Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2017

اكستان

40 - 66
مکتوبات کے شروع میں بسم اللہ لکھواتے تھے یہاں تک کہ (  قُلِ ادْعُوا اللّٰہَ اَوِ ادْعُوا الرَّحْمٰنَ ) نازل ہوئی تو پھر حضور پُر نور  ۖ   والا ناموں کے شروع میں یوں لکھواتے  بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ  یہ سلسلہ یوںہی چلتا رہا حتی کہ سورہ نمل کی آیت (  اِنَّہ بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم ) کا نزول ہوا تو پھر آنحضرت  ۖ   والا ناموں کے آغاز میں مکمل بسم اللہ تحریر کراتے تھے۔ اس سے واضح ہوتا ہے کہ بسم اللہ اُمت ِ محمدیہ    علی صاحبہا الصلٰوة والسلام کے خصائص میں سے ہے۔  جواب  :  لیکن یہ ٹھیک نہیں کیونکہ پہلی کتابیں غیرعربی میں تھیں جو آنحضرت  ۖ     نہیں جانتے تھے لہٰذا عدمِ علم سے نفی لازم نہیں آتی۔
بسم اللہ کے متعلق مذاہب کی تحقیق  : 
(١)  اہلِ مدینہ جیسے امام مالک وغیرہ، اہلِ شام جیسے امام اوزاعی وغیرہ، اہلِ بصرہ جیسے ابو عمرو،   یعقوب اورامام ابو حنیفہ وغیرہ ،فقہا ئے کوفہ کا مذہب یہ ہے کہ بسم اللہ نہ سورہ فاتحہ کا جزو ہے اور نہ کسی اور سورة کا بلکہ تبرکاً (یا دو سورتوں کو جدا کرنے کے لیے) ہر سورت کا آغاز اِس سے ہوا ہے اور تکرار تبرکاً ہے البتہ جز و قرآ ن ضرور ہے۔ 
(٢)  امام سفیان ثوری، ابن ِمبارک ،امام شافعی ،اہلِ مکہ جیسے ابن کثیر ،امام عاصم کوفی، امام کسائی   ،غالب اصحاب شافعی اور اِمامیہ کا مذہب یہ ہے کہ سورہ براء ة کے علاوہ تمام سورتوں سے مستقل آیت ہے بطور ِدلیل یہ حدیث پیش کی جاتی ہے جس کو حاکم نے سند ِصحیح کے ساتھ (  وَلَقَدْ اٰتَیْنَاکَ سَبْعًا مِّنَ الْمَثَانِیْ وَالْقُرْآنَ الْعَظِیْمَ)کی تفسیر میں سعید بن جبیر کی یہ روایت بیان کی ہے کہ سبع مثانی اُم القرآن سورہ فاتحہ ہے اور بسم اللہ الر حمن الر حیم اِس کی ساتویں آیت ہے ۔عبد اللہ بن عباس نے اس کو اِس طرح پڑھا جس طرح میں نے پڑھا اور پھر فرمایا کہ بسم اللہ الر حمن الر حیم ساتویں آیت ہے۔ 
دوسری دلیل  :  ترمذی کی حدیث ہے جو حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ  رسول اکرم  ۖ   اپنی نماز بسم اللہ الر حمن الر حیم سے شروع کیا کرتے تھے تو معلوم ہوا کہ بسم اللہ الرحمن الرحیم  ہر سورة کا جزو ہے۔ 


