ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2017 |
اكستان |
|
واعمال وغیرہ کی حیثیت سے تمام مذاہب ِدُنیاویہ اور تمام اقوامِ عالم سے بالا ترتھا اور ہے ،خصوصیات اور یونیفارم مقرر کرے اور ان کے تحفظ کوقومی اور مذہبی تحفظ سمجھتا ہو،ان کے لیے جان لڑادے ،اس کی وہ خصوصیات اور یو نیفارم خداوندی تابعداروں اور الٰہی بندوں کی یونیفارم ہوں جن سے وہ اللہ کے سرکشوں اور دشمنوں سے متمیز اور علیحدہ ہوجائے اور ان کی بنا پر باغیان اور بندگانِ بارگاہ الوہیت میں تمیز ہوا کرے چنانچہ یہی راز مَنْ تَشَبَّہَ بِقَوْمٍ فَھُوَ مِنْھُمْ ١ کاہے جس پر بسا اوقات نو جوانوں کو بہت غصہ آجاتا ہے اِسی بنا پر جنابِ رسول اللہ ۖ نے اپنے تابعداروں کے لیے خاص خاص یو نیفارم تجویز فرمائے، کہیں فرمایا جاتاہے فَرْقُ مَا بَیْنَنَا وَبَیْنَ الْمُشْرِکِیْنَ الْعَمَائِمُ عَلَی الْقَلَانِسِ ٢ ہم میں اور مشرکین میں فرق ٹوپیوں پر عمامہ باندھنے سے ہوتا ہے۔ اسی بناپر مخالفت اہلِ کتاب مانگ نکالنے میں اختیار کی گئی ہے، اسی بنا پر اَزار اور پاجامہ میں ٹخنے کھولنے کا حکم کیا گیا تاکہ اہلِ تکبر سے تمیز ہو جائے، اسی طرح بہت سے احکام اسلام میں پائے جاتے ہیں جن کے بیان میں بہت طول ہے اور جن میں یہودیوں سے نصاریٰ سے مجوسیوں سے مشرکوں سے امتیاز اورعلیحدگی کا حکم کیا گیا ہے اور اِن امور کو ذریعہ امتیاز بنایا گیا ہے اور یہی وجہ ہے کہ عورتوں کومردوں اور مردوں کو عورتوں سے علیحدہ علیحدہ یونیفارم میں دیکھنا ضروری قرار دیا گیا ہے، اور عورتوں کے یونیفارم میں رہنے والے مرد اور مردوں کے یونیفارم میں رہنے والی عورت کو لعنت کی گئی ہے، ان ہی امور میںسے عربی میں خطبہ جاری کرنا بھی ہے اور ان ہی امور میں سے مونچھ کا منڈانا اور کتروانا اور داڑھی کا بڑھانا بھی ہے۔ (١) صحیح بخاری اور مسلم میں ہے خَالِفُوا الْمُشْرِکِیْنَ وَ فِّرُوا اللُّحٰی وَاحْفُوالشَّوَارِبَ ٣ جُزُّوا الشَّوَارِبَ وَ اَرْخُوا اللُّحٰی خَالِفُوا الْمَجُوْسَ ٤ مَنْ لَّمْ یَأْخُذْ شَارِبَہ فَلَیْسَ مِنَّا ۔ ٥ ------------------------------١ مشکوة شریف کتاب اللباس رقم الحدیث ٤٣٤٧ ٢ مشکوة شریف رقم الحدیث ٤٣٤٠ ٣ بخاری شریف کتاب اللباس رقم الحدیث ٥٨٩٢ ٤ مسلم شریف کتاب الطہارة رقم الحدیث ٥٥ ٥ سُنن نسائی کتاب الطہارة رقم الحدیث ١٣