ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2003 |
اكستان |
|
٭ باب : ٢ قسط :٢٠ تحریکِ احمدیت (برطانوی یہودی گٹھ جوڑ) قادیانی مرزا مسیح کی دریافت کو اپنی تحریک کی تاریخ کا ایک بے مثال واقعہ سمجھتے ہیں ۔ مرزا صاحب کی وحی سے بھی یہ ثابت ہے اور یہی آپ کے کذب کی دلیل ہے ۔حضرت مسیح علیہ السلام ہندوستان کیسے آئے ؟مرزا صاحب نے یہ دلیل دی کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو صلیب پر چڑھایا گیا ،مگر آپ فوت نہیں ہوئے ۔(مسلمانوں کایہ عقیدہ ہے کہ آپ کو صلیب پرچڑھایا ہی نہیں گیاتھا)۔مرزا نے کہا کہ آپ کو آ پ کے حواریوںنے صلیب پر سے غشی کی حالت میں اتار ا او ر چالیس دنوںمیں ایک مرہم جسے مرہمِ عیسٰی کہا جاتاہے سے علاج کیا پھر آپ نے مشرق کی طرف فارس اور افغانستان سے ہوتے ہوئے ہندوستان میں قدم رکھا ۔اپنے حواری سینٹ تھامس کے ساتھ آپ نے یہ سفر کیوں کیا؟ ان یہودیوں کو تبلیغ کرنے کے لیے جنہیں اسیریا کے حکمران سارگن نے ٧٢٠ قبل مسیح میں جلا وطن کریا تھا۔ جب اس نے سمیریا کے شہر پر حملہ کیا تھا ۔مرزا صاحب نے یہودیوںکی دوسری اسیری کا بھی تذکرہ کیا جب بابل کے حکمران بنوکدنضر نے یروشلم پر ٥٧٠قبل مسیح میں چڑھائی کی اور کہا جاتا ہے کہ چند باشندوں کو قید کرکے ساتھ لے گیا ۔ ان اسیر یوں میں بنی اسرائیل کے بارہ قبائل کے بہت سے افراد گم ہو گئے ۔یہ دعوٰی کیا گیا کہ کشمیری اور افغانی ''اسرائیل کے دس گمشدہ قبائل ''کی اولاد ہیں۔ ١ حضرت عیسٰی نے ان گمشدہ بھیڑوں کو تبلیغ کرنا تھی اس لیے آپ نے ہندوستان کی طرف سفر کیا ۔''یوز آصف ١ مرزاغلام احمد ۔''مسیح ہندوستان میں'' قادیان ۔١٩٤٤ء ۔صفحہ نمبر١١)