ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2003 |
اكستان |
|
کے تصورات برطانیہ کے ایو نجیلیکل پادری جان نیلسن نے امریکہ میں پھیلائے، ان کے مطابق جب دنیا میں شرکی طاقتیں جب عروج پر پہنچ جائیں گی تو سات سال تک خیر وشر کی طاقتوں میں لڑائی سے قیامتِ صغرٰی کا سماں پیدا ہو جائے گا سات سال کی تخریب کاری کے بعد مسیح علیہ السلام دنیا میںظہو ر پذیر ہوں گے اور ایک ہزار سال تک کے لیے امن قائم کردیں گے لیکن ان کے ظہور سے پہلے بہت سے عیسائی آسمان کی طرف اُٹھائے جائیں گے یعنی وہ نامعلوم طریقے سے غائب ہو جائیں گے ۔ مزید برآں یروشلم میں مسجد اقصیٰ او ر گنبد صغرٰی کی جگہ معبود سلیمانی کی تعمیر کو بھی نمودِ مسیح کے لیے لازمی قرار دیا جا رہا ہے لہٰذا اس فرقے کو توقع ہے کہ مسلمانوں کے مقدس مقامات کی جگہ یہودی عبادت گاہوں کی تعمیر میں بہت سا خون خرابہ ہوگا جو نجات کے عمل کے لیے ناگزیر ہے۔ غرض یہ کہ اسرائیل کا فلسطینی علاقوں پر قبضہ مذہبی پیشگوئی کے عین مطابق ہے اور بنیاد پرست عیسائی اسرائیل کی اس لیے حمایت اور مدد کے لیے تیار ہیں کہ نمود حضرت مسیح کے لیے راستہ ہموار ہو، ''نیشنل جیوش پوسٹ اینڈ اوپینین''کے سروے کے مطابق وہ بنیاد پرست جو امریکی یہودیوںکو عیسائی بنانا چاہتے تھے آج اسرائیل کے دل وجان سے حامی ہیں لیکن بہت سے یہودی دانشور بنیاد پرست عیسائیوں کی حمایت کو شک کی نظرسے دیکھتے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ یہودیوں کے اس ڈرامے میں بطور عارضی کرداروں کو استعمال کیا جا رہا ہے کیونکہ ڈرامے کے آخری ایکٹ میں یہودی بھی غائب ہو جائیں گے یا کر دئیے جائیں گے۔ جنگ مخالف پادریوں کا کہنا ہے کہ بنیاد پرست ایو نجیلیکل عیسائیوں نے یسوع علیہ السلام کی محبت او ر رواداری کی تعلیمات کو چھوڑ کر دنیا کو تباہ کرنے کا راستہ اختیار کیاہے ۔ وہ امریکی فوجوں کے ہاتھوں کروڑوں انسانوں کی بربادی چاہتے ہیں ۔کرو ڑوں انسانوں پر مشتمل ایونجیلیکل عیسائیوں کا یہ جم غفیر صدر بش کا ووٹر ہے اور ان کا عراق کے خلاف جنگ کا متشدد حامی ۔ (روز نامہ نوائے قت لاہور ۔٢٢ فروری ٢٠٠٣) ٭کولمبیا کی تباہی کی ذمہ دار کلپنا چاولا؟ کلوریڈ(ثنا نیوز) امریکی خلائی شٹل کولمبیا کی تباہی میں بھارتی خلاباز خاتون کلپنا چاولا کا کردار نظر انداز نہیں کیا جاسکتا ۔ایک غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق چائولا نے اپنے پہلے خلائی سفر کے دوران ایسی غلطیاں کیں کہ شٹل صفحہ نمبر 56 کی عبارت لڑکھڑانے لگی تھی اور ساتھی خلاباز شٹل پر قابو پانے کے لیے چائولا کے پاس پہنچے او ر اسے ضروری ہدایات دینے لگے لیکن زبان کے مسائل