Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2003

اكستان

48 - 65
یسوع ''کے نام سے یہ سفر کیا ۔اس لفظ کا مطلب ہے ''بنی اسرائیل کو جمع کرنے والا ''قادیانیوں کی لاہوری جماعت کے رکن خواجہ نذیر احمد نے یہ دعوٰ ی کیا کہ حضرت مریم   نے بھی حضرت عیسٰی  کے ساتھ ہندوستان کا سفر کیا تھا ۔  ٢  اور مری میں وفات پائی جو کہ پاکستان کے دارالحکومت سے تقریباً ٤٥ کلو میٹر دور ہے ۔لفظ مری حضرت مریم  کے نام ''میری ''کی ایک بگڑی صورت ہے اور آپ کے نام کی وجہ سے مشہور ہے ۔بی بی مریم کی مری میں و فا ت کے بعدحضرت عیسٰی علیہ السلام کشمیر کی طرف ہجرت کرگئے اور١٢٠ سال کی عمر میں وفات پائی ۔آپ کا مقبرہ خان یار سٹریٹ سرینگر کشمیر میں واقع ہے۔ آپ کاحواری سینٹ تھامس جنوبی ہندوستان چلا گیا اور وہاں ایک کلیساء کی بنیاد رکھی ۔اس ساری کہانی کا لب لباب اس مفروضے پر مبنی ہے کہ ٧١٢ قبل مسیح میں بنی اسرائیل کے دس قبائل گم ہو گئے اور مشرقی ممالک خصوصاًافغانستان اور کشمیر میں آکر بس گئے ۔اگر یہودیوں کی ان ممالک میں آباد کاری نہ ہوئی ہوتی تو حضرت عیسٰی علیہ السلام کبھی ان ممالک کا سفر اختیار کرتے اور فلسطین سے ہندوستان نہ آتے ، یہی تمام گفتگو کا خلاصہ ہے۔ اسرائیلی قبائل بکھرنے کے بعد دوسری قوموںمیں ضم ہو گئے موجودہ اقوام ان کی اولاد ہیں ۔پروپیگنڈہ کا مقصدیہودیوں کی قومیت پسندی کی تحریک ''اینگلو ۔اسرائیلیت '' کو تقویت دینا تھا جو صیہو نیت سے قبل پوری دنیا میں پھیل گئی تھی۔
	جیسا کہ پہلے بیان کیا جا چکا ہے کہ اینگلو ۔اسرائیلیت کی تحریک یہودیوں اور ان کے آلہ کاروں نے اس مفروضے پر شروع کی تھی کہ آشوریوں کے اسیر دس قبائل (٧٢١ ق م) نے عارضی اقامت کے بعد مغرب کارخ کیا جبکہ بابل کے اسیروں نے (٥٨٦ق م) افغانستان سے ہو کر ہندوستان میں پناہ لی۔ غیر یہودی حکومتوں کے دبائو نے انہیں دنیائے تہذیب میں گم کر دیا۔یورپی اقوام (جو کہ دس گمشدہ قبائل کی اولاد بتائی گئیں ) کو درخواست کی گئی کہ وہ کتاب مقدس کی پیش گوئیوں کی مطابقت میں ایک علیحدہ سرزمین کے حصول میں اپنے بھائیوں کی مدد کریں ۔تاہم پی کے ہٹی نے یہ ثابت کیا ہے کہ دس قبائل کبھی گم نہیں ہوئے اور یہ ایک نیم فرضی تاریخی داستان ہے  ٣   
	انگریزوں کے اسرائیلیوں کی اولاد ہونے کا نظریہ سب سے پہلے ١٦٤٩ ء میں جان سیڈلر نے اپنی کتاب ''حقوقِ سلطنت'' میں پیش کیا ۔اس نے انگریزی قانون اور یہودیوں و عبرانیوںکی رسوم کے مابین ایک متواتر مماثلث پیش کی۔ برطانوی بحریہ میںنصف مشاہرے پر کام کرنے والے ایک مخبوط الحواس افسر رچرڈ برادرز (١٧٥٧ئ۔١٨٣٢ئ) نے بہت جلد اسرائیل کی ارض مقدس میں بحالی اور اپنی شہزادہ یہود کے طورپر تعیناتی کی پیش گوئی کی۔ ١٨٤٠ ء مین جان ولسن نے اس نظریہ کو اپنایا اور اس کی وسیع پیمانے پر تشہیر کی ۔ اس کی پہلی کتاب ''ہماری اسرائیلی ابتدا ء '' اس نظرئیے کی پہلی مطابقت آمیز 

