Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2003

اكستان

30 - 65
کے بعد فرمایا کرتے تھے کہ مجھے اولیاء اللہ کو (باطنی نظرسے دیکھنے کا شوق ہے اور میں حج کے موقعہ پر جب ساری دنیا سے اولیاء کرام وہاں جمع ہو جاتے ہیں مسجد میںبیٹھ کر (بنظرکشفی)دیکھتا ہوں ان میں میں نے حضرت مدنی (رحمة اللہ علیہ)جیسا کوئی نہیں دیکھا اس لیے میں علیٰ وجہ البصیرت کہتا ہوں الخ
سخاوت وشجاعت  :
	حدیث پاک میں متعدد جگہ آتا ہے  : کان رسول اللّٰہ ۖ اجود الناس واشجع الناس رسول اللہ ۖ سب سے زیادہ سخی اور سب سے زیادہ بہادر تھے۔
	حضرت مدنی نور اللہ مرقدہ کی سخاوت تو اس درجہ تھی کہ ہر کس وناکس جانتا ہے۔ مختصراً اتنا ہی کہا جا سکتا ہے کہ کاد ان یکون لاء ہ نعمکہ گویا انکار جانتے ہی نہ تھے اپنے آپ قناعت سے رہنا پسند تھا اور دوسرے سائلین کے لیے سخاوت ۔ 
	سخاوت ہی کی قسم ہے عفو و در گزر وہ اس درجہ زیادہ تھا کہ جانی دشمنوں نے بھی جب معافی چاہی تو آپ نے معاف فرمادیا ۔
	٤٦ء و ٤٧ ء میں آپ کے ساتھ جگہ جگہ غنڈہ گردی اور توہین آمیز سلوک کیا گیا تھا جو لوگ پیش پیش تھے وہ طرح طرح کے آلام کا شکار ہوئے۔ موقع ہوا تو بطور عبرت ہم چند عبرت انگیز واقعات دیدیں گے جو طبع ہو چکے ہیں اس وقت تو صرف یہ کہنا ہے کہ ایک دفعہ ایک اسی قسم کے شخص نے ہوائی اڈہ پر یہ تلاش شروع کی کہ کوئی شخص دہلی جانے والا ہے ایسا آدمی ملنے پر اس نے دریافت کیا کہ کیا وہ اس کا یہ پیغام حضرت مدنی (رحمة اللہ علیہ )تک پہنچا دے گا کہ میں وہ ہی شخص ہوں جس نے ایسا ایسا سلوک کیا تھا اور اسے اس کی پاداش میں یہ یہ سزا مل چکی ہے اب معافی چاہتا ہوں وہ پیغام لانے والاشخص حضرت استاذالاساتذہ شیخ الفقہ والادب مفتی دارالعلوم دیوبند ونائب ناظم تعلیمات و خازن دارالعلوم دیوبند مولانا اعزاز علی صاحب رحمہ اللہ سے ملا اور ایسے انداز میں حال سنایا کہ و ہ بہت متاثر ہوئے حضرت مدنی رحمة اللہ علیہ کی خدمت میں عشاء کے قریب حاضر ہوئے واقعہ اور پیغام عرض کرکے سفارش کی کہ اسے معاف فرمادیا جائے۔ حضرت مدنی رحمة اللہ علیہ خاموش رہے سب اہلِ مجلس بھی بالکل خاموش رہے حضرت شیخ الادب نے کچھ وقفہ کے بعد مہر سکوت توڑی اور دوبارہ سفارش فرمائی کہ حضرت تو بڑے بڑے لوگوں کو معاف فرماتے رہتے ہیں اور معاف فرما نا جناب کی عادت ہے اس دفعہ حضرت نے جواباً فرمایامعاف کیا۔
	یہی واقعہ ہے یا دوسرا اس سے ملتا جلتا واقعہ وہ کتاب ''حیرت انگیز واقعات'' میں ص٤٨ و ٥٢ پر ذکر کیا گیا ہے۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
