ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2003 |
اكستان |
|
یہ بین القوسین عبارت ایڈیشن اول صفحہ ١١٣ حاشیہ ٤ پر ہے جبکہ دوسرے ایڈیشن صفحہ٣٣ حاشیہ ١ سے نکال دی گئی ہے اب اگرا س گستاخی سے توبہ کرلی ہے تو ضروری ہے کہ غیر مقلد روضۂ نبوی ۖ پرجا کر حضرت سے استغفار کی درخواست کریں ۔آیت کریمہ میں جس طرح آپ کی اطاعت کا حکم آیا ہے اسی طرح آپ سے استغفار کرانے کا بھی حکم ہے،اہلِ حدیث کے بڑے بھائی اہلِ قرآن یہ کہتے ہیں کہ آپ کی اطاعت بھی آپ کی زندگی تک ہی تھی اور آپ سے استغفار کرانا بھی آپ کی زندگی تک تھا ۔اہلِ حدیث نے ایک بات مان لی کہ اطاعت اب بھی جائز ہے اور استغفار کرانے پر انا للّٰہ پڑھ دیا ،اہل السنة کے چاروں مذاہب کا اتفاق ہے کہ آپ کی اطاعت بھی قیامت تک ہے اور آپ سے استغفار کرنا بھی قیامت تک درست ہے۔چاروں مذاہب کو ''بعض لوگ'' کہنا یہ بہت بڑی دھوکے بازی ہے نعوذباللّٰہ من ذالک۔ (٤) فقہی مدارس : آیت : وقد نزل علیکم فی الکتب ان اذا سمعتم آیٰت اللّٰہ یکفر بھا ویستھزأ بھا فلا تقعدوا معھم حتی یخوضوا فی حدیث غیرہ انکم اذا مثلھم ان اللّٰہ جامع المنفقین والکفرین فی جھنم جمیعا۔(النساء ١٤) ترجمہ : اوراللہ تعالیٰ تمہارے پاس اپنی کتاب میں یہ حکم اُتار چکاہے کہ جب کسی مجلس والوں کو اللہ کی آیات کے ساتھ کفر کرتے دیکھو اور مذاق اڑاتے ہوئے سنو تو اس مجمع میں ان کے ساتھ نہ بیٹھوجب تک کہ وہ اس کے علاوہ اور باتیں نہ کرنے لگیں (ورنہ )تم بھی اس وقت انہیں جیسے ہو،یقینا اللہ تعالیٰ تمام کافروں اور سب منافقوںکو جہنم میںجمع کرنے والا ہے۔ تفسیر : یعنی منع کرنے کے باوجود اگر تم ایسی مسجد وںمیں جہاں آیات الہی کا استہزا ء کیا جاتاہو بیٹھو گے اور ان پر نکیر نہیں کروگے تو پھر تم بھی گناہ میں ان کے برابر ہوگے جیسے ایک حدیث میں آتاہے کہ جو شخص اللہ اور یوم آخر ت پر ایمان رکھتاہے اس دعوت میں شریک نہ ہو جس میں شراب کا دور چلے(مسند احمد ١/٢٠،٢/٢٣٩)۔ اس سے معلوم ہوا کہ ایسی مجالس او راجتماعات میںشریک ہونا جن میں اللہ او ر رسول کے احکام کا قولاً یا عملاً مذاق اڑایا جاتا ہو جیسے آجکل امراء فیشن صفحہ نمبر 14 کی عبارت یبل اور مغرب زدہ حلقوں میںبالعموم ایسا ہوتا ہے یا شادی بیاہ اور سالگرہ وغیرہ تقریبات میں کیاجاتاہے ۔(امام شوکانی فرماتے ہیں کہ انہیں میں درس و تدریس کے وہ حلقے بھی آجاتے ہیں جہاں تقلیدی آراء کے مقابلے میں قرآن اور حدیث نبوی کا رداور اس کا استہزا ء کیا جاتا ہے بہر حال اس قسم کی تمام مذکور مجالس میں شرکت )سخت گناہ ہے انکم اذًا مثلھم