۷- المسلم من سلم المسلمون من لسانہ ویدہ ، والمومن من امنہ الناس علی دمائھم واموالھم۔ (ترمذی و نسائی)
مسلمان وہ ہے جس کی زبان اور ہاتھ سے مسلمان محفوظ رہیں ، اور مومن وہ ہے جس سے لوگوں کو اپنی جانوں اور مالوں کے متعلق اطمینان ہو ۔
۸- لا یسلم عبدحتی یسلم قلبہ و لسانہ، ولا یومن حتی یامن جارہ بوائقہ، قال الراوی وھو ابن مسعود رضہ و ما بوائقہ یا رسول اللہ؟ قال: غشمہ و ظلمہ (احمد)
کوَئی بندہ اس وقت تک مسلمان نہیں ہوسکتا، جب تک اس کا دل اور زبان مسلمان نہ ہو جائیں، اور اس وقت تک مومن نہیں ہوسکتا ، جب تک اس کا پڑوسی اس کی ایذا رسانیوں سے محفوظ نہ ہو ، راوی یعنی حضرت عبد اللہ بن مسعود رضہ نے دریافت کیا کہ بوائق سے کیا مراد ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ظلم و زیادتی۔
۹- حُسنِ اسلام المرء ترک مالا یعنیہ ۔ (مالک و احمد و ترمذی)
آدمی کے اسلام کی خوبی یہ ہے کہ وہ لا یعنی ترک کر دے ۔
۱۰- ثلاث من الایمان ، الانفاق من الاقتار ، و بذل السلام للعالم ، والانصاف من نفسک۔ (بزار)
تین چیزیں نتیجہ ایمان ہیں، تنگ دستی کے باوجود خرچ کرنا، سلام کو رواج دینا، اور اپنے معاملہ میں (بھی) انصاف سے کام لینا۔
۱۱- لا ایمان لمن لا امانتہ لہ ولا دین
اس شخص کا ایمان نہیں، جس میں امانت نہیں،