Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2017

اكستان

28 - 66
بنادیتا ہے خود اُس کی قوم ان الفاظ کونہیں سمجھ سکتی اور با لخصوص اس کا مذہبی واعظ تو تقریبًا اَسی نوے فیصدی الفاظ سنسکرت اور بھاشا کے بولتا ہے مگربات یہ ہے کہ اس کی قوم اس کو بنظر استحسان ہی دیکھتی ہے، بڑے بڑے گروکل اور ودیا پیٹھ اس زبانِ مردہ کوزندہ کرنے کے لیے جاری کیے جارہے ہیں حالانکہ روئے زمین پر کوئی قوم یا ملک اس زبان کا بولنے والا موجود نہیں ہے اور غالبًا پہلے کسی زمانہ میں بھی یہ زبان عام پبلک زبان نہ تھی وہ انتہائی کوشش کررہا ہے کہ تمام ہندوستان میں اس کے قدیم رسم خط کو جاری کیا جائے حالانکہ وہ نہایت ناقص رسمِ خط ہے وہ اپنی انتہائی کوشش کر رہا ہے کہ دھوتی باندھنا نہ چھوڑے ، ایم ایل سی، ایم ایل اے، اسمبلی کا پریزیڈنٹ، کونسل کا پریزیڈ نٹ، اُس کی قوم کا جج ڈپٹی کلکٹر وغیرہ وغیرہ دھوتی باندھ کر سر کھول کر قمیص پہن کر بر سر اجلاس آتا ہے حالانکہ دھوتی میں پاجامہ سے بدرجہا زیادہ کپڑا خرچ ہوتا ہے، پردہ بھی پورا نہیں ہوتا ،سردی اور گرمی سے بھی پوری حفاظت نہیں ہوتی، باوجود اِن سب امور کے پاجامہ پہننا اختیار نہیں کرتا چوٹی سر پر رکھنا جنیو  ١  لگانا ضروری سمجھتا ہے۔       یہ کیا چیزیں ہیں  ؟  کیا یہ قومی شعار، قومی یونیفارم نہیں ہے  ؟  کیا اسی وجہ سے وہ اپنی ہستی کی صورت نہیں نکال رہا ہے  ؟
  گرو نانک اور اس کے اتباع نے چاہا کہ اپنے تابعداروں کی مستقل ہستی قائم کریں توبال کا  نہ منڈانا داڑھی کانہ کترانا یا منڈانا، لوہے کے کڑے کا پہننا، کرپان کارکھنا قومی یونیفارم بنادیا، آج اِس شعار پر سکھ قوم مری جاتی ہے اس گرم ملک میں طرح طرح کی تکالیف سہتی ہے مگر بالوں کاکتروانا یامنڈانا قبول نہیں کرتی اگر وہ ان چیزوں کو چھوڑدے دُنیا سے اس کی امتیازی ہستی اور قومی موجودیت  فنا کے گھاٹ اُتر جائے گی۔ 
مذکورہ بالا معروضات سے بخوبی واضح ہے کہ کسی قوم اور مذہب کادُنیا میں مستقل وجود جب ہی قائم ہو سکتا ہے اور باقی جب ہی رہ سکتا ہے جبکہ وہ اپنے لیے خصوصیات وضع قطع میں، تہذیب و کلچر میں، بود و باش میں، زبان اور عمل میں کر لے، اس لیے ضروری تھا کہ مذہب اِسلام جوکہ اپنے عقائد اخلاق 
  ------------------------------
 ١   وہ بٹا ہوا دھاگہ جسے ہندو لوگ بُدھی کی طرح گلے میں ڈالتے ہیں۔محمود میاں غفرلہ


