ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2003 |
اكستان |
|
اسی لیے کہاتھا : ( اتخذوا احبارھم ورھبا نھم اربابا من دون اللّٰہ) بین القوسین عبارت دوسرے ایڈیشن میںنکال دی ہے دیکھو صفحہ ١١٥ حاشیہ ٤ بمقابلہ صفحہ ٢٣٧ حاشیہ ٣،اور پہلی عبارت میں بھی کچھ تبدیلی کردی ہے۔ یہ لوگ کاتب کی غلطی یا بھول کو تحریف کانام دے کر ان پڑھ عوام میں اشتعال پیدا کرتے ہیں تحقیق مسئلہ رفع یدین میں یہ کاتب کی غلطی یا بھول ہوئی تو کچھ رسالے فروخت ہونے کے بعد باقی رسالوں میں قلم سے تصحیح کردی گئی پھر دوسرے ایڈیشن میں آیت اور ترجمہ صحیح کردیا گیا پھر نظرثانی کے بعد جو ایڈیشن کراچی میں تحقیق رفع یدین کانام سے چھپا اس میں یہ استدلال ہی حذف کر دیا گیا اور یہ سب کچھ اس وقت ہو چکاتھا جب کہ ابھی اس مفسر جدید کو حاشیہ لکھنے کا خواب بھی نہیں آیاتھا،اسی طرح ایضاح الادلہ کا جو ایڈیشن کراچی سے ایچ ایم سعید نے شائع کیا اس میں آیت درست کردی گئی اور وہ ایڈیشن بھی اس وقت چھپ چکا تھا جب اس مفسر کا خیال بھی نہیں تھا کہ میں کوئی تفسیر ی حاشیہ لکھوں گا۔ اس علمی یتیم فرقہ کا علم سے تو کوئی واسطہ نہیں ساری کتاب میںکوئی کتابت کی غلطی تلاش کرلیں گے اور تحریف تحریف کا شور مچا کر علمی جواب سے سبکدوش ہوجائیں گے بلکہ بعض جگہ یہ بات سامنے آئی ہے کہ یہ لوگ خود کاتب سے ملتے ہیں کہ اس آیت یا حدیث میں یہ غلطی کرنا ، ان سے خود غلطی کرواتے ہیں، اکثر کاتب ان پڑھ ہوتے ہیں ان کو کہتے ہیں کہ صحیح یوں ہے پھر جب وہ غلطی چھپ جاتی ہے تو تحریف تحریف کا شور مچا تے ہیں : انا للّٰہ وانا الیہ راجعونتحریفات ان کو نہیں کہا جاتاتحریف تو یہ ہے جیسے کراچی سے غیر مقلد ین کے ایک مکتبہ نے صحیح مسلم شریف مترجم شائع کی اور حدیث لاصلوة کے آخرسے ''فصاعدا'' کو حذف کر دیا ،گوجرانوالہ سے ضعفاء صغیر (نسائی کی) شائع کی اور عیسی بن جاریہ کو منکر الحدیث لکھا تھا اب وہاںمنکر کالفظ توہے الحدیث نکال دی اس پر کسی مضمون میںمکمل تحریر پیش کروں گاانشاء اللہ تعالی ۔ (بشکریہ ندائے شاہی)