Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2017

اكستان

48 - 66
اصلاح زبور، توراة، انجیل، قرآنِ مجیدمیں ہے ،اورنبوت کی اصلاح خلیل، کلیم، رُوح، حبیب میںہے اورخلافت کی اصلاح ابوبکر، عمر، عثمان، علی میں ہے ۔ توبسم اللہ میں چار کلمے مقرر کرکے اِشارہ کر دیا کہ جو شخص اِس کوپڑھے گا اللہ اپنی رحمت ِ خاصہ سے اصلاحِ جسمی اور اصلاحِ رُوحانی، اصلاحِ معاشرتی اور اصلاحِ مَلکی سے نوازے گا۔ یہ نکات تفسیر حقائق التنزیل فی دقائق التاویل میں مسطور ہیں۔ 
نکتہ نمبر٩  :
 بسم اللہ میں اُنیس حروف کیوں ہیں  ؟  اُنیس کے عدد کی خصوصیت میں یہ نکتہ پنہاں ہے کہ رات دن کی کل ساعات چوبیس ہیں: پانچ ساعتوں میں پانچ نمازیں فرض فرمائیں، باقی رہیں اُنیس ساعتیں، اِن ساعات میں انسان پر جتنی نعمتیں اُترتی ہیں اُنکے شکریہ ادا کرنے کے لیے بسم اللہ الرحمن الرحیم کو مقرر فرمایا کہ اِس میں بھی اُنیس حروف ہیں ہرحرف کوہر ایک ساعت پر متوکل سمجھنا چاہیے کہ  اِس کی برکت سے انسان ہربلاسے محفوظ رہے، پس لازم ہے کہ ہرساعت میں پوری بسم اللہ اُنیس اُنیس مرتبہ پڑھ لیا کریں تاکہ پوری چو بیس ساعتیں عبادت میں لکھی جائیں اس لیے بسم اللہ کے اُنیس حروف رکھے ہیں۔ اور حدیث شریف میں آیا ہے کہ بسم اللہ کے اُنیس حروف ہیں اور عذابِ دوزخ کے بھی اُنیس مؤکل ہیں جو شخص ہر روز بعد نماز ِ فجر اور بعد نمازِ مغرب اُنیس بار بسم اللہ شریف کو خلوصِ نیت اور درست عقیدہ کے ساتھ پڑھے گا تواُنیس مؤکلوں کے عذاب سے پناہ میں رہے گا۔ 
خلاصہ  : 
چونکہ دربانِ دوزخ اُنیس ہیں اور دن رات کی چوبیس ساعتوں میں سے نماز کے پانچ وقت نکال دینے کے بعداُنیس ہی ساعتیں باقی رہتی ہیں لہٰذا بسم اللہ کوبھی اُنیس حروف پرختم کیا تاکہ ہرمؤکل کے عذاب سے بچارہے اور ہر لحظہ عبادت میںشمار ہوجائے، یہ نکات تفسیر ِ مظہر العجائب میں مسطور ہیں۔
(جاری ہے) 


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اس شمارے میں 3 1
3 حرف آغاز 4 1
4 درسِ حدیث 7 1
5 کثرتِ استغفار قرب کا ذریعہ 7 4
6 بھاگوان اِنسان : 8 4
7 بری موت سے پناہ : 8 4
8 ذات و صفات سے متعلق عقیدہ : 9 4
9 دل کی سیاہی، مثال سے وضاحت : 9 4
10 حیاتِ مسلم 11 1
11 پیدائش سے وفات تک ،اسلامی تقریبات و تعلیمات، سنن مستحبا ت بدعات و مکروہات 11 10
12 سیدھا راستہ : 12 10
13 بہتر فرقے اور اہلِ سنت والجماعت : 13 10
14 بد عت : 14 10
15 تو ضیح و تشریح : 15 10
16 فریضۂ تربیت : 18 10
17 سر پرستوں کے فرائض : 19 10
18 نماز کی تعلیم و تربیت : 21 10
19 ناجائز پوشاک وغیرہ : 21 10
20 اجر ِ عظیم : 21 10
21 وفیات 22 1
22 جمالِ مومن یا اسلامی یونیفارم 23 1
23 ایک سوالیہ مکتوب بخدمت حضرت شیخ الاسلام اور اُس کا جواب 23 22
24 جواب : ٭ 24 22
25 تبلیغ ِ دین 32 1
26 اعمالِ ظاہری کے دس اُصول 32 25
27 پہلی اصل ....... نماز کا بیان : 32 25
28 وضو کرنے اور کپڑوں کی طہارت میں ایک عجیب حکمت : 33 25
29 نماز پڑھنے سے بہر حال نفع ہے اگر چہ اِس کے اَسرار کو نہ سمجھے : 33 25
30 نماز کی رُوح اور بدن : 34 25
31 بِلا حضورِ قلب والی نماز کی صحت پر علماء کافتوی اور شبہ کا جواب : 35 25
32 نماز کی رُوح اور اعضاء : 35 25
33 نماز میں قلب اور زبان کی موافقت : 36 25
34 حضور ِ قلب حاصل کرنے کی تد بیر : 36 25
35 فضائلِ بسم اللہ 37 1
36 بسم اللہ کی لفظی تحقیق : 37 35
37 تحقیق لفظ'' اللّٰہ'' : 38 35
38 تحقیق اَلرَّ حْمٰنِ الرَّ حِیْمِ : 38 35
39 بسم اللہ کے متعلق مذاہب کی تحقیق : 40 35
40 بسم اللہ کے متعلق ایک فقہی بحث : 41 35
41 بسم اللہ کے ''ب'' کو مکسور (زیر والا) کیوںلایا گیا ؟ 43 35
42 بسم اللہ کو '' ب ''سے شروع کرنے میں نکتہ : 43 35
43 بسم اللہ الر حمن الر حیم کے متعلق علمی تحقیق : 44 35
44 نکتہ نمبر ١ : 44 35
45 نکتہ نمبر٢ : 45 35
46 نکتہ نمبر٣ : 45 35
47 نکتہ نمبر٥ : 46 35
48 نکتہ نمبر ٦ : 46 35
49 نکتہ نمبر ٧ : 46 35
50 نکتہ نمبر ٨ : 47 35
51 نکتہ نمبر٩ : 48 35
52 خلاصہ : 48 35
53 گلدستہ ٔ اَحادیث 49 1
54 تین قسم کے لوگ اللہ کا وفدہیں : 49 53
55 حکیم الاسلام حضرت مولانا قاری محمد طیب صاحب قاسمی 50 1
56 پیدائش : 51 55
57 ر سمِ بسم اللہ : 51 55
58 مکتب طیب کی مبارک تقریب 51 55
59 حفظ و تجوید ِقرآن : 51 55
60 اعلیٰ تعلیم : 52 55
61 اساتذہ کرام : 52 55
62 اجازتِ حدیث : 53 55
63 بیعت واِرادت کاتعلق : 53 55
64 دارُ العلوم دیوبند کے منصب ِاہتمام پر : 56 55
65 تقریر کے بادشاہ اور فاتح بمبئی کا خطاب : 57 55
66 لاہور کی تقریر کا واقعہ : 59 55
67 پاکستانی شہریت اور پھر واپسی : 60 55
68 اخبار الجامعہ 64 1
69 جامعہ مدنیہ جدید و مسجد حامد 65 1
Flag Counter