تحفہ تراویح |
سم اللہ |
|
اللہ نے الٹ کر رکھ دی ، اللہ جب کسی چیز کو چاہتا ہے کہ وہ ہو جائے تو وہ ہو جا تی ہے ،’’ فَسِیْرُوْا فِیْ الْاَرْضِ کَیْفَ کَانَ عَاقِبَۃُ الْمُکَذِّبِیْنَ‘‘۔ اس کے بعد اللہ تعالیٰ بیٹیوں کے ساتھ بد سلوکی کے بارے مشرکوں کو تنبیہ فرماتا ہے کہ جب بیٹی پیدا ہوتی ہے تو ذلت محسوس کرتے ہو اور اس کو مارے شرم کے دفن کرتے ہو ’’وَاِذَا بُشِّرَاَحَدُھُمْ بِالْاُنْثٰی ظَلَّ وَجْھُہٗ مُسْوَدًّا وَّھُوَ کَظِیْمٌ ‘‘ اس کے بعدآسمان سے پانی برسانے زمین کو ہرا بھرا کرنے اور چوپایوں کو پیدا کرنے کاذکر ہے ،کس طرح ان کے پیٹ کی چیزوں یعنی گوبر اور لہو کے بیچ سے صاف ستھرا اور خوشگوار دودھ پینے والوں کیلئے اللہ تعالیٰ نے مہیا فرمایا ہے ، ارشاد باری ہے ’’ نُسْقِیْکُمْ مِمَّا فِیْ بُطُوْنِہٖ مِنْ بَیْنِ فَرْثٍ وَّدَمٍ لَّبَنًا خَالِصًا سَآئِغًا لِّلشَّارِبِیْنَ ‘‘ پھر مختلف پھل اور عمدہ کھانے کی چیزیں پیدا کرنے کا ذکر ہے اور پھر شہد کی مکھی کا پہاڑوں اور درختوں میں چھتے لگا نے اور ان سے شہد نکلنے کا ذکر ہے جس شھد کے متعلق قرآن کہتا ہے ’’ فِیْہِ شِفَائٌ لِلنَّاسِ ‘‘۔ اپنی نعمتوں کے ذکر کے ذریعہ توحید کے فطری دلائل کے ساتھ تقسیم رزق کے بارے میں فرمایا گیا کہ تم میں سے بعضوں کو بعض پر رزق کے معاملے میں فضیلت دی اور فرمایا گیا کہ اللہ نے تمہارے واسطے تمہاری قسم سے عورتیں پیدا کیں اور تم کو تمہاری عورتوں سے بیٹے اور پوتے آئے، اور تمھیں کھانے کو ستھری چیزیں دیں سو کیا جھوٹی باتیں مانتے ہیں ، اور اللہ کے فضل کو نہیں مانتے اور پوجتے ہیں اللہ کے سوا کو ، ایسوں کو جو مختار نہیں ہے جو لوگ اللہ کا انکار کر کے راہ ِ راست سے لوگوں کو روکیں گے ان کو ان کے عذاب کے سبب سخت عذاب دیا جائیگا ۔ اللہ تعالیٰ ساری کائنات کو مبعوث کریں گے ،یہ قرآن پاک ہر چیز کو بیان کرتا ہے تو سامان ہدایت بھی ہے وحجت بھی اور مسلمانوں کیلئے خوشخبری بھی ، اللہ پاک ہمیں نعمتوں کا استحضار نصیب فرماکر عقیدۂ توحید میں پختگی نصیب فرمائے ۔آمین