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اس شمارے میں 3 1
3 حرف آغاز 4 1
4 درسِ حدیث 7 1
5 کثرتِ استغفار قرب کا ذریعہ 7 4
6 بھاگوان اِنسان : 8 4
7 بری موت سے پناہ : 8 4
8 ذات و صفات سے متعلق عقیدہ : 9 4
9 دل کی سیاہی، مثال سے وضاحت : 9 4
10 حیاتِ مسلم 11 1
11 پیدائش سے وفات تک ،اسلامی تقریبات و تعلیمات، سنن مستحبا ت بدعات و مکروہات 11 10
12 سیدھا راستہ : 12 10
13 بہتر فرقے اور اہلِ سنت والجماعت : 13 10
14 بد عت : 14 10
15 تو ضیح و تشریح : 15 10
16 فریضۂ تربیت : 18 10
17 سر پرستوں کے فرائض : 19 10
18 نماز کی تعلیم و تربیت : 21 10
19 ناجائز پوشاک وغیرہ : 21 10
20 اجر ِ عظیم : 21 10
21 وفیات 22 1
22 جمالِ مومن یا اسلامی یونیفارم 23 1
23 ایک سوالیہ مکتوب بخدمت حضرت شیخ الاسلام اور اُس کا جواب 23 22
24 جواب : ٭ 24 22
25 تبلیغ ِ دین 32 1
26 اعمالِ ظاہری کے دس اُصول 32 25
27 پہلی اصل ....... نماز کا بیان : 32 25
28 وضو کرنے اور کپڑوں کی طہارت میں ایک عجیب حکمت : 33 25
29 نماز پڑھنے سے بہر حال نفع ہے اگر چہ اِس کے اَسرار کو نہ سمجھے : 33 25
30 نماز کی رُوح اور بدن : 34 25
31 بِلا حضورِ قلب والی نماز کی صحت پر علماء کافتوی اور شبہ کا جواب : 35 25
32 نماز کی رُوح اور اعضاء : 35 25
33 نماز میں قلب اور زبان کی موافقت : 36 25
34 حضور ِ قلب حاصل کرنے کی تد بیر : 36 25
35 فضائلِ بسم اللہ 37 1
36 بسم اللہ کی لفظی تحقیق : 37 35
37 تحقیق لفظ'' اللّٰہ'' : 38 35
38 تحقیق اَلرَّ حْمٰنِ الرَّ حِیْمِ : 38 35
39 بسم اللہ کے متعلق مذاہب کی تحقیق : 40 35
40 بسم اللہ کے متعلق ایک فقہی بحث : 41 35
41 بسم اللہ کے ''ب'' کو مکسور (زیر والا) کیوںلایا گیا ؟ 43 35
42 بسم اللہ کو '' ب ''سے شروع کرنے میں نکتہ : 43 35
43 بسم اللہ الر حمن الر حیم کے متعلق علمی تحقیق : 44 35
44 نکتہ نمبر ١ : 44 35
45 نکتہ نمبر٢ : 45 35
46 نکتہ نمبر٣ : 45 35
47 نکتہ نمبر٥ : 46 35
48 نکتہ نمبر ٦ : 46 35
49 نکتہ نمبر ٧ : 46 35
50 نکتہ نمبر ٨ : 47 35
51 نکتہ نمبر٩ : 48 35
52 خلاصہ : 48 35
53 گلدستہ ٔ اَحادیث 49 1
54 تین قسم کے لوگ اللہ کا وفدہیں : 49 53
55 حکیم الاسلام حضرت مولانا قاری محمد طیب صاحب قاسمی 50 1
56 پیدائش : 51 55
57 ر سمِ بسم اللہ : 51 55
58 مکتب طیب کی مبارک تقریب 51 55
59 حفظ و تجوید ِقرآن : 51 55
60 اعلیٰ تعلیم : 52 55
61 اساتذہ کرام : 52 55
62 اجازتِ حدیث : 53 55
63 بیعت واِرادت کاتعلق : 53 55
64 دارُ العلوم دیوبند کے منصب ِاہتمام پر : 56 55
65 تقریر کے بادشاہ اور فاتح بمبئی کا خطاب : 57 55
66 لاہور کی تقریر کا واقعہ : 59 55
67 پاکستانی شہریت اور پھر واپسی : 60 55
68 اخبار الجامعہ 64 1
69 جامعہ مدنیہ جدید و مسجد حامد 65 1
Flag Counter