Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2017

اكستان

41 - 66
جواب  :  مگر علامہ پانی پتی   اور دیگر محدثین نے کہا ہے کہ پہلی حدیث میں ابن عباس   کا یہ قول کہ بسم اللہ الر حمن الر حیم ساتویں آیت ہے، فقط ابن عباس کا گمان ہے مرفوع حدیث نہیں اور  ترمذی کی حدیث باعتبارِ اَسناد قوی نہیں۔ 
تیسری دلیل  :  کہ بسم اللہ الرحمن الرحیم ہر سورت کا جز ہے کیونکہ قرآن میں ہر جگہ اِسی خط سے لکھی گئی ہے جس خط سے تمام قرآن لکھا ہے ۔ 
تواِس کا جواب یہ ہے کہ یہ تو اِس بات کی دلیل ہے کہ بسم اللہ داخلِ قرآن ہے نہ کہ اِس بات کی کہ وہ ہرسورة کا جزو ہے اور یہ کیونکر ہوسکتا ہے حالانکہ یہ صحیح حدیث ہے کہ جنابِ رسول اللہ  ۖ  نے سورہ ملک کی بابت فرمایا ہے  سُوْرَة مِّنَ الْقُرْآنِ ثَلٰثُوْنَ آیَةً  سورۂ ملک تیس آیتوں کی ہے اور    اِس سورة کی آیتیں گننے والوں نے اتفاق کیا ہے کہ اس سورة میں بسم اللہ الر حمن الرحیم کو الگ کر کے   تیس آیتیں ہیں۔ 
(٣)  امام حمزہ کوفی، بعض شوافع اور اِمام احمد   کا مذہب یہ ہے کہ بسم اللہ فقط سورہ فاتحہ کی جزو ہے اِس کی دلیل میں یہ حدیثیں پیش کی جاتی ہیں۔ 
ابن جُریج  نے ابو ملیکہ اور اُنہوں نے اُم المومنین حضرت اُم سلمہ رضی اللہ عنہا سے نقل کیا ہے اور حضرت اُم سلمہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ حضور  ۖ  نے فاتحة الکتاب پڑھی اور بسم اللہ الر حمن الرحیم کوایک آیت شمار کیا، الحمد للہ رب العالمین کو دوسری آیت ،اس طرح آپ نے سورہ فاتحہ کی سات  آیتیں شمار کیں۔ 
اسی طرح حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ حضور اکرم  ۖ  نے فرمایا فاتحة الکتاب کی سات آیات ہیں اور پہلی آیت بسم اللہ الر حمن الرحیم ہے۔ (اخرجہ طبرانی و بیہقی واِبن مردویہ) 
بسم اللہ کے متعلق ایک فقہی بحث  : 
آیا بسم اللہ کو نماز میں پڑھنا جائز ہے یا نہیں  ؟  اگر نماز میں اِس کی قرأت جائز ہے تو کس طرح پڑھنا چاہیے، جہراً( یعنی بلندآواز سے ) یا سراً (آہستہ) پڑھنا چاہیے  ؟


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اس شمارے میں 3 1
3 حرف آغاز 4 1
4 درسِ حدیث 7 1
5 کثرتِ استغفار قرب کا ذریعہ 7 4
6 بھاگوان اِنسان : 8 4
7 بری موت سے پناہ : 8 4
8 ذات و صفات سے متعلق عقیدہ : 9 4
9 دل کی سیاہی، مثال سے وضاحت : 9 4
10 حیاتِ مسلم 11 1
11 پیدائش سے وفات تک ،اسلامی تقریبات و تعلیمات، سنن مستحبا ت بدعات و مکروہات 11 10
12 سیدھا راستہ : 12 10
13 بہتر فرقے اور اہلِ سنت والجماعت : 13 10
14 بد عت : 14 10
15 تو ضیح و تشریح : 15 10
16 فریضۂ تربیت : 18 10
17 سر پرستوں کے فرائض : 19 10
18 نماز کی تعلیم و تربیت : 21 10
19 ناجائز پوشاک وغیرہ : 21 10
20 اجر ِ عظیم : 21 10
21 وفیات 22 1
22 جمالِ مومن یا اسلامی یونیفارم 23 1
23 ایک سوالیہ مکتوب بخدمت حضرت شیخ الاسلام اور اُس کا جواب 23 22
24 جواب : ٭ 24 22
25 تبلیغ ِ دین 32 1
26 اعمالِ ظاہری کے دس اُصول 32 25
27 پہلی اصل ....... نماز کا بیان : 32 25
28 وضو کرنے اور کپڑوں کی طہارت میں ایک عجیب حکمت : 33 25
29 نماز پڑھنے سے بہر حال نفع ہے اگر چہ اِس کے اَسرار کو نہ سمجھے : 33 25
30 نماز کی رُوح اور بدن : 34 25
31 بِلا حضورِ قلب والی نماز کی صحت پر علماء کافتوی اور شبہ کا جواب : 35 25
32 نماز کی رُوح اور اعضاء : 35 25
33 نماز میں قلب اور زبان کی موافقت : 36 25
34 حضور ِ قلب حاصل کرنے کی تد بیر : 36 25
35 فضائلِ بسم اللہ 37 1
36 بسم اللہ کی لفظی تحقیق : 37 35
37 تحقیق لفظ'' اللّٰہ'' : 38 35
38 تحقیق اَلرَّ حْمٰنِ الرَّ حِیْمِ : 38 35
39 بسم اللہ کے متعلق مذاہب کی تحقیق : 40 35
40 بسم اللہ کے متعلق ایک فقہی بحث : 41 35
41 بسم اللہ کے ''ب'' کو مکسور (زیر والا) کیوںلایا گیا ؟ 43 35
42 بسم اللہ کو '' ب ''سے شروع کرنے میں نکتہ : 43 35
43 بسم اللہ الر حمن الر حیم کے متعلق علمی تحقیق : 44 35
44 نکتہ نمبر ١ : 44 35
45 نکتہ نمبر٢ : 45 35
46 نکتہ نمبر٣ : 45 35
47 نکتہ نمبر٥ : 46 35
48 نکتہ نمبر ٦ : 46 35
49 نکتہ نمبر ٧ : 46 35
50 نکتہ نمبر ٨ : 47 35
51 نکتہ نمبر٩ : 48 35
52 خلاصہ : 48 35
53 گلدستہ ٔ اَحادیث 49 1
54 تین قسم کے لوگ اللہ کا وفدہیں : 49 53
55 حکیم الاسلام حضرت مولانا قاری محمد طیب صاحب قاسمی 50 1
56 پیدائش : 51 55
57 ر سمِ بسم اللہ : 51 55
58 مکتب طیب کی مبارک تقریب 51 55
59 حفظ و تجوید ِقرآن : 51 55
60 اعلیٰ تعلیم : 52 55
61 اساتذہ کرام : 52 55
62 اجازتِ حدیث : 53 55
63 بیعت واِرادت کاتعلق : 53 55
64 دارُ العلوم دیوبند کے منصب ِاہتمام پر : 56 55
65 تقریر کے بادشاہ اور فاتح بمبئی کا خطاب : 57 55
66 لاہور کی تقریر کا واقعہ : 59 55
67 پاکستانی شہریت اور پھر واپسی : 60 55
68 اخبار الجامعہ 64 1
69 جامعہ مدنیہ جدید و مسجد حامد 65 1
Flag Counter