Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2016

اكستان

47 - 66
ذو القعدہ، ذوالحجہ، محرم اور رجب تھے مگر یہ حکم پہلے تھا جمہور کا قول ہے کہ اب ان کی حرمت منسوخ ہوگئی ) قریش ِ مکہ حضرت ابراہیم علیہ السلام کی اولاد میں سے تھے اور کعبہ شریف کے متولی بھی تھے جو اُن کے  جد ِ امجد حضرت ابراہیم علیہ السلام نے تعمیر فرمایا تھا، ان لو گوں میں حضرت ابراہیم علیہ السلام کی شریعت میں سے جوباتیں باقی رہ گئی تھیں اُن میں حج کرنا اور چار مہینوں کو محترم سمجھتے ہوئے اُن میں قتل و قتال کو حرام سمجھنا بھی تھا لیکن اُن میں اور عرب کے دیگر قبائل میں جہالت کی وجہ سے شرو فساد اور جنگ و جدال ایک پیشہ بن کر رہ گیا تھا اِسی وجہ سے وہ کبھی اِن مہینوں میں سے کسی محترم مہینہ میں لڑائی کی ضرورت محسوس کرتے تو اپنی طرف سے اُس مہینہ کو مؤخر کر دیتے مثلاً ماہِ محرم کو صفر اور صفر کو محرم قرار دے کر جنگ کر لیتے تھے اِس طرح اللہ تعالیٰ کی طرف سے جو مہینہ حرمت والا تھا اُس کو اپنی طرف سے حلال اور جو مہینہ حلال تھا اُسے اپنی طرف سے حرام قرار دیتے تھے ،قرآنِ کریم نے سب سے پہلے اِس رسمِ جاہلیت کی تر دید کی اور اِسے گمراہ کن طریقہ بتلایا ( اِنَّمَا النَّسِیْئُ زِیَادَة فِی الْکُفْرِ یُضَلُّ بِہِ الَّذِیْنَ کَفَرُوْا) ١  ''نَسِیْیء '' یعنی مہینوں کی حرمت کوآگے بڑھا دینا کفر میں ترقی کرنا ہے جس سے کافر لوگ گمراہ کیے جاتے ہیں۔'' (انوار البیان  ج ٢  ص ٥٣١) 
معلوم ہوا کہ ماہِ صفر نامبارک سمجھنے کے علاوہ اِس کے متعلق یہ نسییء والی رسم بھی گمراہ کن خرافات میں سے ایک تھی اس لیے رحمت ِ عالم  ۖ  نے ماہِ صفر کے متعلق اُن تمام خرافات اور توہمات کی کلیةً نفی فرمادی بلکہ اِس کے علاوہ بھی جو توہمات تھے اُن سب کی بھی تر دید فرمائی اِرشاد فرمایا  :  لَاعَدْوٰی وَلَاھَامَةَ وَلَانَوْئَ وَلَا صَفَرَ   چھوت چھات یعنی ایک کی بیماری کا حکمِ الٰہی کے بغیر خود بخود کسی اور کو لگ جانا، کسی چیز سے بدفالی اور نحوست لینا، اُلو وغیرہ کو منحوس سمجھنا اور صفر کے جملہ توہمات سب کے سب باطل اور بے حقیقت ہیں آپ نے صفر کے منحوس ہونے کی نفی فرما کر اُس کے'' مظفر'' ہونے کو  واضح فرمادیا۔
 اس مفہوم کی روایتیں حدیث کی کتابوں میں بکثرت وارد ہوئی ہیں جن سے واضح ہوتا ہے کہ 
  ١   سُورة التوبہ :  ٣٧

