Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2017

اكستان

38 - 66
تحقیق لفظ'' اللّٰہ''  : 
بعض نے کہا کہ یہ اسمِ جامد ہے اور حق بات یہ ہے کہ اِلہ بمعنی معبود سے مشتق ہے، ہمزہ  حذف کر کے الف لام اِس کے عوض لایا گیا ہے اور چونکہ یہ عوض بطورِ لزوم کے ہے اِس لیے ''یااللہ''  کہنا جائز ہو گیا کیونکہ اشتقاق کے معنی ہی یہ ہیں کہ دو لفظ معنی اور ترکیب میں مشترک ہوں پھر یہ لفظ اُس ذات واجب الو جود کا نام ہو گیا جو مستجمع ہے تمام صفاتِ کمال کو اور پاک ہے تمام رذائل سے اور اسی لیے  یہ لفظ خود موصوف ہوا کرتاہے کسی اور لفظ کی صفت واقع نہیں ہوتا۔ اور اظہار ِ توحید کے وقت  لا اِلہ اِلااللہ کہا جاتا ہے اور کبھی اس کا اطلاق اصل معنی پر ہوتا ہے فرمایا (وَھُوَ اللّٰہُ فِی السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ)  آسمانوں اور زمینوں میں صرف وہی معبود ہے۔ 
 تحقیق   اَلرَّ حْمٰنِ الرَّ حِیْمِ : 
یہ دونوں لفظ رَحْمَة سے مشتق ہیں اور رحمت رقت ِقلب (دل کی نرمی) کو کہتے ہیں جس کا مقتضٰی فضل و احسان ہے مگر یہ یاد رہے کہ اللہ تعالیٰ کے اسمائِ صفات میں مبادی الفاظ کا لحاظ نہیں ہے بلکہ غایات و معنی کا لحاظ رکھا گیا ہے اور رحمت کا انجام احسان ہے انجام کو غایات کہتے ہیں اور آغاز کو مبادی یہ بات ظاہر ہے کہ مبادی انفعالات ہوا کرتے ہیں اور انفعالات سے اللہ تعالیٰ منزہ ہے، بعض کا قول ہے کہ یہ دونوں ہم معنی لفظ مبالغہ کے صیغے ہیں اور حق یہ ہے کہ رحمن میں زیادتی لفظ کے باعث رحیم کے نسبت مبالغہ زیادہ تر ہے اِس لیے لفظ رحیم اللہ تعالیٰ کے ساتھ مخصوص نہیں ہوا۔ حضرت رسول اللہ   ۖ کے متعلق ( بِالْمُؤْمِنِیْنَ رَؤُوْف رَّحِیْم )  کہا گیا ہے اور  رَحْمٰنْ   صرف اللہ کے ساتھ مخصوص ہے۔
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ یہ دونوں اسم مہربانی پردلالت کرتے ہیں اور ایک میں دوسرے کی نسبت زیادتی اور مبالغہ پایا جاتا ہے پھریہ زیادتی کبھی مقدار کے لحاظ سے ہوتی ہے (یعنی رحمت سے فائدہ اُٹھانے والے زیادہ ہوتے ہیں) اِس اعتبار سے اللہ کو  رَحْمٰنُ الدُّنْیَا وَ رَحِیْمُ الْاٰخِرَةِ  کہتے ہیں کیونکہ رحمت آخرت میں صرف پرہیز گاروں کا حصہ ہے اور کبھی یہ زیادتی محض کیفیت

