ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2003 |
اكستان |
|
سلسلہ نمبر ٢ قسط نمبر٢ ''الحامد ٹرسٹ''نزد جامعہ مدنیہ جدید رائے ونڈ روڈ لاہورکی جانب سے شیخ المشائخ محدثِ کبیر حضرت اقدس مولانا سیّد حامد میاں صاحب رحمہ اللہ تعالیٰ علیہ کے بعض اہم خطوط اور مضامین کو سلسلہ وار شائع کرنے کا اہتمام کیا گیا ہے جو تاحال طبع نہیں ہوسکے جبکہ ان کی نوع بنوع خصوصیات اس بات کی متقاضی ہیں کہ افادۂ عام کی خاطر ان کو شائع کردیا جائے۔ اسی سلسلہ میں بعض وہ مضامین بھی شائع کیے جائیں گے جو بعض جرائد و اخبارات میں مختلف مواقع پر شائع ہو چکے ہیں تاکہ ایک ہی لڑی میں تمام مضامین مرتب و یکجا محفوظ ہو جائیں ۔(ادارہ) شیخ العرب والعجم حضرت مولانا سید حُسین احمد مدنی رحمة اللہ علیہ نظر ثانی و عنوانات : مولانا سےّد محمود میاں صاحب جنگِ عظیم،ترکوں کے خلاف عربوں کی بغاوت ـ اہلِ مدینہ کی وفاداری اور اس کی وجہ : ١٩١٤ء کی جنگِ عظیم جس میں روس فرانس ایک طرف تھے اور برطانیہ ان کا مدد گا ر تھا ۔ دوسری طرف جرمنی تھا ۔ ترکوں نے جرمنی کی حمایت کی تو وہ بھی جنگ میں شریک ہوگئے اس موقعہ پر وہ دشمن جو مدتوں سے تقسیم ترکی کی فکر میں تھے ،مناسب موقع دیکھ کر وقت کو غنیمت سمجھنے لگے ۔عراق میں مدتوں کی سازشیں، سعودیہ میں سالہا سال کی ریشہ دوانیاں، حجاز میں برسوں کی خفیہ کوششیں ،آرمینیا میں قرنوں کی ظاہر اور پوشیدہ کارروائیاں، پیٹر اعظم کی قدیم وصیتیں ،فرانس ا ور گلینڈ سٹون کی قلبی خواہشیں پھولی اور پھل لانے کے لیے تیار ہوگئیں ۔اس ایک زبان اسلام پربتیس مسیحی دانتوں سے خوب زور آز مائی کی گئی ۔ہر ایک نے طرح طرح کی دھمکیوں اور قسم قسم کی قوتوں سے اس کو دبانا شروع کیا اس کے بنے بنائے مکمل ڈیڈرنات (جنگی جہاز ) جن کو اس نے اپنے خون سے بنوایا تھا اپنی قوم پر فاقے گوارا کرکے جیلو ں سے کروڑ ہا پونڈ نکلوا کر تیار کر ائے تھے برطانیہ نے عمداً چھین لیے ۔ پھر ہر محاذ پر قوت جنگی جمع کردی۔ (اسیرانِ مالٹا ص٩٠ بحوالہ سفر نامہ اسیر مالٹا ص٧) ترکوں کے خلاف منصوبہ کا ایک جزو تھا ''عربوںکی بغاوت ترکوں کے خلاف ''چنانچہ عربوں میں قومیت کا احساس پیدا کیاگیا اور موقع بموقع اس کو بڑھایا گیا ۔اس جنگ کے زمانہ میں خدا جانے کتنے انگریز ہوں گے جو