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اس شمارے میں 3 1
3 حرف آغاز 4 1
4 درسِ حدیث 7 1
5 اللہ تعالیٰ کی شانِ بے نیازی ، زبانی توبہ کافی نہیں 7 4
6 عاجزی اور گناہوں پر پشیمانی اللہ کو پسند ہے 7 4
7 صرف زبانی اِستغفار کافی نہیں : 9 4
8 وفیات 10 1
9 حیاتِ سیّدناآدم علیہ السلام 11 1
10 حضرت آدم علیہ السلام کو دوبارہ جنت میں کیوں نہیں واپس کیا گیا ؟ 11 9
11 اثر ِ گناہ : 12 9
12 دو دُعائیں : 12 9
13 اُس وقت دو دُعائیں مانگی گئیں دونوں قبول ہوئیں : 12 9
14 عہد ِ اَلست : 13 9
15 آپ کیا ہیں یا میں کیا ہوں ؟ 13 9
16 یہ کب کی بات ہے ؟ 14 9
17 عہد اَلست کی تفسیر ترمذی شریف کی حدیث سے : 15 9
18 حضرت آدم علیہ السلام : خدا وندا یہ کون ہیں ؟ 15 9
19 اس آیت کی تفسیر صحیحین کی اِس حدیث سے ہوتی ہے : 16 9
20 شکوک وشبہات کااِزالہ : 20 9
21 کیا کسی کواپنی ولادت یادہوتی ہے ؟ ؟ 20 9
22 عام عہدکے بعد خاص عہد، محمد ۖ نبی الا نبیاء کی حیثیت سے : 22 9
23 عہد کا حاصل اور مفاد : 24 9
24 دو مضمون اِس عہد کا لب ِ لباب ہیں : 24 9
25 لطیفہ : 25 9
26 خدا وند عالم نے قرآنِ پاک میں اپنی عادت یہ بتائی ہے : 26 9
27 ولادت با سعادت سیّد الکونین رحمةللعالمین ۖ کی یاد کس طرح منائی 28 1
28 دریائے رحمت کا جوش : 30 27
29 اتباعِ رسول ۖ : 33 27
30 اخلاقِ نبوی : 35 27
31 اسلام کا مقصد اصلاحِ خُلق : 37 27
32 فضائل کلمہ طیبہ اور اُس کی حقیقت 40 1
33 کلمہ طیبہ کی خصوصیات : 40 32
34 مسلمان سے قبر میں کلمہ طیبہ سنا جائے گا : 41 32
36 کلمہ طیبہ کے مقابلہ میں آسمان اور زمین اور اُن کی ساری کائنات ہلکی ہیں : 42 32
37 کلمہ طیبہ براہ ِ راست اللہ تعالیٰ کے پاس پہنچتا ہے : 42 32
38 گے : 42 32
39 کلمہ پڑھنے والے حضور ۖ کی شفاعت کے سب سے زیادہ مستحق ہوں 42 32
40 کلمہ پڑھنے والے کو رب العزت اپنے دست ِ قدرت سے جہنم سے نکالیں گے : 42 32
41 کلمہ پڑھنے کے بعد تمام چھوٹے بڑے سب گناہ معاف ہوجاتے ہیں : 43 32
42 ماہ ِ صفر المظفر منحوس نہیں 45 1
43 تو حید کا صحیح تصور اِنسان کوتوہمات سے نجات دلاتا ہے : 45 42
44 ماہِ صفر کے توہمات کی نفی قرآن و حدیث میں : 46 42
45 دورِ فاروقی کاایک عجیب واقعہ : 48 42
46 ماہِ صفر کے توہمات کی بنیاد جہالت ہے : 49 42
47 ماہِ صفر سے متعلق پیش کی جانے والی روایت کا تحقیقی جائزہ : 50 42
48 خلاصہ : 51 42
49 فضائلِ آیت الکرسی 52 1
50 چوتھائی قرآن کے برابر : 52 49
51 حضرت علی رضی اللہ عنہ کا معمول : 53 49
52 آیت الکرسی تمام قرآنی آیات کی سردار ہے : 54 49
53 آیت الکرسی اسمِ اعظم ہے : 54 49
54 ہر قسم کی حفاظت کا ذریعہ ہے : 54 49
55 فرض نماز کے بعد پڑھنے سے دوسری نماز تک حفاظت : 55 49
56 ہر نماز کے بعد پڑھنے سے جنت میں داخلہ : 56 49
57 سوتے وقت پڑھنے سے حفاظت : 56 49
58 زچگی کی حالت میں دم : 57 49
59 کھانے میں برکت : 57 49
60 مصیبت کا دُور ہونا : 58 49
61 مطالعہ کیوں اور کیسے ؟ 59 1
62 اَخبار الجامعہ 63 1
Flag Counter