ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2017 |
اكستان |
|
گلدستہ ٔ اَحادیث ( حضرت مولانا نعیم الدین صاحب ،اُستاذ الحدیث جامعہ مدنیہ لاہور )تین قسم کے لوگ اللہ کا وفدہیں : عَنْ اَبِیْ ھُرَیْرَةَ قَالَ سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَےْہِ وَسَلَّمَ یَقُوْلُ وَفْدُ اللّٰہِ ثَلَاثَة اَلْغَازِیْ، وَالْحَآجُّ، وَالْمُعْتَمِرُ ۔ ١ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ۖ سے سنا آپ فرمارہے تھے کہ تین قسم کے لوگ اللہ کا وفدہیں : جہاد کرنے والے، حج کرنے والے، عمرہ کرنے والے۔ '' مطلب یہ ہے کہ یہ تینوں قسم کے لوگ چونکہ اللہ کے راستے میں تکلیفیں برداشت کرتے ہیں کہ اِن کامال بھی صرف ہوتاہے جان بھی صرف ہوتی ہے اِنہیں گھرباربھی چھوڑناپڑتاہے اِس لیے یہ لوگ اللہ کے یہاں اِعزازواِکرام کے قابل ہوجاتے ہیں اوراِن کی حیثیت بادشاہ کے حضورمیں پیش ہونے والے وفد کی سی ہوجاتی ہے جس کی بات سنی جاتی ہے اورجس کے مطالبے پورے کیے جاتے ہیں ۔ اِسی لیے حدیث پاک میں آتاہے کہ جب تم حج سے واپس آنے والے کسی حاجی سے ملو تو اُسے سلام کرواُس سے ہاتھ ملائواوراُس سے درخواست کروکہ وہ اپنے گھرداخل ہونے سے پہلے تمہارے لیے اِستغفار کرے کیونکہ اُس کے گناہ بخشے جاچکے ہیں۔ ٢ ------------------------------١ نسائی، ج٢ ص٦ ٤ ، شعب الایمان ج٣ص٤٧٥ ، مشکوٰة شریف ص ٢٢٣ ٢ مسنداحمد ج٢ ص٩ ٦ ، مشکوٰة شریف ص٢٢٣