69 اس شمارے میں 3 1
70 حرف آغاز 4 1
71 درس حدیث 6 1
72 .فضائل حضرت فاطمہ وحسن وحسین رضی اللہ عنہم 6 71
73 حضرت ابوبکر کا دوراور حضرت علی و حسن : 7 71
74 بِاَبِیْ کامطلب : 7 71
75 جدید حاشیہ قرآن کریم پر ایک تحقیقی نظر 8 1
76 دونوںمیں فرق : 10 75
77 پہلا فرق : 10 75
78 دوسرا فرق : 10 75
79 تیسرا فرق : 11 75
80 (١) حکومت اسرائیل : 11 75
81 (٢) حکومت اسرائیل : 12 75
82 (٣) روضۂ نبوی : 13 75
83 (٤) فقہی مدارس : 14 75
84 (٥) چارمصلے : 15 75
85 (٦) بریلوی غیر مقلد گٹھ جوڑ : 17 75
86 (٧) دین میں ناحق غلو جائز نہیں : 18 75
87 (٨) ولادت مسیح علیہ السلام : 18 75
88 (٩) قادیانیوں پر نظرعنایت : 19 75
89 (١٠) علماء حق پر الزام تراشی : 20 75
90 شیخ العرب والعجم حضرت مولانا سید حُسین احمد مدنی رحمة اللہ علیہ 22 1
91 جنگِ عظیم،ترکوں کے خلاف عربوں کی بغاوت 22 90
92 ـ اہلِ مدینہ کی وفادار 22 90
93 اہلِ مدینہ ترکوں کے خلاف بغاوت میں کیوں شریک نہ ہوئے : 23 90
94 حضرت مدنی قدس سرہ کی حضرت شیخ الہند رحمہ اللہ سے بے مثال عقیدت : 23 90
95 حضرت مدنی رحمة اللہ علیہ کا تعلق مع اللہ، اتباعِ سنت اور تبحرِ علمی : 25 90
96 دورانِ درس : 26 90
97 ایثار و توکل کی تعلیم : 27 90
98 بیعت اور پردہ کی پابندی : 27 90
99 کلماتِ بیعت : 28 90
100 بیعت کی اصل : 28 90
101 بیعت کی حدیث : 29 90
102 سخاوت وشجاعت : 30 90
103 وتبتل الیہ تبتیلا (قرآن حکیم )آپ کا عمل اس آیت کی تفسیر تھا : 31 90
104 ڈاڑھی نہ رکھنے پر خفگی : 32 90
105 عرضِ حال 33 1
106 فہمِ حدیث٭قیامت او ر آخرت کی تفصیلات 34 1
107 ابن صیاد کی حقیقت : 34 106
108 دینی مسائل٭نماز کی شرطوں کا بیان 39 1
109 (٥) استقبالِ قبلہ : 39 108
110 استقبال ِقبلہ کی ضروری حد کیا ہے ؟ : 39 108
111 مکہ مکرمہ سے دُور شہروں میں سمت ِقبلہ اور جہتِ استقبال معلوم کرنے کا شرعی طریقہ : 40 108
112 (٦) نماز کے وقتوں کا بیان : 41 108
113 نمازوں کے مستحب اوقات : 42 108
114 وہ اوقات جن میں نماز پڑھنا منع ہے : 44 108
115 متفرقات : 45 108
116 مبارک ہو تم کو 46 1
117 تحریکِ احمدیت 47 1
118 نوٹووچ کاقصہ : 50 117
119 فری میسن فرقہ : 51 117
120 مسیح کے مصلوب کرنے کاایک چشم دید گواہ : 52 117
121 عالمی خبریں 54 1
122 دیکھو بش کو! 54 121
123 مسلمانوں شرمائو مت 54 121
124 ٭کولمبیا کی تباہی کی ذمہ دار کلپنا چاولا 56 121
125 ٭بھارت میںگُردوں کامحلہ 57 121
126 وفیات 58 1
127 جناب حاجی مبین احمد صاحب کو صدمہ 58 126
128 تقریظ وتنقید 60 1
Flag Counter