Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2003

اكستان

10 - 65
 میں پنہاں ہیں ،نیز یہ کہ ترجمہ میں جن مطالب کو پیش کیا جاتا ہے وہ دراصل مترجم کی قرآن فہمی کا ماحصل ہوا کرتے ہیں ،چنانچہ ہر انسانی کوشش کی طرح ترجمہ قرآن میں بھی غلطی ،کوتاہی اور نقص کا امکان باقی رہ جاتا ہے اس بنا ء پر قارئین سے ہماری درخواست ہے کہ انہیں اس ترجمہ میں کسی مقام پر کوئی فروگزاشت نظر آئے تو مجمع الملک شاہ فہد کو ضرور مطلع  فرمائے تاکہ آئندہ اشاعت میں اس کی اصلاح کی جاسکے''۔
دونوںمیں فرق  :  
	  یہ دونوں ترجمے اور تفسیری حواشی اگرچہ وہاں سے چھپے ہیں مگران میں تین فرق نہایت واضح ہیں  :
پہلا فرق  :
	تفسیر عثمانی کوادارہ نے جس اعتماد کے ساتھ شائع کیاہے تفسیر صلا ح الدین پر ادارے کو وہ اعتماد حاصل نہیں ہو سکا اور اس بد اعتمادی کی پردہ پوشی کے لیے یہ عذر تلاش کیا ہے کہ انسان سے غلطی ،کوتاہی اور نقصان کاامکان ہر وقت ہے، اتنی بات تو صحیح ہے کہ ایک انسان سے خطا کا امکان ہے مگر جب اس انسان کی کوشش اہل فن علماء ومفسرین کے ہاں پہنچ کرتلقی بالقبول اور شرف قبولیت حاصل کرلے تویہ خطرہ ختم ہوجا تا ہے ۔تفسیر عثمانی جب سے لکھی گئی اس کو علماء ومفسر ین میں وہ قبولیت عامہ نصیب ہوئی کہ اس زمانہ میں اس کی مثال نہیں ملتی اور بڑے بڑے اہلِ فن مفسرین سے سُناہے کہ یہ تفسیر کیا ہے گویا دریا کو کوزہ میں بند کر دیا، کسی آیت کے بارے میں بیس پچیس بڑی بڑی تفاسیر کا مطالعہ کرنے کے بعد تفسیر عثمانی کا مطالعہ کریں تو واقعتا ان سب تفاسیرکا خلاصہ نہایت جچے تلے لفظوں میں ''تفسیر عثمانی ''میں مل جا تا ہے ہم نے خود بھی اس کا تجربہ کیاالحمد اللہ اس بات کو سو فیصد صحیح پایا، آپ بھی تجربہ کرکے دیکھ لیں انشا ء اللہ اسی نتیجہ پر پہنچیں گے۔قرآن پاک سے یہ بات ثابت ہے کہ اللہ والوں کے یہاں کسی کی مقبولیت عنداللہ مقبولیت کی دلیل ہے اس کے برعکس اس جدید تفسیر کا صرف ایک ہی ایڈیشن پہلے چھپا اسے اپنے فرقہ جس کی تعداد دوفی دس ہزار بھی نہیں اس میں بھی مقبولیت نصیب نہ ہو سکی اس لیے اس پر وہ اعتماد کب کیا جاسکتاہے۔
دوسرا فرق  : 
	تفسیر عثمانی پہلے بھی کئی مرتبہ چھپی اور کئی زبانوں میں چھپی پھر جب اس کو سعودی حکومت نے چھپوایا تو من وعن اسی طرح چھپوایا اس میں کسی قسم کی کوئی قطع برید نہ کی مگر اس جدید حاشیہ میں کئی جگہ غیر مقلد ین نے قطع برید
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
69 اس شمارے میں 3 1
70 حرف آغاز 4 1
71 درس حدیث 6 1
