Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2017

اكستان

30 - 66
ان روایات کے مثل اور بہت سی روایتیں کتب ِ حدیث میں موجود ہیں جن سے معلوم ہوتا ہے کہ اُس زمانہ میں مشرکین اور مجوس داڑھی منڈاتے تھے اور مونچھیں بڑھاتے تھے جیسا کہ آج عیسائی اور ہندو قوم کر رہی ہے اور یہ اَمر اُن کے مخصوص یونیفارم میں داخل تھا، بنابریں ضروری تھا کہ مسلمانوں کو دوسرے یونیفارم کا جو کہ اُن کے یونیفارم کے خلاف ہو حکم کیا جائے، نیز یہ بھی معلوم ہو گیا کہ لوگوں کا داڑھی بڑھانے کے متعلق یہ کہنا کہ یہ عمل اُس زمانہ میں عرب کے اُس رواج کی وجہ سے ہے جو کہ اُس میں جاری تھا کہ داڑھیاں بڑھاتے تھے اور مونچھیں کٹاتے تھے غلط ہے بلکہ اُس زمانہ میں بھی مخالفینِ اسلام کا یہ شعار تھا۔ 
جس طرح اس قسم کی روایات ِ مذکورہ بالا سے یہ معلوم ہوا کہ یہ یونیفارم مشرکین اور مجوس کا تھا اس لیے ضروری ہواکہ مسلمانوں کو اِن کے خلاف یونیفارم دیا جائے تاکہ تمیز کامل ہو اِسی طرح حدیث    عَشْر مِّنَ الْفِطْرَةِ قَصُّ الشَّارِبِ وَ اِعْفَائُ اللِّحْیَةِ  الخ  ١  بتلا رہی ہے کہ بارگاہِ خداوندی کے خاص مقربین اور ندیموں (انبیاء اور مرسلین علیہم السلام) کے یونیفارم میں سے مونچھوں کاکتروانا اور داڑھی کا بڑھاناہے کیونکہ فطرت اِن ہی اُمور کو اِس جگہ میں کہاگیا ہے جوکہ انبیاء علیہم السلام کے شعار میں سے تھے جیسا کہ بعض روایتوں میں بجائے لفظ فطرت کے'' مِنْ سُنَنِ الْمُرْسَلِیْن'' یااس کاہم معنی موجودہے۔
خلاصہ یہ نکلا کہ یہ ایک خاص یونیفارم اور شعار ہے جوکہ مقربانِ بارگاہِ الو ہیت کاہمیشہ سے یونیفارم رہا ہے اورپھردوسری قومیں اِس کے خلاف کو اپنا یونیفارم بنائے ہوئے ہیں جوکہ اللہ تعالیٰ کے قوانین کو توڑنے والی اور اُس سے بغاوت کرنے والی ہیں اس لیے دو وجہ سے اس یونیفارم کواِختیار  کرنا ضروری ہوا۔ 
(٢)  علاوہ ازیں ایک محمدی کوحسب ِاقتضائے فطرت اور عقل لازم ہونا چاہیے کہ وہ اپنے آقا 
 ------------------------------
 ١   سُنن ابوداود  کتاب الطہارة  رقم الحدیث  ٥٣


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اس شمارے میں 3 1
3 حرف آغاز 4 1
4 درسِ حدیث 7 1
5 کثرتِ استغفار قرب کا ذریعہ 7 4
6 بھاگوان اِنسان : 8 4
7 بری موت سے پناہ : 8 4
8 ذات و صفات سے متعلق عقیدہ : 9 4
9 دل کی سیاہی، مثال سے وضاحت : 9 4
10 حیاتِ مسلم 11 1
11 پیدائش سے وفات تک ،اسلامی تقریبات و تعلیمات، سنن مستحبا ت بدعات و مکروہات 11 10
12 سیدھا راستہ : 12 10
13 بہتر فرقے اور اہلِ سنت والجماعت : 13 10
14 بد عت : 14 10
15 تو ضیح و تشریح : 15 10
16 فریضۂ تربیت : 18 10
17 سر پرستوں کے فرائض : 19 10
18 نماز کی تعلیم و تربیت : 21 10
19 ناجائز پوشاک وغیرہ : 21 10
20 اجر ِ عظیم : 21 10
21 وفیات 22 1
22 جمالِ مومن یا اسلامی یونیفارم 23 1
23 ایک سوالیہ مکتوب بخدمت حضرت شیخ الاسلام اور اُس کا جواب 23 22
24 جواب : ٭ 24 22
25 تبلیغ ِ دین 32 1
26 اعمالِ ظاہری کے دس اُصول 32 25
27 پہلی اصل ....... نماز کا بیان : 32 25
28 وضو کرنے اور کپڑوں کی طہارت میں ایک عجیب حکمت : 33 25
29 نماز پڑھنے سے بہر حال نفع ہے اگر چہ اِس کے اَسرار کو نہ سمجھے : 33 25
30 نماز کی رُوح اور بدن : 34 25
31 بِلا حضورِ قلب والی نماز کی صحت پر علماء کافتوی اور شبہ کا جواب : 35 25
32 نماز کی رُوح اور اعضاء : 35 25
33 نماز میں قلب اور زبان کی موافقت : 36 25
34 حضور ِ قلب حاصل کرنے کی تد بیر : 36 25
35 فضائلِ بسم اللہ 37 1
36 بسم اللہ کی لفظی تحقیق : 37 35
37 تحقیق لفظ'' اللّٰہ'' : 38 35
38 تحقیق اَلرَّ حْمٰنِ الرَّ حِیْمِ : 38 35
39 بسم اللہ کے متعلق مذاہب کی تحقیق : 40 35
40 بسم اللہ کے متعلق ایک فقہی بحث : 41 35
41 بسم اللہ کے ''ب'' کو مکسور (زیر والا) کیوںلایا گیا ؟ 43 35
42 بسم اللہ کو '' ب ''سے شروع کرنے میں نکتہ : 43 35
43 بسم اللہ الر حمن الر حیم کے متعلق علمی تحقیق : 44 35
44 نکتہ نمبر ١ : 44 35
45 نکتہ نمبر٢ : 45 35
46 نکتہ نمبر٣ : 45 35
47 نکتہ نمبر٥ : 46 35
48 نکتہ نمبر ٦ : 46 35
49 نکتہ نمبر ٧ : 46 35
50 نکتہ نمبر ٨ : 47 35
51 نکتہ نمبر٩ : 48 35
52 خلاصہ : 48 35
53 گلدستہ ٔ اَحادیث 49 1
54 تین قسم کے لوگ اللہ کا وفدہیں : 49 53
55 حکیم الاسلام حضرت مولانا قاری محمد طیب صاحب قاسمی 50 1
56 پیدائش : 51 55
57 ر سمِ بسم اللہ : 51 55
58 مکتب طیب کی مبارک تقریب 51 55
59 حفظ و تجوید ِقرآن : 51 55
60 اعلیٰ تعلیم : 52 55
61 اساتذہ کرام : 52 55
62 اجازتِ حدیث : 53 55
63 بیعت واِرادت کاتعلق : 53 55
64 دارُ العلوم دیوبند کے منصب ِاہتمام پر : 56 55
65 تقریر کے بادشاہ اور فاتح بمبئی کا خطاب : 57 55
66 لاہور کی تقریر کا واقعہ : 59 55
67 پاکستانی شہریت اور پھر واپسی : 60 55
68 اخبار الجامعہ 64 1
69 جامعہ مدنیہ جدید و مسجد حامد 65 1
Flag Counter