ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2017 |
اكستان |
|
وہی ہے زندگی ۔'' اور آنحضرت ۖ نے اُسی کو دانشمند اور عقلمند قرار دیا ہے جو بعد الموت والی زندگی کے لیے محنت کرے۔ اَلْکَیِّسُ مَنْ دَانَ نَفْسَہ وَعَمِلَ لِمَا بَعْدَ الْمَوْتِ وَالْعَاجِزُ مَنْ اَتْبَعَ نَفْسَہُ ھَوَاھَا وَتَمَنّٰی عَلَی اللّٰہِ ۔ (تر مذی شریف ابواب صفة القیامة رقم الحدیث ٢٤٥٩ ) ''عقلمند وہ ہے جو اپنے نفس کو تابع اور مطیع بنائے (اُس سے محاسبہ کرتا ر ہے) اور بعد الموت کے لیے عمل کرتا رہے، اور عقل و دانش سے عاجز (نادان اور بے خوف) وہ ہے جو اپنے نفس کے پیچھے چلتا رہے (خدا پرست بننے کے بجائے نفس پرست بنارہے ) اور پھر یہ بھی آرزو لگا ئے رکھے (کہ بلا حساب کتاب بخشا جائے گا اور بلا کیے دھرے جنت میں پہنچ جائے گا ) ۔'' اسلام نے جس طرح موجودہ زندگی میں اپنی اور اپنے اہل وعیال کی ضرورتوںکا انتظام کرنا مسلمانوں کے لیے لازم اور فرض کیا اسی طرح یہ بھی فرض کیاکہ مسلمان اپنی اور اپنے اہل و عیال کی اُخروی زندگی کو درست کرنے کی بھی کوشش کرے اور اپنی پوری محنت، توجہ اور پوری جدو جہد اِس میں صرف کر دے۔ ( یٰاَیُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا قُوْا اَنْفُسَکُمْ وَاَھْلِیْکُمْ نَارًا وَّقُوْدُھَا النَّاسُ وَالْحِجَارَةُ ) ١ '' اے ایمان والو ! بچاؤ اپنی جانوں اور اپنے گھر والوں کو اُس آگ سے جس کا ایندھن ہوں گے انسان اور پتھر۔ '' (وَاْمُرْ اَھْلَکَ بِالصَّلٰوةِ وَاصْطَبِرْ عَلَیْھَا) (سُورة التحریم : ١٣٢ ) '' اپنے گھر والوں کو نماز کا حکم دے اور اس پر مضبوطی کے ساتھ جم جا۔''سر پرستوں کے فرائض : محبوب رب العالمین ۖ کا اِرشاد ہے : ------------------------------١ سُورة التحریم : ٦