72 .فضائل حضرت فاطمہ وحسن وحسین رضی اللہ عنہم 6 71
73 حضرت ابوبکر کا دوراور حضرت علی و حسن : 7 71
74 بِاَبِیْ کامطلب : 7 71
75 جدید حاشیہ قرآن کریم پر ایک تحقیقی نظر 8 1
76 دونوںمیں فرق : 10 75
77 پہلا فرق : 10 75
78 دوسرا فرق : 10 75
79 تیسرا فرق : 11 75
80 (١) حکومت اسرائیل : 11 75
81 (٢) حکومت اسرائیل : 12 75
82 (٣) روضۂ نبوی : 13 75
83 (٤) فقہی مدارس : 14 75
84 (٥) چارمصلے : 15 75
85 (٦) بریلوی غیر مقلد گٹھ جوڑ : 17 75
86 (٧) دین میں ناحق غلو جائز نہیں : 18 75
87 (٨) ولادت مسیح علیہ السلام : 18 75
88 (٩) قادیانیوں پر نظرعنایت : 19 75
89 (١٠) علماء حق پر الزام تراشی : 20 75
90 شیخ العرب والعجم حضرت مولانا سید حُسین احمد مدنی رحمة اللہ علیہ 22 1
91 جنگِ عظیم،ترکوں کے خلاف عربوں کی بغاوت 22 90
92 ـ اہلِ مدینہ کی وفادار 22 90
93 اہلِ مدینہ ترکوں کے خلاف بغاوت میں کیوں شریک نہ ہوئے : 23 90
94 حضرت مدنی قدس سرہ کی حضرت شیخ الہند رحمہ اللہ سے بے مثال عقیدت : 23 90
95 حضرت مدنی رحمة اللہ علیہ کا تعلق مع اللہ، اتباعِ سنت اور تبحرِ علمی : 25 90
96 دورانِ درس : 26 90
97 ایثار و توکل کی تعلیم : 27 90
98 بیعت اور پردہ کی پابندی : 27 90
99 کلماتِ بیعت : 28 90
100 بیعت کی اصل : 28 90
101 بیعت کی حدیث : 29 90
102 سخاوت وشجاعت : 30 90
103 وتبتل الیہ تبتیلا (قرآن حکیم )آپ کا عمل اس آیت کی تفسیر تھا : 31 90
104 ڈاڑھی نہ رکھنے پر خفگی : 32 90
105 عرضِ حال 33 1
106 فہمِ حدیث٭قیامت او ر آخرت کی تفصیلات 34 1
107 ابن صیاد کی حقیقت : 34 106
108 دینی مسائل٭نماز کی شرطوں کا بیان 39 1
109 (٥) استقبالِ قبلہ : 39 108
110 استقبال ِقبلہ کی ضروری حد کیا ہے ؟ : 39 108
111 مکہ مکرمہ سے دُور شہروں میں سمت ِقبلہ اور جہتِ استقبال معلوم کرنے کا شرعی طریقہ : 40 108
112 (٦) نماز کے وقتوں کا بیان : 41 108
113 نمازوں کے مستحب اوقات : 42 108
114 وہ اوقات جن میں نماز پڑھنا منع ہے : 44 108
115 متفرقات : 45 108
116 مبارک ہو تم کو 46 1
117 تحریکِ احمدیت 47 1
118 نوٹووچ کاقصہ : 50 117
119 فری میسن فرقہ : 51 117
120 مسیح کے مصلوب کرنے کاایک چشم دید گواہ : 52 117
121 عالمی خبریں 54 1
122 دیکھو بش کو! 54 121
123 مسلمانوں شرمائو مت 54 121
124 ٭کولمبیا کی تباہی کی ذمہ دار کلپنا چاولا 56 121
125 ٭بھارت میںگُردوں کامحلہ 57 121
126 وفیات 58 1
127 جناب حاجی مبین احمد صاحب کو صدمہ 58 126
128 تقریظ وتنقید 60 1
Flag Counter