ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2017 |
اكستان |
ہی جاتا ہے مگر اُس کا رُخ بد لا ہوا ہے تو اِس راستہ پر جتنا چلو گے اللہ کے سیدھے راستے سے دُور ہوتے جاؤ گے،معاذ اللہ !بہتر فرقے اور اہلِ سنت والجماعت : قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہ ۖ اِنَّ بَنِیْ اِسْرَائِیْلَ تَفَرَّقَتْ عَلٰی ثِنْتَیْنِ وَ سَبْعِیْنَ مِلَّةً وَتَفْتَرِقُ اُمَّتِیْ عَلٰی ثَلَاثٍ وَ سَبْعِیْنَ مِلَّةً کُلُّھُمْ فِی النَّارِ اِلَّا مِلَّةً وَاحِدَةً قَالُوْا وَمَنْ ھِیَ یَارَسُْوْلَ اللّٰہِ قَالَ : مَا اَنَا عَلَیْہِ وَاَصْحَابِیْ ۔ ١ ''آنحضرت ۖ نے اِرشاد فرمایا بنو اسرائیل کی ایک اُمت بہتر (٧٢) ملتوں (فرقوں) پر پھٹ گئی تھی اور میری اُمت تہتر (٧٣) فرقوں میں پھٹ جائے گی، سب فرقے دوزخ میں جائیں گے صرف ایک فرقہ (ناجی ہوگاجو دوزخ سے محفوظ رہے گا) ۔صحابہ نے عرض کیا وہ فرقہ کون سا ہوگا یا رسول اللہ ؟ آنحضرت ۖ نے فرمایا جس پر میں ( چل رہا ہوں) اور میرے اصحاب (ساتھی چلیں گے)۔ '' اہلِ سنت والجماعت : اِسی فرقہ کو'' اہلِ سنت والجماعت ''کہتے ہیں،'' سنت ''کے معنی ہیں آنحضرت ۖ کا طریقہ اور'' الجماعت ''سے مراد ہے جماعت ِصحابہ۔ پس اہلِ سنت والجماعت وہ ہیں جو آنحضرت ۖ کے بتائے ہوئے طریقہ پر اِس طرح چلیں جس طرح صحابہ کرام چلتے تھے رضی اللہ عنہم اجمعین۔اور جماعت ِ صحابہ کی اتباع اور پیروی اس لیے ضروری ہے کہ یہ وہ جماعت ہے جس کی پاکی کی تصدیق اللہ تعالیٰ نے کی اور اپنے کلامِ پاک میں اِن کو پختہ ایمان راشد اور ہدایت یافتہ ہونے کی سند عطا فرمائی، سورۂ فتح میں ارشاد ہے : ( وَاَلْزَمَھُمْ کَلِمَةَ التَّقْوٰی وَکَانُوْا اَحَقَّ بِھَا وَاَھْلَھَا) (سُورہ فتح : ٢٦ ) ''اور جمادیا (پختہ کر دیا) ان کو تقوے کی بات پر (کلمہ تو حید پر جو تقوے کی بنیاد ہے) وہ اِس کے سب سے زیادہ مستحق ہیں اور اِس کے اہل ہیں۔ '' ------------------------------١ ترمذی شریف کتاب ابواب الایمان رقم الحدیث ٢٦٤١