ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2017 |
اكستان |
|
سلسلہ نمبر : ١ قسط : ١ ''خانقاہِ حامدیہ'' کی جانب سے اَنوارِ مدینہ میں شیخ الاسلام حضرت اَقدس مولانا سیّد حسین اَحمد مد نی قدس سرہ العزیز کے مضامین شائع کرنے کا اہتمام کیا جا رہا ہے حضرتکے متوسلین و خدام سے اِلتماس ہے کہ اگر اُن کے پاس حضرت کے مضامین ہوں تواِدارہ کو اِرسال فرما کر عندالناس مشکور اور عنداللہ ماجور ہوں۔ (اِدارہ)جمالِ مومن یا اسلامی یونیفارم ایک سوالیہ مکتوب بخدمت حضرت شیخ الاسلام اور اُس کا جواب جناب مولانا صاحب سلامت، آداب کے بعد عرض ہے کہ میں آپ کو ایک تکلیف دینا چاہتاہوں اُمید ہے کہ آپ اپنے کثیر مشاغل کے باوجود مجھ پر کرم فرما کر جواب سے نوازیں گے، میں میرٹھ کالج میں پڑھتا ہوں میں چاہتاہوں کہ شریعت ِحقہ کی پابندی کروں ان ہی شرعی پابندیوں میں سے داڑھی ہے جواَلحمد للہ کہ میں ابھی تک رکھے ہوئے ہوں مگرمولانا صاحب میں داڑھی رکھ کر سخت پریشان ہو گیا ہوں کیونکہ کالج کی فضا میں داڑھی رکھنا گویا سب احباء کے مذاق اور طعنہ ہائے دلخراش مول لینا ہے، احباء کہتے ہیں کہ : (١) داڑھی سے آدمی برا اور جنگلی معلوم ہوتا ہے ۔ (٢) گوہمارے نبی کریم ۖ نے داڑھی رکھی تھی مگر چونکہ اُس وقت عرب میں رواج تھا اس لیے رکھی تھی مگراب رواج نہیں اس لیے ضروری چیز نہیں۔ (٣) آج کل مقابلہ کے امتحانات میں داڑھی کی وجہ سے ناکامیابی ہوتی ہے اس لیے کہ ممتحن یہ سمجھتا ہے کہ اِس کی عمر زیادہ ہے یا یہ کہ اولڈ فیشن کا آدمی ہے۔