ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2017 |
اكستان |
|
پیدائش : حضرت حکیم الاسلام، حضرت مولانا محمد احمد نانوتوی کے صاحبزادے اور حجة الاسلام حضرت محمد قاسم نانوتوی رحمة اللہ علیہ کے پوتے تھے، آپ کی پیدائش جمادی الثانی ١٣١٥ھ/ جون ١٨٩٧ء اتوار کے دن دیوبند میں ہوئی ،تاریخی نام'' مظفر الدین ''تجویز ہوا۔ر سمِ بسم اللہ : آپ کی تربیت پورے دینی و علمی ماحول میں ہوئی ،تعلیم کا آغاز ١٣٢٢ھ / ١٩٠٤ء میں ہوا، بسم اللہ کرانے کے لیے تقریب بڑی شان و شوکت کے ساتھ منعقد ہوئی جس میں اکابر علماء نے شرکت کی مثلاً حضرت مولانا ذوالفقار علی دیوبندی (والد حضرت شیخ الہند)، حضرت مولانا فضل الرحمن عثمانی (والد علامہ شبیر احمد عثمانی)، شیخ الہند حضرت مولانا محمود حسن محدث دیوبندی، مفتی اعظم حضرت مولانا عزیزالرحمن عثمانی، فخرالہند حضرت مولانا حبیب الر حمن عثمانی رحمہم اللہ اور دیگر اساتذہ شریک ہوئے۔ بسم اللہ حضرت مولانا ذو الفقار علی صاحب نے کرائی جو اُس مجلس میں معمر اور علم و فضل کے اعتبار سے سب میں ممتاز تھے اور ملک کے مشہور نامور عالم اور ادیب تھے، اس موقع پر حضرت مولانا فضل الر حمن عثمانی نے برجستہ ایک قصیدہ کہا تھا جس کے دو شعر یہ ہیں :مکتب طیب کی مبارک تقریب کچھ عجیب طرح کا جلسہ تھا نئی طرح کی سیر رَبِّ یَسِّرْ جو کہا اُس نے توبے رُوئے ابا فضل تاریخ میں بول اُٹھا کہ تمم بالخیرحفظ و تجوید ِقرآن : حضرت حکیم الاسلام نے قرآنِ پاک حضرت مولانا قاری عبد الوحید صاحب سے حفظ کیا، اسی