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اس شمارے میں 3 1
3 حرف آغاز 4 1
4 درسِ حدیث 7 1
5 کثرتِ استغفار قرب کا ذریعہ 7 4
6 بھاگوان اِنسان : 8 4
7 بری موت سے پناہ : 8 4
8 ذات و صفات سے متعلق عقیدہ : 9 4
9 دل کی سیاہی، مثال سے وضاحت : 9 4
10 حیاتِ مسلم 11 1
11 پیدائش سے وفات تک ،اسلامی تقریبات و تعلیمات، سنن مستحبا ت بدعات و مکروہات 11 10
12 سیدھا راستہ : 12 10
13 بہتر فرقے اور اہلِ سنت والجماعت : 13 10
14 بد عت : 14 10
15 تو ضیح و تشریح : 15 10
16 فریضۂ تربیت : 18 10
17 سر پرستوں کے فرائض : 19 10
18 نماز کی تعلیم و تربیت : 21 10
19 ناجائز پوشاک وغیرہ : 21 10
20 اجر ِ عظیم : 21 10
21 وفیات 22 1
22 جمالِ مومن یا اسلامی یونیفارم 23 1
23 ایک سوالیہ مکتوب بخدمت حضرت شیخ الاسلام اور اُس کا جواب 23 22
24 جواب : ٭ 24 22
25 تبلیغ ِ دین 32 1
26 اعمالِ ظاہری کے دس اُصول 32 25
27 پہلی اصل ....... نماز کا بیان : 32 25
28 وضو کرنے اور کپڑوں کی طہارت میں ایک عجیب حکمت : 33 25
29 نماز پڑھنے سے بہر حال نفع ہے اگر چہ اِس کے اَسرار کو نہ سمجھے : 33 25
30 نماز کی رُوح اور بدن : 34 25
31 بِلا حضورِ قلب والی نماز کی صحت پر علماء کافتوی اور شبہ کا جواب : 35 25
32 نماز کی رُوح اور اعضاء : 35 25
33 نماز میں قلب اور زبان کی موافقت : 36 25
34 حضور ِ قلب حاصل کرنے کی تد بیر : 36 25
35 فضائلِ بسم اللہ 37 1
36 بسم اللہ کی لفظی تحقیق : 37 35
37 تحقیق لفظ'' اللّٰہ'' : 38 35
38 تحقیق اَلرَّ حْمٰنِ الرَّ حِیْمِ : 38 35
39 بسم اللہ کے متعلق مذاہب کی تحقیق : 40 35
40 بسم اللہ کے متعلق ایک فقہی بحث : 41 35
41 بسم اللہ کے ''ب'' کو مکسور (زیر والا) کیوںلایا گیا ؟ 43 35
42 بسم اللہ کو '' ب ''سے شروع کرنے میں نکتہ : 43 35
43 بسم اللہ الر حمن الر حیم کے متعلق علمی تحقیق : 44 35
44 نکتہ نمبر ١ : 44 35
45 نکتہ نمبر٢ : 45 35
46 نکتہ نمبر٣ : 45 35
47 نکتہ نمبر٥ : 46 35
48 نکتہ نمبر ٦ : 46 35
49 نکتہ نمبر ٧ : 46 35
50 نکتہ نمبر ٨ : 47 35
51 نکتہ نمبر٩ : 48 35
52 خلاصہ : 48 35
53 گلدستہ ٔ اَحادیث 49 1
54 تین قسم کے لوگ اللہ کا وفدہیں : 49 53
55 حکیم الاسلام حضرت مولانا قاری محمد طیب صاحب قاسمی 50 1
56 پیدائش : 51 55
57 ر سمِ بسم اللہ : 51 55
58 مکتب طیب کی مبارک تقریب 51 55
59 حفظ و تجوید ِقرآن : 51 55
60 اعلیٰ تعلیم : 52 55
61 اساتذہ کرام : 52 55
62 اجازتِ حدیث : 53 55
63 بیعت واِرادت کاتعلق : 53 55
64 دارُ العلوم دیوبند کے منصب ِاہتمام پر : 56 55
65 تقریر کے بادشاہ اور فاتح بمبئی کا خطاب : 57 55
66 لاہور کی تقریر کا واقعہ : 59 55
67 پاکستانی شہریت اور پھر واپسی : 60 55
68 اخبار الجامعہ 64 1
69 جامعہ مدنیہ جدید و مسجد حامد 65 1
Flag Counter