صفحہ نمبر 48 کی عبارت
٢   خواجہ نذیر احمد ''عیسیٰ زمین پر اور آسمان میں '' عزیز منزل لاہور ۔ ١٩٥٢ئ۔ صفحہ نمبر ٣٥٥۔اور اسد اللہ کشمیری''حضرت مریم کا سفر کشمیر''۔ربوہ                ٣    پی کے ہٹی ''تاریخ شام '' صضحہ نمبر ٩٦

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
69 اس شمارے میں 3 1
70 حرف آغاز 4 1
71 درس حدیث 6 1
72 .فضائل حضرت فاطمہ وحسن وحسین رضی اللہ عنہم 6 71
73 حضرت ابوبکر کا دوراور حضرت علی و حسن : 7 71
74 بِاَبِیْ کامطلب : 7 71
75 جدید حاشیہ قرآن کریم پر ایک تحقیقی نظر 8 1
76 دونوںمیں فرق : 10 75
77 پہلا فرق : 10 75
78 دوسرا فرق : 10 75
79 تیسرا فرق : 11 75
80 (١) حکومت اسرائیل : 11 75
81 (٢) حکومت اسرائیل : 12 75
82 (٣) روضۂ نبوی : 13 75
83 (٤) فقہی مدارس : 14 75
84 (٥) چارمصلے : 15 75
85 (٦) بریلوی غیر مقلد گٹھ جوڑ : 17 75
86 (٧) دین میں ناحق غلو جائز نہیں : 18 75
87 (٨) ولادت مسیح علیہ السلام : 18 75
88 (٩) قادیانیوں پر نظرعنایت : 19 75
89 (١٠) علماء حق پر الزام تراشی : 20 75
90 شیخ العرب والعجم حضرت مولانا سید حُسین احمد مدنی رحمة اللہ علیہ 22 1
91 جنگِ عظیم،ترکوں کے خلاف عربوں کی بغاوت 22 90
92 ـ اہلِ مدینہ کی وفادار 22 90
93 اہلِ مدینہ ترکوں کے خلاف بغاوت میں کیوں شریک نہ ہوئے : 23 90
94 حضرت مدنی قدس سرہ کی حضرت شیخ الہند رحمہ اللہ سے بے مثال عقیدت : 23 90
95 حضرت مدنی رحمة اللہ علیہ کا تعلق مع اللہ، اتباعِ سنت اور تبحرِ علمی : 25 90
96 دورانِ درس : 26 90
97 ایثار و توکل کی تعلیم : 27 90
98 بیعت اور پردہ کی پابندی : 27 90
99 کلماتِ بیعت : 28 90
100 بیعت کی اصل : 28 90
101 بیعت کی حدیث : 29 90
102 سخاوت وشجاعت : 30 90
103 وتبتل الیہ تبتیلا (قرآن حکیم )آپ کا عمل اس آیت کی تفسیر تھا : 31 90
104 ڈاڑھی نہ رکھنے پر خفگی : 32 90
105 عرضِ حال 33 1
106 فہمِ حدیث٭قیامت او ر آخرت کی تفصیلات 34 1
107 ابن صیاد کی حقیقت : 34 106
108 دینی مسائل٭نماز کی شرطوں کا بیان 39 1
109 (٥) استقبالِ قبلہ : 39 108
110 استقبال ِقبلہ کی ضروری حد کیا ہے ؟ : 39 108
111 مکہ مکرمہ سے دُور شہروں میں سمت ِقبلہ اور جہتِ استقبال معلوم کرنے کا شرعی طریقہ : 40 108
112 (٦) نماز کے وقتوں کا بیان : 41 108
113 نمازوں کے مستحب اوقات : 42 108
114 وہ اوقات جن میں نماز پڑھنا منع ہے : 44 108
115 متفرقات : 45 108
116 مبارک ہو تم کو 46 1
117 تحریکِ احمدیت 47 1
118 نوٹووچ کاقصہ : 50 117
119 فری میسن فرقہ : 51 117
120 مسیح کے مصلوب کرنے کاایک چشم دید گواہ : 52 117
121 عالمی خبریں 54 1
122 دیکھو بش کو! 54 121
123 مسلمانوں شرمائو مت 54 121
124 ٭کولمبیا کی تباہی کی ذمہ دار کلپنا چاولا 56 121
125 ٭بھارت میںگُردوں کامحلہ 57 121
126 وفیات 58 1
127 جناب حاجی مبین احمد صاحب کو صدمہ 58 126
128 تقریظ وتنقید 60 1
Flag Counter