ربنا لمنقلبون
قدرت نہ ہوتی) ہمارے بس کی نہ تھی اور ہم سب اپنے پروردگار کی طرف ہی پلٹ کر جانے والے ہیں۔
پھر کہتے :
اللھم انی اسئلک فی سفری ھٰذا البر والتقوی و من العمل ما ترضٰی اللھم انت الصاحب فی السفر والخلیفۃ فی الاھل، اللھم انی اعوذ بک من و عثاء السفر و کابۃ المنقلب، ھون علینا السفر و اطولنا البعد۔
اے اللہ استدعا کرتے ہیں تجھ سے اپنے اس سفر میں نیکو کاری اور پرہیز گاری کی اور ان اعمال کی جو تیری رضا کا باعث ہوں، اے اللہ بس تو ہی ہمارا رفیق اور ساتھی ہے اس سفر میں اور ہمارے پیچھے تو ہی ہمارے اہل کی دیکھ بھال اور نگرانی کرنے والا ہے، اے اللہ میں تیری پناہ چاہتا ہوں سفر کی مشقت اور زحمت سے اور اس سے کہ سفر سے لوٹ کر کوئی بری بات پاؤں، اس سفر کو ہم پر آسان کر دے اور اس کی طوالت کو اپنی قدرت و رحمت سے مختصر کر دے۔
اور جب واپس ہوتے تو فرماتے :