Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2017

اكستان

44 - 66
حضرت علامہ شبلی رحمةاللہ علیہ سے کسی نے پوچھا کہ آپ شبلی ہیں  ؟  فرمایا نہیں بلکہ ب کے نیچے والا نقطہ ہوں۔ صفاتِ جمالیہ کو صفات ِ جلالیہ پر سبقت حاصل ہے جیسے حدیث شریف میں ارشاد ہے  سَبَقَتْ  رَحْمَتِیْ غَضَبِیْ   ١  کہ میری رحمت میرے غضب سے سبقت لے گئی۔'' ب'' مجرور میں اسی طرف اشارہ ہے اور اِس کو شروع میں لانے سے اِس بات کی طرف اِشارہ ہے کہ مدار ر حمت ِ الٰہی پر ہے جیسا کہ حدیث میں فرمایا گیا  :
 قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ  ۖ  لَنْ یُّدْخِلَ اَحَدَکُمُ الْجَنَّةَ عَمَلُہ قِیْلَ حَتّٰی اَنْتَ یَارَسُوْلَ اللّٰہِ ،  قَالَ حَتّٰی اَنَا  اِلَّا اَنْ یَّتَغَمَّدَ نِیَ اللّٰہُ بِرَحْمَةٍ۔  (تفسیر رُوح المعانی)
 ''آپ نے ارشاد فرمایا کہ کوئی انسان اپنے عمل کی بنا پرجنت میں داخل نہیں ہوسکتا  صحابہ نے پوچھا یا رسول اللہ آپ کو بھی  !  فرمایا ہاں میں بھی عمل کی وجہ سے جنت میں داخل نہیں ہو سکتا مگر یہ کہ اللہ مجھے اپنی رحمت سے ڈھانپ لے۔ ''
شیخ اکبر رحمة اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ بسم کے ہمزہ کو اِس لیے حذف کیا گیا تاکہ درمیان میں فاصلہ نہ آئے یعنی خضوع و عاجزی کے بعد متصل رحمت کا حصول ہے۔ 
بسم اللہ الر حمن الر حیم کے متعلق علمی تحقیق  : 
نکتہ نمبر ١  : 
اُس قادرِ مطلق نے اپنے کلام قرآنِ مجید کی حرف ''ب ''سے کیوں ابتداء فرمائی  ؟  غور سے سنیے گا  :  روزِ میثاق میں ( اَلَسْتُ بِرَبِّکُمْ ) کے جواب میں سب سے پہلے انسان کی زبان سے جو لفظ نکلا اُس لفظ کاآغاز بھی ''ب '' سے تھا یعنی  بَلٰی  پس جبکہ ب وہ اوّل حرف ہے جس سے اِبن آدم کے لب پہلے پہل آشنا ہوئے تویہاں بھی غالبًا حکمت ِالٰہی نے چاہا کہ افتتاحِ قرآن میں بھی اِسی حرف کی خصوصیت رہے تاکہ لوگ اُسی کے عہد کو یاد کر کے قرآن اور احکامِ قرآن کی تعمیل کریں( اَوْفُوْابِعَھْدِیْ اُوْفِ بِعَھْدِکُمْ )''پورا کرو تم میرے عہد کو اور پورا کروں گا میں تمہارے عہدکو۔''   اَلْکَرِیْمُ اِذَا وَعَدَ وَفٰی  
 ------------------------------
 ١    بخاری شریف  کتاب التوحید  رقم الحدیث ٧٥٥٣