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اس شمارے میں 3 1
3 حرف آغاز 4 1
4 درسِ حدیث 7 1
5 کثرتِ استغفار قرب کا ذریعہ 7 4
6 بھاگوان اِنسان : 8 4
7 بری موت سے پناہ : 8 4
8 ذات و صفات سے متعلق عقیدہ : 9 4
9 دل کی سیاہی، مثال سے وضاحت : 9 4
10 حیاتِ مسلم 11 1
11 پیدائش سے وفات تک ،اسلامی تقریبات و تعلیمات، سنن مستحبا ت بدعات و مکروہات 11 10
12 سیدھا راستہ : 12 10
13 بہتر فرقے اور اہلِ سنت والجماعت : 13 10
14 بد عت : 14 10
15 تو ضیح و تشریح : 15 10
16 فریضۂ تربیت : 18 10
17 سر پرستوں کے فرائض : 19 10
18 نماز کی تعلیم و تربیت : 21 10
19 ناجائز پوشاک وغیرہ : 21 10
20 اجر ِ عظیم : 21 10
21 وفیات 22 1
22 جمالِ مومن یا اسلامی یونیفارم 23 1
23 ایک سوالیہ مکتوب بخدمت حضرت شیخ الاسلام اور اُس کا جواب 23 22
24 جواب : ٭ 24 22
25 تبلیغ ِ دین 32 1
26 اعمالِ ظاہری کے دس اُصول 32 25
27 پہلی اصل ....... نماز کا بیان : 32 25
28 وضو کرنے اور کپڑوں کی طہارت میں ایک عجیب حکمت : 33 25
29 نماز پڑھنے سے بہر حال نفع ہے اگر چہ اِس کے اَسرار کو نہ سمجھے : 33 25
30 نماز کی رُوح اور بدن : 34 25
31 بِلا حضورِ قلب والی نماز کی صحت پر علماء کافتوی اور شبہ کا جواب : 35 25
32 نماز کی رُوح اور اعضاء : 35 25
33 نماز میں قلب اور زبان کی موافقت : 36 25
34 حضور ِ قلب حاصل کرنے کی تد بیر : 36 25
35 فضائلِ بسم اللہ 37 1
36 بسم اللہ کی لفظی تحقیق : 37 35
37 تحقیق لفظ'' اللّٰہ'' : 38 35
38 تحقیق اَلرَّ حْمٰنِ الرَّ حِیْمِ : 38 35
39 بسم اللہ کے متعلق مذاہب کی تحقیق : 40 35
40 بسم اللہ کے متعلق ایک فقہی بحث : 41 35
41 بسم اللہ کے ''ب'' کو مکسور (زیر والا) کیوںلایا گیا ؟ 43 35
42 بسم اللہ کو '' ب ''سے شروع کرنے میں نکتہ : 43 35
43 بسم اللہ الر حمن الر حیم کے متعلق علمی تحقیق : 44 35
44 نکتہ نمبر ١ : 44 35
45 نکتہ نمبر٢ : 45 35
46 نکتہ نمبر٣ : 45 35
47 نکتہ نمبر٥ : 46 35
48 نکتہ نمبر ٦ : 46 35
49 نکتہ نمبر ٧ : 46 35
50 نکتہ نمبر ٨ : 47 35
51 نکتہ نمبر٩ : 48 35
52 خلاصہ : 48 35
53 گلدستہ ٔ اَحادیث 49 1
54 تین قسم کے لوگ اللہ کا وفدہیں : 49 53
55 حکیم الاسلام حضرت مولانا قاری محمد طیب صاحب قاسمی 50 1
56 پیدائش : 51 55
57 ر سمِ بسم اللہ : 51 55
58 مکتب طیب کی مبارک تقریب 51 55
59 حفظ و تجوید ِقرآن : 51 55
60 اعلیٰ تعلیم : 52 55
61 اساتذہ کرام : 52 55
62 اجازتِ حدیث : 53 55
63 بیعت واِرادت کاتعلق : 53 55
64 دارُ العلوم دیوبند کے منصب ِاہتمام پر : 56 55
65 تقریر کے بادشاہ اور فاتح بمبئی کا خطاب : 57 55
66 لاہور کی تقریر کا واقعہ : 59 55
67 پاکستانی شہریت اور پھر واپسی : 60 55
68 اخبار الجامعہ 64 1
69 جامعہ مدنیہ جدید و مسجد حامد 65 1
Flag Counter