اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم اخلاق کریمہ کا بہترین نمونہ، اور کامل ترین اسوہ تھے۔
ارشاد قرآنی ہے:-
وَإِنَّكَ لَعَلَىٰ خُلُقٍ عَظِيمٍ o (القلم - ۴)
اور اخلاق تمہارے بہت عالی ہیں۔
حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اخلاق کے بارے میں دریافت کیا گیا تو انھوں نے فرمایا:-
کَانَ خُلُقُہُ الْقُرْاٰن۔ ۱؎
آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اخلاق معلوم کرنا ہو تو قرآن دیکھو۔
یہ حکمت اور تزکئیہ نفس رسول اللہ_ صلے اللہ علیہ وآلہ وسلم_ کی صحبت بابرکت اور ہم نشینی کا نتیجہ تھی، آپ ہی کے آغوش تربیت، اور دامن عاطفت میں ایک ایسی نسل پروان چڑھی، جو اعلٰی اخلاق اور بہترین صفات سے مزین، اخلاق رذیلہ، برے عادات و اطوار، مذموم صفات، نفس کے شرور و فتن، جاہلیت کے اثرات، اور شیطان کے مغالطوں سے محفوظ تھی، اور خود قرآن ان کی استقامت، صلاح، اور تہذیب اخلاق و تزکئیہ نفس کے بلند مقام پر فائز ہونے کی شہادت دیتا ہے۔
وَاعْلَمُوا أَنَّ فِيكُمْ رَسُولَ اللَّـهِ ۚ لَوْ يُطِيعُكُمْ فِي كَثِيرٍ مِّنَ الْأَمْرِ لَعَنِتُّمْ وَلَـٰكِنَّ اللَّـهَ حَبَّبَ إِلَيْكُمُ الْإِيمَانَ وَزَيَّنَهُ فِي قُلُوبِكُمْ وَكَرَّهَ إِلَيْكُمُ الْكُفْرَ وَالْفُسُوقَ وَالْعِصْيَانَ
اور جان رکھو کہ تم میں خدا کے پیغمبر ہیں، اگر بہت سء باتوں میں وہ تمہارا کیا مان کیا کریں، تو تم مشکل میں پڑ جاو، لیکن خدا نے تم کو ایمان عزیز بنا دیا، اور اس کو تمہارے دلوں میں سجا دیا، او کفر اور گناہ اور
------------------------------
۱؎مسلم شریف