوئے (قبلہ مدینہ منورہ او ر مسجد نبوی کا بجانب جنوب ہے)مسجد سے نکل کر کھڑے ہیں اور آپ کے لپ (دونوں ہاتھوں کا مجموعہ ) میں میٹھے کدو (جس کو کہنڑا او ر عرب میںدُبّائے رومی کہتے ہیں )کے بیج بھرے ہوئے ہیں۔میں سامنے سے حاضر ہواجب میں قریب پہنچا تو آپ نے لپ کو نیچے سے کھول دیا کچھ بیج نیچے کوگرے تو میں نے دامن میں لے لیے ان کی مقدار تقریباً تیس عدد تھی۔ (٣) دیکھاکہ مسجد شریف میںمنبر شریف کے سامنے مکبَّریہ کے نیچے لیٹا ہوںاور مجھ پر سبز شال پڑی ہے اور ایک شخص یہ کہتا ہے کہ ترے قدم جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے قدم جیسے ہیں اس کی تعبیر حضرت گنگوہی رحمة اللہ علیہ نے اتباعِ سنت سے دی تھی۔ (٤) دیکھا کہ ایک جگہ پر جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی قبر مبارک کھلی ہوئی ہے میں نے دیکھا کہ لاش مبار ک سفید کفن میں قبرکے پاس باہر ہے کفن کھلا ہوا ہے چہرۂ مبارک نہایت تروتازہ گورا گورا اور تمام جسم مبارک بھی تروتازہ ہے اورآنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم چت سو رہے ہیں۔ (٥) دیکھا کہ روضۂ مطہرہ ( وہ حجرۂ مطہرہ جس میں قبر مبارک ہے) اس کی جنوبی دیوار کی جڑمیں ایک پختہ خندق تقریباً ڈیڑھ دو ہاتھ گہری اور کئی گز لانبی بنی ہوئی ہے جس کی لمبائی دیوار کی جڑ سے متصل سر مبارک کی طرف سے پائوں کی طرف کو چلی گئی ہے اورکچھ لوگ کھڑے ہو کر لا نبی جھاڑوسے اس میں جھاڑو دے رہے ہیں ۔میں ایسی ہی لانبی جھاڑو لے کر پہنچا تو وہ لوگ ہٹ گئے میں نے تمام خندق میںجھاڑو دی اور پانی ڈال کر پانی کو جھاڑو ہی سے صاف کیا میں جھاڑو سے پانی کو صاف کرتا ہوںاور صاف کردہ جگہ میں پانی خشک ہوتا جاتاہے پھر دیکھتا ہوں کہ اس میں رُومی قالین خوش رنگ بچھ گئے ہیں خندق کے آگے بجانب قبلہ قبر شریف کی طرف چہرہ کیے ہوئے کچھ لوگ تلاوت قرآن شریف میں مشغول ہیں ۔ (٦) دیکھا کہ باب السلام سے (مسجد نبوی کا سب سے بڑا دروازہ جو بجانب مغرب واقع ہے ) مسجدمیں داخل ہوا ، اورحجرۂ مطہرہ کی طرف جارہا ہوں اور جناب رسول اللہ ۖ قبر مبارک پر ایک کرسی پر رونق افروز ہیں قبلہ کی طرف آپ کا چہرۂ مبارک ہے ۔میںدا ہنی جانب سے حاضرہوا جب میں بالکل قریب پہنچا تو آپ نے مجھ کو چار چیزیں عطا فرمائیں ان میں سے ایک علم ہے باقی تین اشیاء کو نہیں جانتا کہ کیا تھیں۔اس کے بعد میں کرسی کے پیچھے سے ہوتا ہوا ایک باغ میں (جو کہ بجانب قبلہ آنحضرت علیہ السلام کے آگے تقریباً دس بارہ گز دوری پرواقع ہے ) داخل ہوا ۔اس میں