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اس شمارے میں 3 1
3 حرف آغاز 4 1
4 درسِ حدیث 7 1
5 کثرتِ استغفار قرب کا ذریعہ 7 4
6 بھاگوان اِنسان : 8 4
7 بری موت سے پناہ : 8 4
8 ذات و صفات سے متعلق عقیدہ : 9 4
9 دل کی سیاہی، مثال سے وضاحت : 9 4
10 حیاتِ مسلم 11 1
11 پیدائش سے وفات تک ،اسلامی تقریبات و تعلیمات، سنن مستحبا ت بدعات و مکروہات 11 10
12 سیدھا راستہ : 12 10
13 بہتر فرقے اور اہلِ سنت والجماعت : 13 10
14 بد عت : 14 10
15 تو ضیح و تشریح : 15 10
16 فریضۂ تربیت : 18 10
17 سر پرستوں کے فرائض : 19 10
18 نماز کی تعلیم و تربیت : 21 10
19 ناجائز پوشاک وغیرہ : 21 10
20 اجر ِ عظیم : 21 10
21 وفیات 22 1
22 جمالِ مومن یا اسلامی یونیفارم 23 1
23 ایک سوالیہ مکتوب بخدمت حضرت شیخ الاسلام اور اُس کا جواب 23 22
24 جواب : ٭ 24 22
25 تبلیغ ِ دین 32 1
26 اعمالِ ظاہری کے دس اُصول 32 25
27 پہلی اصل ....... نماز کا بیان : 32 25
28 وضو کرنے اور کپڑوں کی طہارت میں ایک عجیب حکمت : 33 25
29 نماز پڑھنے سے بہر حال نفع ہے اگر چہ اِس کے اَسرار کو نہ سمجھے : 33 25
30 نماز کی رُوح اور بدن : 34 25
31 بِلا حضورِ قلب والی نماز کی صحت پر علماء کافتوی اور شبہ کا جواب : 35 25
32 نماز کی رُوح اور اعضاء : 35 25
33 نماز میں قلب اور زبان کی موافقت : 36 25
34 حضور ِ قلب حاصل کرنے کی تد بیر : 36 25
35 فضائلِ بسم اللہ 37 1
36 بسم اللہ کی لفظی تحقیق : 37 35
37 تحقیق لفظ'' اللّٰہ'' : 38 35
38 تحقیق اَلرَّ حْمٰنِ الرَّ حِیْمِ : 38 35
39 بسم اللہ کے متعلق مذاہب کی تحقیق : 40 35
40 بسم اللہ کے متعلق ایک فقہی بحث : 41 35
41 بسم اللہ کے ''ب'' کو مکسور (زیر والا) کیوںلایا گیا ؟ 43 35
42 بسم اللہ کو '' ب ''سے شروع کرنے میں نکتہ : 43 35
43 بسم اللہ الر حمن الر حیم کے متعلق علمی تحقیق : 44 35
44 نکتہ نمبر ١ : 44 35
45 نکتہ نمبر٢ : 45 35
46 نکتہ نمبر٣ : 45 35
47 نکتہ نمبر٥ : 46 35
48 نکتہ نمبر ٦ : 46 35
49 نکتہ نمبر ٧ : 46 35
50 نکتہ نمبر ٨ : 47 35
51 نکتہ نمبر٩ : 48 35
52 خلاصہ : 48 35
53 گلدستہ ٔ اَحادیث 49 1
54 تین قسم کے لوگ اللہ کا وفدہیں : 49 53
55 حکیم الاسلام حضرت مولانا قاری محمد طیب صاحب قاسمی 50 1
56 پیدائش : 51 55
57 ر سمِ بسم اللہ : 51 55
58 مکتب طیب کی مبارک تقریب 51 55
59 حفظ و تجوید ِقرآن : 51 55
60 اعلیٰ تعلیم : 52 55
61 اساتذہ کرام : 52 55
62 اجازتِ حدیث : 53 55
63 بیعت واِرادت کاتعلق : 53 55
64 دارُ العلوم دیوبند کے منصب ِاہتمام پر : 56 55
65 تقریر کے بادشاہ اور فاتح بمبئی کا خطاب : 57 55
66 لاہور کی تقریر کا واقعہ : 59 55
67 پاکستانی شہریت اور پھر واپسی : 60 55
68 اخبار الجامعہ 64 1
69 جامعہ مدنیہ جدید و مسجد حامد 65 1
Flag Counter