ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2017 |
اكستان |
|
(١) مَنْ اَحْدَثَ فِیْ اَمْرِنَا ھٰذَا مَا لَیْسَ مِنْہُ فَھُوَ رَدّ ۔ (متفق علیہ) ''جو شخص ہمارے اِس کام میں ایجاد کرے کوئی ایسی بات جو اِس میں سے نہیں ہے وہ رَد ہے۔'' (٢) کُلُّ مُحْدَثٍ بِدْعَة وَکُلُّ بِدْعَةٍ ضَلَالَة ۔ (سُنن ابن ماجہ ص ٦) ''ہر ایک ایجاد کی ہوئی بات بد عت ہے اور ہر بد عت گمراہی ہے۔'' حضرات فقہاء ِکرام نے بدعت کی تعریف یہ کی ہے : مَا اَحْدَثَ عَلٰی خِلَافِ الْحَقِّ الْمُتَلَقّٰی عَنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ ۖ مِنْ عِلْمٍ اَوْ عَمَلٍ اَوْ حَالٍ اَوْ صِفَةٍ بِنَوْعِ اِسْتَحْسَانٍ وَ طَرِیْقِ شُبْھَةٍ وَجَعَلَ دِیْنًا قَدِیْمًا وَ صِرَاطًا مُّسْتَقِیْمًا ١ ''بدعت وہ جو اِیجاد کی گئی ہو اُس حق کے خلاف جو حاصل کیا گیا ہے رسول اللہ ۖ سے، وہ کوئی علم (عقیدہ) ہویا عمل ہو یاکوئی حالت ہو (ایجاد کیا گیا ہو) کسی پسندیدگی اور اچھا معلوم ہونے اور مشابہت کی بنا پر اُس کو دینِ قدیم اور صراطِ مستقیم قرار دے دیا گیا ہو۔ ''تو ضیح و تشریح : (1) دُنیا میں آئے دن تبدیلیاں آتی رہتی ہیں موسم بدلتے ہیں جماعتیں بدلتی ہیں حکومتیں بدلتی ہیں اسی طرح نئی نئی ایجادیں ہوتی رہتی ہیں، موٹر ایجاد ہوئی، ریل ایجاد ہوئی، ہوائی جہاز ایجاد ہوئے اِن کو بدعت نہیں کہا جا سکتا کیونکہ اِن میں سے کسی کو بھی دین کا کام اور دین نہیں سمجھا جاتا۔ (2) کھیل تفریح کی بہت سی باتیں ایجاد ہوئیں اور ایجاد ہوتی رہتی ہیں اُن میں بہت کچھ دولت فضول اور بیکار لٹائی جاتی ہے، بڑھیا سے بڑھیا پُر تکلف دعوتیں ہوتی ہیں، مجلسوںاور مکانوں کو بڑی شان سے سجایا جاتا ہے، سامانِ آرائش پر ہزاروں روپیہ خرچ کر دیا جاتا ہے ، دعوتی کارڈ زیادہ سے زیادہ خوبصورت منتخب کیے جاتے ہیں سینکڑوں ہزاروں روپے اِن کارڈوں پر ہی خرچ کر دیا جاتا ہے کہیں ------------------------------١ شرح نقایہ ومراقی الفلاح وطحطاوی